عید کے دوران ملک بھر میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے جب کہ بڑے شہروں میں درجہ حرارت میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ محمد افضال نے کہا کہ ملک کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت 2 سے 3 ڈگری زیادہ رہ سکتا ہے، آئندہ مہینوں میں بھی ملک بھر میں دن کے وقت درجۂ حرارت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بارشیں معمول سے 63 فیصد کم ہوئی ہیں، پنجاب اور کے پی میں معمول سے 41 فیصد کم بارشیں ہوئیں، آگے بھی ہم بارشیں بہت کم دیکھ رہے ہیں۔سعودی عرب کے شہر ابھا میں موسلا دھار بارش ، ژالہ باری سے پہاڑی علاقے نے سفید چادر اوڑھ لی

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے خشک سالی سے متعلق ایک الرٹ بھی جاری کیا ہے، فصلوں کے لیے پانی کم ہو گا جو زراعت کو متاثر کرے گا، جنگلی حیات پر بھی منفی اثرات ہوں گے، پانی کی کمی سے بیماریاں بھی متوقع ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ درجۂ حرارت کے بڑھنے سے گلیشئرز پگھلیں گے، تربیلا اور منگلا ڈیموں میں ذخیرہ شدہ پانی کی شدید قلت ہے۔مزید کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں زیرِ زمین پانی 150 فٹ تک نیچے چلا گیا ہے، بارشیں نہ ہونے پر جڑواں شہروں میں 150 فٹ تک بور بھی خشک ہونے کا خطرہ ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

اسلام آباد میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے بعد محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کردی ہے۔

ماہر موسمیات زینت یاسمین کے مطابق آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے اور موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو متاثرہ وادیوں میں فلیش فلڈ اور گلیشیائی سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلند درجہ حرارت اور موسمی نظام گلیشیئر جھیلوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

اس سلسلے میں پی ایم ڈی نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا سکیں۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرے کے پیش نظر حساس اور خطرناک علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔

گلوبل وارمنگ اور مقامی درجہ حرارت میں اضافے کو علاقے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ماہرین نے زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مقامی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشیں، کراچی میں موسم کیسا رہے گا؟
  • گلگت بلتستان؛ چلاس اور بونجی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ
  • چلاس اور بونجی میں گرمی عروج پر، 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • شمالی علاقوں میں گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، گلیشیئر پگھلنے کا خدشہ
  • چلاس آج گرم ترین علاقہ، 28 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • کراچی: آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع ابرآلود رہنے کا امکان
  • توانائی کی بچت،درجہ حرارت پر قابوپانے کیلئے جدید تھرمل پینٹ تیار  
  • 15 جولائی کے بعد ۔۔۔۔محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا
  • کراچی میں آئندہ 2 دنوں کے دوران موسم کیسا ہوگا؟
  • درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری