Islam Times:
2025-11-03@11:51:14 GMT

جمعہ الوداع؛ یوم القدس

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
موضوع: جمعہ الوداع؛ یوم القدس
میزبان محمد سبطین علوی
مہمان حجہ الاسلام والمسلمین عون علوی
تاریخ: 28 مارچ 2025

موضوعات گفتگو:
مقاومت کے شہداء اور غزہ میں جاری بربریت کے بعد یوم القدس کی اہمیت
پاکستان کی نظریاتی بنیادیں اور صہیونی غاصبین کے ساتھ نارملائزیشن
پاکستان میں موجودگی دہشت گردی اور یوم القدس

خلاصہ گفتگو:
آج جب غزہ کی سرزمین پر صہیونی مظالم اپنے عروج پر ہیں، جب بچے، بوڑھے اور عورتیں بے دریغ شہید کیے جا رہے ہیں، یوم القدس کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ دن نہ صرف فلسطین کی آزادی کی علامت ہے، بلکہ عالم اسلام کے اتحاد اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا بھی ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ امام خمینیؒ نے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دے کر مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جہاں وہ صہیونی غاصبوں کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کر سکیں۔ 
غزہ کے عوام نے جو قربانیاں دی ہیں، وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ ہزاروں شہداء، جن میں بڑی تعداد معصوم بچوں کی ہے، نے ثابت کیا ہے کہ فلسطین زندہ ہے اور اس کی آزادی کی تحریک کبھی ختم نہیں ہوگی۔ مقاومت کے شہداء نے اپنے خون سے یہ پیغام دیا ہے کہ ظلم کے آگے جھکنا نہیں، بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ یوم القدس ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا دن ہے۔ 
پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر ہوا تھا، اور اس کی نظریاتی بنیاد ظلم کے خلاف جدوجہد ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے کبھی بھی صہیونی ریاست کو تسلیم نہیں کیا، لیکن آج بعض حلقے اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن کی بات کر رہے ہیں، جو پاکستان کے نظریاتی اصولوں کے منافی ہے۔ فلسطین کی حمایت ہماری دینی اور قومی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کریں گے، تو یہ ہمارے شہیدوں کے خون سے غداری ہوگی۔ 
  پاکستان خود دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ کئی گروہوں نے ملک کو عدم استحکام کا شکار بنایا ہوا ہے۔ ان حالات میں یوم القدس صرف فلسطین کی حمایت کا دن نہیں، بلکہ اپنے اندر موجود دہشت گردی کے خلاف بیداری کا دن بھی ہے۔ اگر ہم عالمی استعمار اور صہیونی ایجنڈے کو سمجھ لیں، تو ہم اپنے ملک میں امن قائم کر سکتے ہیں
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوم القدس کے ساتھ کے خلاف

پڑھیں:

پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا

پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • خطے کے استحکام کا سوال
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • تاریخ کی نئی سمت
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے