جیا بچن اور امیتابھ بچن کی محبت کیسے پروان چڑھی؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی مایہِ ناز اداکارہ اور لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کی اہلیہ جیا بچن آج اپنی 77ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اس موقع پر ان کی اور امیتابھ بچن کی محبت کے بارے میں بھی ایک بار پھر بات ہو رہی ہے کہ آخر ان کے درمیان محبت کب پروان چڑھی۔
اداکاری کے بے تاج بادشاہ امیتابھ بچن اور جیا بچن کی محبت کی کہانی 1970 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی اور وہ آج تک ایک خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔
جیا نے جب امیتابھ بچن سے ملاقات کی تو ان پر اس ملاقات کا بہت گہرا اثر ڈلا۔ ایک پرانے انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا، ’مجھے ان سے فلم ’گُڈی‘ کے سیٹ پر متعارف کرایا گیا۔ میں ان سے متاثر ہوئی اور کچھ حد تک ان کے احترام میں تھی کیونکہ وہ ہری ونش رائے بچن کے بیٹے تھے۔ میں بہت جلد ان سے محبت کرنے لگی تھی‘۔
یہ بھی پڑھیں: جیا بچن کی امیتابھ بچن کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کی اپیل
کہا جاتا ہے کہ امیتابھ کو جیا سے محبت اس وقت ہوئی جب وہ فلم ’ایک نظر‘ میں ساتھ کام کر رہے تھے۔ اس وقت جیا پہلے ہی بڑی اسٹار تھیں، جبکہ امیتابھ ابھی اپنی شناخت بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ راجیش کھنہ، جو جیا کے بہت قریبی دوست تھے، ان کی امیتابھ کے ساتھ تعلقات کی حمایت نہیں کرتے تھے۔
امیتابھ بچن نے ایک بار اپنے شیئر کیا تھا کہ انہوں نے جیا کے ساتھ لندن جانے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ فلم ’زنجیر‘ کی کامیابی کا جشن منایا جا سکے، مگر ان کے والد اس بات کے حق میں نہیں تھے کہ وہ بغیر شادی کے سفر کریں۔
یہ بھی پڑھیں: جیا بچن کی خاتون مداح سے بدتمیزی، ویڈیو وائرل
انہوں نے لکھا تھا، ’میرے والد نے مجھے سختی سے کہا کہ اگر تم اس لڑکی کے ساتھ چھٹی پر جا رہے ہو، تو تمہیں اس سے شادی کرنی ہوگی ورنہ تمہیں اس کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہے۔ میں ایک فرمانبردار بچہ تھا۔ میں نے اگلے ہی دن شادی کر لی، ایسی شادی جو صرف خاندان اور کچھ قریبی دوستوں کی موجودگی میں کی گئی، بغیر کسی دھوم دھام کے، اور اسی رات ہم چھٹی پر روانہ ہو گئے‘۔
یہاں تک کہ جب امیتابھ اور ریکھا کے درمیان تعلقات کی افواہیں چل رہی تھیں تو جیا نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا اور اپنے شادی شدہ رشتہ کی حمایت کی اور ہمیشہ امیتابھ پر مکمل اعتماد رکھا ہے۔ امیتابھ کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی بیوی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ صرف شکر گزار ہیں کہ جیا بھی فلمی دنیا سے ہیں اور اس انڈسٹری اور اس کے بارے میں اڑائی جانے والی افواہوں کے بارے میں سمجھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریکھا اور امیتابھ بچن کے افیئر پر جیا بچن کیا کہتی ہیں؟
امیتابھ اور جیا ہمیشہ کہتے ہیں کہ ان کے بچوں، ابھشیک اور شیویتا کا ہونا ان کے رشتہ کی سب سے بہترین چیز ہے۔ جب جیا فلم ’شعلے‘ کی شوٹنگ کے دوران حاملہ تھیں، تو سیٹ پر ہر کوئی ان کی راحت کا خیال رکھتا تھا اور انہیں خاندان کی طرح دیکھ بھال کرتا تھا۔
واضح رہے کہ 9اپریل1948کو بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر جبل پور کے ایک بنگالی خاندان میں جنم لینے والی جیا بہادری نے بالی ووڈ میں اپنے کیرئیر کی شروعات1963میں فلمMahanagarسے چائلڈ اسٹار کی حیثیت سے کی۔
یہ بھی پڑھیں: جیا بچن سے شادی کرنے کے لیے امیتابھ بچن نے کیا شرائط رکھی تھیں؟
بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں بطور ہیروئن جیا بہادری کی پہلی فلم”گڈی”تھی جس کے بعد انہوں نے “ابھیمان”،جوانی دیوانی،باورچی،پیا کا گھر،زنجیر،سلسلہ،شعلے،ہزار چوراسی کی ماں،فضاء،کبھی خوشی کبھی غم اور کل ہونا ہو جیسی کامیاب فلموں میں کام کرکے بہترین اداکارہ اور معاون اداکارہ کے کئی ایوارڈز اپنے نام کیے۔
کامیاب اداکارہ ،بیوی اور سیاستدان کی حیثیت سے خود کو منوانے والی جیابچن کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز سمیت بھارت کے چوتھے بڑے سویلین ایوارڈ پدما شری سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیتابھ بچن بالی ووڈ جیا بچن جیا بچن سالگرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن بالی ووڈ جیا بچن جیا بچن سالگرہ امیتابھ بچن جیا بچن کی بالی ووڈ انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق اہم کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کمیشن نے کئی اہم اور چبھتے ہوئے سوالات اٹھائے، خاص طور پر بیرسٹر گوہر کی چیئرمین شپ پر۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں، ایسے میں وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟
سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو کسی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں، نہ ہی وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی کی بنیاد پر پارٹی کو ریگولیٹ کر سکتا ہے۔ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس مقدمے میں کوئی حتمی فیصلہ سنانے سے روکا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی
چیف الیکشن کمشنر نے اس پر واضح کیا کہ کمیشن فی الحال کوئی فائنل آرڈر جاری نہیں کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہر جماعت کے لیے لازم ہیں، پی ٹی آئی نے 2021 میں انتخابات کرانے تھے مگر نیشنل کونسل کے بجائے نام نہاد جنرل باڈی سے آئین منظور کرایا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب پارٹی کا باقاعدہ انتظامی ڈھانچہ ہی موجود نہیں تو مالیاتی اکاؤنٹس کی تصدیق کیسے ممکن ہے؟
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر انتظامی بحران ہے، اور فنڈز غیرقانونی طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس کو فوری طور پر منجمد کیا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ بغیر کسی تنظیمی ڈھانچے کے انتخابات کیسے ہوئے۔
سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں:عظمیٰ بخاری
دورانِ سماعت، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے دفاع میں کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی مکمل تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اگرچہ الیکشن کروائے، لیکن وہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ الیکشن کمیشن نے خود ہی 23 نومبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیا، مگر بعد میں خود ہی اس الیکشن کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرائے جائیں تو کیا پارٹی خود بخود ختم ہو جاتی ہے؟ اور اگر فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے تو پھر سماعت کا کیا فائدہ؟
عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا
دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
مزید :