کینسر ایک جان لیوا مرض ہے، تاہم آج کے جدید دور میں اس کا علاج بھی موجود ہے، اگر پہلے اسٹیج پر ہی اس کی تشخیص ہو جائے تو بچنے کے چانسز بہت زیادہ ہوتے ہیں، اس کے علاوہ صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان صحت مند خوراک کے ساتھ ساتھ ورزش کا بھی خیال رکھے اور وہ تمام تدابیر اختیار کرے جس سے انسانی جسم صحت مند رہ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں صحتمند بڑھاپے کے لیے درمیانی عمر میں کیا کھائیں؟

حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیاں کینسر سے بچ جانے والوں کی عمر میں اضافہ کرتی ہیں۔

امریکا میں کی گئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کینسر سے بچ جانے والے صحت مند خوراک اور ورزش کے رہنما اصولوں پر قائم رہ کر موت کے اپنے جاری خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

جرنل آف نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق کینسر سے بچ جانے والے اگر اپنے طرز زندگی میں تبدیلیاں کرتے ہیں اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرتے ہیں تو موت کا مجموعی خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

کینسر کی تشخیص اکثر لوگوں کو یہ سوچنے کی ترغیب دیتی ہے کہ وہ صحت مند زندگی کیسے گزار سکتے ہیں۔

امریکن کینسر سوسائٹی میں وبائی امراض کی تحقیق کے سینیئر پرنسپل سائنسدان ینگ وانگ نے کہاکہ بہت سے زندہ بچ جانے والے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے طویل عرصے تک زندہ رہنے کے امکانات کو بہتر بنانے کے لیے طرز زندگی میں کیا تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ انسان صحت مند وزن کو برقرار رکھے، اس کے علاوہ ایسے کھانوں کا استعمال کرے جو اس کے جسم کو توانائی فراہم کریں۔

تحقیق کے مطابق جن افراد نے طرز زندگی میں نئے رہنما اصول اپنائے ان میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 24 فیصد کم تھا۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق ایسے افراد میں دل کے امراض سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم تھا اور کینسر سے موت کا خطرہ 21 فیصد کم تھا۔

جن لوگوں نے ورزش کو ترجیح دی ان میں موت کا مجموعی خطرہ 22 فیصد کم تھا، اور دل کے امراض کی وجہ سے موت کا خطرہ 26 فیصد کم تھا۔

یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ انسان کو صحت مند رہنے کے لیے طرز زندگی میں کون سے تبدیلیاں کرنی چاہییں۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ تجویز کیا گیا ہے کہ صحت مند رہنے کے لیے تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کیا جائے، جبکہ پراسس شدہ گوشت اور دیگر کھانوں سے پرہیز کیا جائے۔

اس کے علاوہ ورزش کرنے پر زور دینے کے ساتھ ساتھ قد کے حساب سے وزن کو برقرار رکھنے کو بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں برطانیہ میں صحت مند کھانا اب فی کیلوری دوگنا مہنگا

تحقیق کے نتائج کے مطابق الکوحل کے استعمال کو محدود کرنے کی ترغیب بھی دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا تبدیلیاں تحقیق سائنسدان صحت مند کھانے طرز زندگی کینسر کینسر سوسائٹی لمبی زندگی موت کا خطرہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا تبدیلیاں صحت مند کھانے طرز زندگی کینسر کینسر سوسائٹی لمبی زندگی موت کا خطرہ وی نیوز کینسر سے بچ جانے نتائج کے مطابق سے موت کا خطرہ طرز زندگی میں فیصد کم تھا تحقیق کے رہنے کے کے لیے میں کی

پڑھیں:

دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج

گلگت بلتستان کا ضلع دیامر شدید سیلاب کی لپیٹ میں آگیا ہے، جہاں مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ چلاس کے علاقوں تھور، نیاٹ اور تھک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تھور میں سیلاب کے باعث ایک مسجد شہید ہو گئی، رابطہ پل بہہ گیا اور پانی واپڈا کالونی میں داخل ہو چکا ہے۔

ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللّہ فراق کے مطابق تھک میں صورتحال مزید سنگین ہے جہاں سیلابی ریلوں نے کم و بیش 50 مکانات بہا دیے، متعدد علاقے جھل تھل کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ اسی علاقے میں ایک خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں ایک مقامی باشندہ شامل ہے جبکہ باقی 4 کا تعلق دیگر صوبوں سے بتایا گیا ہے۔ مزید 4 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 15 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔ سیلابی ریلے میں تقریباً 15 گاڑیاں بھی بہہ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا

شاہراہ بابوسر پر ایک گرلز اسکول، 2 ہوٹل، ایک پن چکی، گندم ڈپو، پولیس چوکی اور ٹورسٹ پولیس شلٹر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ سیلاب سے شاہراہ سے متصل 50 سے زائد مکانات ملیا میٹ ہوچکے ہیں، 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثر ہے اور کم از کم 15 مقامات پر روڈ بلاک ہوچکی ہے۔ تھک بابوسر میں 4 اہم رابطہ پل بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

???? دنیور، گلگت بلتستان_

سیلاب نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے
دنیور میں سیلاب گھروں میں داخل ہو گیا!

گلگت شہر اور گردونواح میں سیلابی خطرہ
گلگت کے نواحی علاقوں دنیور اور ملحقہ دیہی گاؤں میں گزرنے والی ندیوں میں اچانک پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، اور کئی مقامات پر سیلاب کی… pic.twitter.com/Q1kVyrMm9i

— Gilgit Baltistan Tourism. (@GBTourism_) July 22, 2025

سیلاب سے نہ صرف رہائشی املاک متاثر ہوئی ہیں بلکہ ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی بھی پانی میں بہہ گئی ہے، جبکہ 2 مساجد بھی شہید ہوچکی ہیں۔ تھک بابوسر میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے جس کے باعث کئی سیاحوں کا اپنے خاندانوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لاپتا سیاحوں کی تلاش کا عمل جاری ہے، جبکہ اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس پہنچایا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنے اہلخانہ سے دوبارہ رابطے میں آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دیامر: ’حقوق دو ڈیم بناؤ‘ تحریک کا آغاز، مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف کیوں اٹھایا؟

متاثرہ علاقوں میں محکمہ صحت دیامر کی جانب سے میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے اور چلاس جلکھڈ روڈ کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ تتا پانی اور لال پڑی سمیت دیگر مقامات پر قراقرم ہائی وے کو چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ امدادی سرگرمیوں کو ممکن بنایا جاسکے۔ تاہم بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام تر ٹریفک معطل کردی گئی ہے۔

#سیلاب
ترجمان حکومت #گلگت_بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع دیامر چلاس شہر کے گردو نواح میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور واپڈا کالونی زیر آب گئی ہے، جہاں کئی افراد موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق چھوٹی گاڑیوں کے لیے شاہراہِ قراقرم کھول دی گئی، تاہم بابوسر کا راستہ… pic.twitter.com/MGD5SZxw2z

— Abdul Jabbar Nasir (عبدالجبارناصر) (@ajnasir) July 22, 2025

ڈپٹی کمشنر دیامر عطا الرحمٰان کاکڑ نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کام کرے گا، اور عوام کو کسی بھی ایمرجنسی میں فوری مدد کے لیے فراہم کردہ نمبرز پر رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news تھک بابو سر چلاس دیامر سیلاب گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

  • روزانہ 7 ہزار قدم پیدل چلنا بیماریوں کو دور رکھتا ہے، تحقیق میں انکشاف
  • دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
  • پاکستان سے امریکا جانے والوں کیلئے خوشخبری
  • شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
  • اٹامک انرجی ہسپتال مظفرآباد خطے کے لیے وفاق کی جانب سے بہترین تحفہ ہے؛ چوہدری انوار الحق
  • دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی 10 زبانوں میں اردو کا نمبر کونسا ہے؟
  • کم عمری میں اسمارٹ فون کا استعمال ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ، تحقیق
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • زندگی صر ف ایک بار جینے کو ملی ہے!
  • دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج