سعودی عرب، ماہ صیام کی 27 ویں شب آج ہے، شوال کا چاند 29 رمضان کو نظر آنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
MAKKAH:
سعودی عرب میں رمضان المبارک کی بابرکت طاق راتوں میں سے ایک ستائیسویں شب آج ہے، جبکہ ماہرین فلکیات کے مطابق مملکت میں شوال کا چاند 29 رمضان کو نظر آنے کا امکان ہے۔
مسجد الحرام میں اس اہم موقع پر 34 لاکھ سے زائد عمرہ زائرین اور نمازی جمع ہیں، یہ مقدس رات شب قدر کی طاق رات ہے، جس میں مسلمان دنیا بھر سے اکٹھا ہو کر اللہ کے حضور اپنی بخشش اور دیگر مناجات کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ کے مطابق اس وقت مسجد الحرام اور اس کے ملحقہ علاقوں میں مجموعی طور پر 34 لاکھ 41 ہزار چھ سو سے زائد افراد موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے اور عید الفطر سے متعلق نئی پیش گوئی
اندرون ملک اور بیرون ممالک سے آئے ہوئے عمرہ زائرین اور نمازی اس عظیم رات کی برکات سے استفادہ کرنے کے لیے مسجد الحرام میں جمع ہیں۔
اس موقع پر دنیا بھر کے مسلمان اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے، دعاؤں اور عبادات میں مصروف ہیں، اور اس شب کی عظمت اور روحانیت میں شریک ہیں۔
یہ رات مسلمانوں کے لیے ایک خصوصی اہمیت رکھتی ہے اور اس میں کی جانے والی عبادات کا بے شمار اجر ہے۔
دوسری جانب سعودی ماہرین فلکیات کے مطابق سعودی عرب میں شوال کا چاند 29 رمضان کو نظر آنے کا امکان ہے، اور ہفتہ 29 رمضان کو دوپہر دو بجے چاند کی پیدائش ہوگی۔
مزید پڑھیں: عید الفطر کس دن ہوگی؟ سپارکو نے بھی شوال کے چاند کی پیشگوئی کردی
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد عید کا چاند 8 منٹ تک افق میں رہے گا۔
سعودی ماہرین فلکیات رویت ہلال کمیٹی شوال کے چاند کا مشاہدہ کرنے کی کوشش کرے گی، سورج 6 بجکر 12 منٹ پر غروب ہوگا جبکہ چاند 6 بجکر 20 منٹ پر ڈوب جائے گا.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماہرین فلکیات شوال کا چاند رمضان کو
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے جاری کردہ اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اس بہتری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025-26 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 5.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی برقرار رکھی گئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف کے نفاذ سے نہ صرف ایشیائی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے سبب برآمدات میں کمی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سال 2026 تک مجموعی معاشی ترقی 6.2 فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ رپورٹ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگرچہ علاقائی سطح پر کچھ مثبت رجحانات موجود ہیں، تاہم عالمی تجارتی ماحول اور پالیسی اقدامات آئندہ کی معاشی سمت کا تعین کریں گے۔