MAKKAH:

سعودی عرب میں رمضان المبارک کی بابرکت طاق راتوں میں سے ایک ستائیسویں شب آج ہے، جبکہ ماہرین فلکیات کے مطابق مملکت میں شوال کا چاند 29 رمضان کو نظر آنے کا امکان ہے۔

 مسجد الحرام میں اس اہم موقع پر 34 لاکھ سے زائد عمرہ زائرین اور نمازی جمع ہیں، یہ مقدس رات شب قدر کی طاق رات ہے، جس میں مسلمان دنیا بھر سے اکٹھا ہو کر اللہ کے حضور اپنی بخشش اور دیگر مناجات کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

حرمین شریفین کی انتظامیہ کے مطابق اس وقت مسجد الحرام اور اس کے ملحقہ علاقوں میں مجموعی طور پر 34 لاکھ 41 ہزار چھ سو سے زائد افراد موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے اور عید الفطر سے متعلق نئی پیش گوئی

اندرون ملک اور بیرون ممالک سے آئے ہوئے عمرہ زائرین اور نمازی اس عظیم رات کی برکات سے استفادہ کرنے کے لیے مسجد الحرام میں جمع ہیں۔

اس موقع پر دنیا بھر کے مسلمان اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے، دعاؤں اور عبادات میں مصروف ہیں، اور اس شب کی عظمت اور روحانیت میں شریک ہیں۔

یہ رات مسلمانوں کے لیے ایک خصوصی اہمیت رکھتی ہے اور اس میں کی جانے والی عبادات کا بے شمار اجر ہے۔

دوسری جانب سعودی ماہرین فلکیات کے مطابق سعودی عرب میں شوال کا چاند 29 رمضان کو نظر آنے کا امکان ہے،  اور ہفتہ 29 رمضان کو دوپہر دو بجے چاند کی پیدائش ہوگی۔

مزید پڑھیں: عید الفطر کس دن ہوگی؟ سپارکو نے بھی شوال کے چاند کی پیشگوئی کردی

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد عید کا چاند 8 منٹ تک افق میں رہے گا۔

سعودی ماہرین فلکیات رویت ہلال کمیٹی شوال کے چاند کا مشاہدہ کرنے کی کوشش کرے گی، سورج 6 بجکر 12 منٹ پر غروب ہوگا جبکہ چاند 6 بجکر 20 منٹ پر ڈوب جائے گا.

        

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ماہرین فلکیات شوال کا چاند رمضان کو

پڑھیں:

ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین

کراچی:

ماہرین معدنیات کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

بدھ کو "پاکستان میں معدنی سرمایہ کاری کے مواقع" کے موضوع پر منعقدہ نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں معدنی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سال 2030 تک پاکستان کے شعبہ کان کنی کی آمدنی 8 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔

سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے لکی سیمنٹ، لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کان کنی کا شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ شعبہ کان کنی کی ترقی سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ناصرف خوشحالی لائی جاسکتی ہے بلکہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف چاغی میں سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین کے ذخائر موجود ہیں۔ کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کان کنی کے صرف چند منصوبے کامیاب ہوجائیں تو معدنی ذخائر کی تلاش کے لائسنس اور لیز کے حصول کے لیے قطاریں لگ جائیں گی۔

نیشنل ریسورس کمپنی کے سربراہ شمس الدین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس وقت دھاتوں کی بے پناہ طلب ہے لیکن اس شعبے میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ سونے اور تانبے کی ٹیتھان کی بیلٹ ترکی، افغانستان، ایران سے ہوتی ہوئی پاکستان آتی ہے۔

شمس الدین نے کہا کہ ریکوڈک میں 7ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تانبا اور سونا موجود ہے۔ پاکستان معدنیات کے شعبے سے فی الوقت صرف 2ارب ڈالر کما رہا ہے تاہم سال 2030 تک پاکستان کی معدنی و کان کنی سے آمدنی کا حجم بڑھکر 6 سے 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شعبہ کان کنی میں مقامی وغیرملکی کمپنیوں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے، اس شعبے میں مقامی سرمایہ کاروں کو زیادہ دلچسپی لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا فائدہ 10سال بعد حاصل ہوتا ہے۔

فیڈیںلٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے فروغ کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • پاکستان کا کرپٹو کرنسی میں ابھرتا ہوا عالمی مقام، بھارتی ماہرین بھی معترف
  • گلگت بلستان میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
  • صیہونی افواج جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے، غیر ملکی طبی ماہرین کی رپورٹ میں انکشاف