کراچی: پاکستانی اداکارہ غنا علی کے شوبز چھوڑنے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہوں نے وضاحتی بیان جاری کر دیا۔

28 مارچ کو غنا علی کے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ اسلام اور خدا کے احکامات کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ رہی ہیں۔ اس اسٹوری کے وائرل ہوتے ہی مداحوں میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔

بعدازاں، اداکارہ نے ایک اور پوسٹ میں وضاحت دی کہ یہ محض ایک مذاق تھا جو ان کے بھائی نے کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ "میرا شوبز چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، یہ پوسٹ میرے بھائی نے مذاق میں لکھی تھی، براہ کرم اسے سنجیدہ نہ لیا جائے"۔

غنا علی نے مزید کہا کہ فی الحال وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں، لیکن مستقبل میں وہ اپنے بچوں اور خاندان کو زیادہ وقت دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

 

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ غنا علی شادی اور بچوں کی پیدائش کے بعد اداکاری سے دور ہیں، تاہم وہ سوشل میڈیا پر خاصی متحرک رہتی ہیں۔

غنا علی نے "سُن یارا"، "سایہ دیوار بھی نہیں"، "ہانیہ" سمیت کئی کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، جبکہ فلمی دنیا میں بھی "رنگریزہ"، "مان جاؤ ناں" اور "کاف کنگنا" جیسے پروجیکٹس کا حصہ رہی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غنا علی

پڑھیں:

اربعین کی حقیقت و اہمیت

اسلام ٹائمز: اربعین نے ثابت کیا کہ عام شیعہ نہ مقصر ہے نہ غالی و نصیری بلکہ معتدل حسینی ہے۔ اربعین نے غالی نصیری کا رٹہ لگا لگا کر قوم کو تقسیم کرکے اپنی دکان چمکانے والے کچھ نام نہاد مولویوں ذاکروں کو کان سے پکڑ کر تشیع کی صف سے باہر پھینک دیا ہے۔ اربعین نے کلمۃ حق ارید بھا الباطل والوں کو حسینی شعائر کے اسلحہ سے خلعِ سلاح کیا۔ اب وہ مجبور ہیں کہ اپنی الگ خدائی باقی رکھنے کیلئے مسلمات کے مقابلہ میں اپنے الگ زمان و مکان و پروگرامز بناکر اپنی تشفی کریں۔ تحریر: محمد اقبال بہشتی

وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً

اور جب ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں کا وعدہ فرمایا۔
 (سورۃ بقرہ آیۃ 51)

وَوَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً
اور ہم نے موسیٰ سے تیس راتوں کا وعدہ فرمایا اور ان میں دس (راتوں) کا اضافہ کرکے پورا کردیا تو اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا پورا ہوگیا۔
(سورۃ اعراف آیۃ 142)


اربعین ایک قرآنی حقیقت ہے جس کا انبیاء علیہ السلام کے واقعات میں مسلسل ذکر ملتا ہے۔ اربعین پر اہلبیت علیہ السلام نے اتنی جو تاکید کی ہے اس میں یقینا عظیم فلسفہ ہے۔ اربعین (40) عدد تکمیل ہے۔ اربعین تکمیلِ عاشورہ و کربلا ہے۔ اربعین فتح زینبی اور تکمیل انقلاب حسینی ہے۔ اربعین انفرادی عمر عقل اور شعور کےساتھ ساتھ اجتماعی نھضت، تحریک اور بیداری کو بھی کمال تک پہنچاتا ہے۔ اربعین ظلم کی چکی میں پسی ہوئی قوم کے دوبارہ اٹھنے کا نام ہے۔ اربعین درندوں کے حملوں سے منتشر و تار و مار قوم کے دوبارہ مجتمع و منظم ہونے کا نام ہے۔ اربعین یاس ورجاء ہے یعنی دشمن کو مایوس کرنے اور دوستوں کو امید دلانے کا نام ہے۔ اربعین یزیدیوں کے منہ پر تھپڑ اور حسینیوں کے پشت پر تھپکی کا نام ہے۔ اربعین شیطانی شرارتوں پراپیگنڈوں اور وسوسوں کا گلا گھونٹ اور پیامِ حسینی کی بانگ و اذاں ہے۔ اربعین عاشورہ کے وقت تذبذب و گومگو کے شکار افراد کیلئے حق و باطل کے درمیان واضح فرقان و خط فاصل ہے۔ اربعین نے ثابت کیا کہ مسلمانوں کی واضح اکثریت حسینی ہے اور یزیدی ناقابل اعتناء اقلیت اور پانی کے اوپر جھاگ ہے۔

اربعین نے ثابت کیا کہ عام شیعہ نہ مقصر ہے نہ غالی و نصیری بلکہ معتدل حسینی ہے۔ اربعین نے غالی نصیری کا رٹہ لگا لگا کر قوم کو تقسیم کرکے اپنی دکان چمکانے والے کچھ نام نہاد مولویوں ذاکروں کو کان سے پکڑ کر تشیع کی صف سے باہر پھینک دیا ہے۔ اربعین نے کلمۃ حق ارید بھا الباطل والوں کو حسینی شعائر کے اسلحہ سے خلعِ سلاح کیا۔ اب وہ مجبور ہیں کہ اپنی الگ خدائی باقی رکھنے کیلئے مسلمات کے مقابلہ میں اپنے الگ زمان و مکان و پروگرامز بناکر اپنی تشفی کریں۔ اربعین حسینیوں کا بےمثال عالمی اجتماع اور عظیم سیاسی طاقت ہے۔ اربعین ظہور و انقلاب مہدی علیہ السلام کی ابتداء ہے۔ اربعین مشئ (واک و پیادہ رَوِی) عالمی حکومت عدل کیلئے سپاہ و جیش مہدی علیہ السلام کی عظیم تیاری و ایکسرسائز ہے۔ اربعین قومی وحدت کی معراج ہے۔ اربعینی برکات کے یہ صرف چند نمونے ہیں جو کہ "قطرہ از دریا" کا مصداق ہیں۔

آج کل پاکستان اور دنیا بھر میں مختلف مناسبتوں سے واک اور پیادہ روی کی جاتی ہے۔ مثلاً صحت واک، ہارٹ پیشنٹ کا واک، امن واک، صفائی واک، آلودگی کیخلاف واک، فلان رسم کی حمایت یا خلاف واک، حمایت فلسطین واک، نسلی تعصب کیخلاف واک، دہشتگردی کیخلاف واک، اور اب 14 اگست یا یوم آزادی واک اور یہ واک و پیادہ روی کوئی قانونی، اجتماعی، اخلاقی، سیاسی جرم نہیں بلکہ ان سب کے عین مطابق بلکہ صحت کیلئے بھی مفید و بہترین ہے، ان سب میں انسان آزاد ہے کہ پیدل جائے۔ اس ہی طرح اربعین بھی ایک واک و پیادہ روی ہے، مظلوم کی حمایت واک، ظالم کی مخالف واک، نواسہ رسولؑ کی حمایت واک، حمایت اہلبیت رسولؑ واک۔ یہ کوئی انوکھا اور نیا ایشو نہیں بلکہ 14 سو سال پرانا ہے، سنت اہلبیتؑ و صحابہ کرامؓ و بزرگان دین ہے، باقی ساری واک نئی اور عام لوگوں کی رسم ہیں، لہذا اربعین اور اربعین واک پیادہ روی کو ہمیشہ زندہ، اور منظم اور باوقار اور پرجوش رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی کے 78 سال مکمل ہونے پر شوبز شخصیات کے خصوصی پیغامات
  • ٹرینر پر ’اورکا‘ کا جان لیوا حملہ، وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی
  • انسٹاگرام کی معروف انفلوئنسر 40 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار
  • جشن آزادی، پاکستان پوسٹ نے یادگاری ٹکٹ جاری کر دیا 
  • سویرا ندیم کی نئی تصاویر وائرل؛ سوشل میڈیا صارفین آخر اتنے برہم کیوں ہیں ؟
  • پاکستان پوسٹ کا 78 ویں جشن آزادی پر بڑا اقدام
  • اربعین کی حقیقت و اہمیت
  • سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے
  • عاطف اسلم کے والد کاانتقال