ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں پر تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے جس میں دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خط میں طبی آلات کے قواعد کی خلاف ورزی سے منظوریوں میں تاخیر کا انکشاف ہوا، کہا گیا کہ دوا ساز کمپنیاں مصنوعی قلت پیدا کر کے مہنگی ادویات فروخت کر رہی ہیں۔
وفاقی حکومت پر دوا سازی کی صنعت پرمؤثرنگرانی نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا، خط کے متن کے مطابق گزشتہ ڈھائی سالوں میں وفاقی انسپکٹرز برائے ادویات کی نئی تقرری عمل میں نہ آ سکی، ملک بھرمیں صرف دو وفاقی انسپکٹرز فعال ہیں، دوا سازی کا شعبہ غیر نگرانی کا شکار ہے۔
خط کے متن کے مطابق 700 سے زائد دوا ساز لائسنس ہولڈرز بغیر مناسب نگرانی کے کام کر رہے ہیں، غیر منظم اور مضر طبی مصنوعات کے مارکیٹ میں داخل ہونے کا خدشہ ہے، 2012 کے ڈریپ ایکٹ کے باوجود مستقل ڈائریکٹر کی عدم تقرری پر سوالات جنم لے رہے ہیں۔
خط کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان نے وزیراعظم سےتحقیقات کا مطالبہ کر دیا اور ضروری وفاقی انسپکٹرز کی تقرری اور قوانین پر سختی سے عمل درآمد پر زوردیا گیا اور نظام صحت کی سالمیت برقرار رکھنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر بھی زور دیا گیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دوا سازی

پڑھیں:

چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، آئی ایس پی آر

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیاہے۔انہوں نےتجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر بھی تفصیلی بات چیت کی ہے جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ باہمی مفادات اور ہم آہنگی پر مبنی طویل المدتی سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیاہے۔

جمعرات کوآئی ایس پی آرسے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی۔

(جاری ہے)

یہ اعلیٰ سطحی ملاقات کابینہ روم میں ظہرانہ پر ہوئی جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے اوول آفس کا دورہ کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ سیکریٹری آف سٹیٹ سینیٹر مارکو روبیو اور مشرقِ وسطیٰ کے لئے امریکا کے خصوصی نمائندے سٹیو وٹکوف بھی موجود تھے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر شریک ملاقات تھے۔ملاقات کے دوران آرمی چیف نے حالیہ علاقائی بحران کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے تعمیری اور نتیجہ خیز کردار پر ان کو حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے سراہا۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی چیلنجز کو سمجھنے اور ان کے حل کے لئے بصیرت افروز فیصلے کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستان کی علاقائی امن و استحکام کے لئے کوششوں کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں جاری تعاون کو خوش آئند قرار دیا۔ فریقین نے انسداد دہشت گردی کے میدان میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں تجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور نئی ٹیکنالوجیز سمیت مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ ایک طویل المدتی اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جو باہمی مفادات اور ہم آہنگی پر مبنی ہو۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، اور اس مسئلے کے پرامن حل پر زور دیا گیا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں اور خطے میں پیچیدہ صورتحال کے دوران ان کے بروقت فیصلوں کو سراہا۔

اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی ۔یہ ملاقات جو ابتدائی طور پر ایک گھنٹے کے لئے طے تھی، باہمی دلچسپی اور خلوص کے باعث دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہی۔ یہ امر دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اور اعتماد پر مبنی مضبوط شراکت داری کا عکاس ہے۔یہ اعلیٰ سطح کی ملاقات پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جو مشترکہ امن، استحکام اور خوشحالی کے اہداف پر مبنی ہے۔\932.

متعلقہ مضامین

  • بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی آدھی اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھ گیا، ’عام آدمی کیا کرے‘
  • چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، آئی ایس پی آر
  • پاکستان اور انڈونیشیا کا ویکسین سازی میں تعاون پر اتفاق
  • ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ادارہ امراض قلب کراچی میں اربوں کی مبینہ کرپشن کی نشان دہی کردی
  • پاکستان اور یو اے ای کا ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی پر اظہارِ تشویش
  • اقوامِ متحدہ کا بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں پر پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار
  • لیسکو میں بجلی چوری کی شرح میں ریکارڈ اضافہ، پاور ڈویژن کا اظہار تشویش
  • کوٹ ادو پی ایف یو جے ورکرز کی تنظیم سازی کا پہلا مرحلہ مکمل،
  • میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم
  • وزیرِ اعظم کی آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت