دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر چار روز سے بجلی کی طویل بندش کے باعث کراچی میں پانی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور شہری بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی طویل بندش نے شہر میں پانی کا نطام درہم برہم کر دیا۔

دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے بڑے حصے پر 100 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود پیر کی رات تک بجلی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے شہر کو 35 کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔

پانی کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے شہر کا ایک بہت بڑا حصہ پانی سے محروم ہوگیا۔ واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کے بریک ڈاؤنز ہو رہے ہیں بجلی کے تعطل کی وجہ سے شہر میں پانی کی فراہمی میں شدید دشواری اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ مرمتی کام جاری ہے ۔

پانی کی بندش اور فراہمی نہ ہونے کیوجہ سے شہریوں کو انتہائی مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں یومیہ پانی کی طلب ایک ارب بیس کروڑ گیلن ہے جبکہ واٹر کارپوریشن کے پاس رسد 65 کروڑ ہے لیکن اس میں سے شہر کو 55 کروڑ گیلن ہی پانی ملتا ہے اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث گزشتہ 4 دن سے نہیں مل۔

26 جون رات 10 بجے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن آیا جس کی وجہ سے بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا جو پیر کی رات تک تک بحال نہیں ہوسکا۔

دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی بحال نہ ہونے کیوجہ سے  شہر کا 50 فیصد سے زائد کا حصہ پانی سے محروم ہوگیا۔ کورنگی ، لانڈھی ، شاہ فیصل کالونی ، گلشن اقبال ، اسکیم 33 ، گلستان جوہر ، فیڈرل بی ایریا ، ملیر، لیاقت آباد ، ناظم آباد ، پی آئی بی کالونی ، محممود آباد ، لائنز ایریا ، اولڈ سٹی ایریا ، ڈیفنس اور کلفٹن سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی فراہمی معطل ہے۔

لائن میں پانی نہ آنے کی وجہ سے شہری ٹینکروں کے ذریعے پانی حاصل کر رہے ہیں۔ واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 100 گھنٹے گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے شہر کو 35 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں ہوسکا ڈملوٹی پمپنگ اور این ای کے پمپنگ اسٹینشز پر بجلی کا بار بار تعطل آرہا ہے، وولٹیج اپ ڈاؤن اور لائٹ کی بار بار بندش اور بحال سے بھی تنصیبات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کی وجہ سے شہر میں پانی بحال نہ پر بجلی پانی کی

پڑھیں:

سندھ حکومت کا کراچی میں سستی بجلی دینے کا منصوبہ

کراچی (ویب ڈیسک )کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کی سمت ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت جلد کراچی کے رہائشی اور صنعتی صارفین کو کے الیکٹرک کے مقابلے میں کم قیمت پر بجلی فراہم کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بجلی “سیپرا” کے تحت پیدا اور فراہم کی جائے گی، اور ترسیل کا کام سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس نظام میں نرخوں کا تعین صوبہ خود کرے گا، جو نیپرا کے مقررہ نرخوں سے واضح طور پر کم ہوں گے۔

ناصر شاہ نے وضاحت کی کہ ابتدائی مرحلے میں ترجیح اکنامک زونز کو دی جائے گی، اور پہلی ترسیل فور کے گرڈ کو فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق اسمبلی سے سیپرا کی منظوری بھی لی جا چکی ہے اور رواں ماہ اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

وزیر توانائی نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں صوبے کی نمائندگی نہ ہونے کا مسئلہ وفاق کے سامنے اٹھایا گیا ہے، اور تجویز دی گئی ہے کہ بورڈ میں ایک نمائندہ وفاق جبکہ دو سندھ سے شامل کیے جائیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت صوبے کے سولر پارکس سے سستی بجلی فراہم کی جائے گی، اور کے الیکٹرک سے کہا گیا ہے کہ جب سولر بجلی دستیاب ہو تو مہنگے ایندھن سے پیدا ہونے والی بجلی نہ خریدی جائے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • افغانستان: خواتین و لڑکیاں باوقار زندگی گزارنے سے محروم، یو این ویمن
  • سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دینے والے شہر قائد پر پیسہ نہیں لگایا جاتا، خالد مقبول
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، جلد بجلی سستی ہو گی، شرح سود میں مزید کمی متوقع: وزیر خزانہ
  • پنجاب کیلئے شہبازا سپیڈ، کراچی کیلئے سلو بن گیایہ نہیں ہوسکتا(بلاول بھٹو)
  • لاہور کیلئے شہباز سپیڈ، کراچی کیلئے سلو ہو، ایسا نہیں ہونا چاہئے، بلاول بھٹو
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا، جلد شرح سود میں کمی، بجلی سستی ہوگی: وزیر خزانہ
  • وزیراعظم نے گوادر میں بجلی اور پانی بحران کا نوٹس لے لیا
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، جلد شرح سود میں کمی، بجلی سستی ہوگی: وزیر خزانہ
  • سندھ حکومت کا کراچی میں سستی بجلی دینے کا منصوبہ
  • بھارت کی جانب سے ستلج میں پانی چھوڑنے کا خدشہ