جرمن ریلوے اسٹیشنوں پر کھڑی ’لاوارث‘ سائیکلوں کی نیلامی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 مارچ 2025ء) جرمنی کی سب سے بڑی ریل آپریٹر کمپنی ڈوئچے بان آئندہ ہفتوں میں ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں پر لاوارث چھوڑ دی جانے والی سینکڑوں سائیکلوں کو نیلامی میں فروخت کرے گی۔ اس ریل کمپنی نے کہا ہے کہ مئی کے آخر تک برلن، لائپزگ، ڈریسڈن اور میونخ سمیت کئی بڑے شہروں میں نیلامیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
ڈوئچے بان کے ایک ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ملک بھر میں تقریباً 5,400 ریلوے اسٹیشنوں پر ہر سال تقریباً 2,700 ایسی لاوارث سائیکلیں کھڑی ملتی ہیں، جنہیں ان کے مالکان وہاں کھڑی تو کر دیتے ہیں لیکن بعد میں انہیں واپس نہیں لے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے تقریباً نصف کو کم از کم 10 ہفتوں تک سٹور کرنے کے بعد نیلام کر دیا جاتا ہے، جب کہ جو بہت خراب حالت میں ہوتی ہیں، ان کو کوڑے میں شامل کر دیا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
نیلامی میں کسی بھی سائیکل کی قیمت اس کی حالت اور قسم کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ اوسطاً ایک سائیکل تقریباً 60 یورو ( 65 ڈالر) میں فروخت ہوتی ہے۔ کچھ ای بائیکس 300 یورو سے بھی زیادہ میں فروخت ہوتی ہیں، تاہم ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔
برلن جیسے شہروں میں نیلامیوں کا رجحان بہت بڑے ہجوم اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جس سے بولیاں لگانے والوں میں مقابلہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم بچوں کے لیے سائیکلیں تلاش کرنے والے خریداروں کو بہتر مواقع مل سکتے ہیں، کیونکہ عام طور پر نیلامی میں ایسی سائیکلوں کی قیمتیں کم ہوتی ہیں۔
ش ر⁄ م م ( ڈی پی اے)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے اچھا پرفارم کروں، سلمان مرزا
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر سلمان مرزا کا کہنا ہے کہ پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے کہ اچھا پرفارم کروں اور پھر میچ وننگ کارکردگی ہو تو مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔
لاہور میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں میچ وننگ کارکردگی دکھانے والے سلمان مرزا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ جب بھی موقع ملے اور کوچز کی طرف سے جو پلان ملے اس کے مطابق کارکردگی دکھائیں۔
سلمان مرزا کا کہنا تھا کہ آج کی پرفارمنس میں اپنی والدہ کے نام کرتا ہوں جن کی دعاؤں کی بدولت میں اس مقام تک پہنچا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ آپ کسی بھی جگہ کھیل رہے ہوں، جگہ کا دباؤ نہیں ہوتا، گراؤنڈ میں اترتے ہیں تو اندازہ ہوجاتا ہے کہ کیسی بولنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لاہور قلندرز کی طرف سے ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کا وسیع تجربہ ہے، لہٰذا ہوم کنڈیشن اور ہوم کراؤڈ کا بہت فائدہ ہوا، ہوم کراوڈ سے حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
قومی فاسٹ بولر کا مزید کہنا تھا کہ ہاں کیچ ڈراپ ہو اور پھر چوکا یا چھکا بھی پڑجائے تو اس سے تھوڑا بہت دباؤ آنا لازمی ہے لیکن اس کے باوجود سنبھلنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے دوسرے ٹی20 انٹرنیشنل میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹ سے شکست دی ہے۔
جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کیلئے 111رنز کا ہدف دیا، جو اس نے ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
پاکستان کے فہیم اشرف نے 23 رنز کے عوض 4، سلمان مرزا نے 14رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ نسیم شاہ نے 2 اور ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔