سندھ آئندہ بجٹ میں پبلک پرائیویٹ اقدامات کا اعلان کرے گا. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 ) سندھ حکومت اپنے آئندہ بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نئے اقدامات کی ایک سیریز کی نقاب کشائی کرنے کے لیے تیار ہے جو اس طرح کے تعاون کے صوبے کے کامیاب ٹریک ریکارڈ پر استوار ہے پی پی پی بورڈ کے عہدیداروں نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ان اقدامات کا مقصد بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بڑھانا، عوامی خدمات کو بہتر بنانا اور مختلف شعبوں میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے.
(جاری ہے)
پی پی پی کے ساتھ سندھ کی وابستگی کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے پی پی پی بورڈ میں کنسلٹنٹ پلاننگ ارباب چانڈیو نے کہاکہ اس ماڈل نے انفراسٹرکچر کی ترقی کو تیز کیا ہے اور خدمات کی فراہمی میں بہتری لائی ہے جو دوسرے خطوں کے لیے ایک معیار کے طور پر کام کر رہی ہے جبکہ پی پی پی کے نئے اقدامات کی مخصوص تفصیلات آئندہ بجٹ میں ظاہر کی جائیں گی انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی اہم شعبوں کو ترجیح دی جائے گی. انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں پیپلز اسکول پروگرام جیسے اقدامات کی کامیابی کی بنیاد پر جو سندھ بھر میں 35سکولوں کو چلاتا ہے جس میں 25ہزارسے زائد طلبا شامل ہیں حکومت مزید پی پی پیز کے ذریعے تعلیمی انفراسٹرکچر کو وسعت دینے اور معیار کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کا مقصد اسکول سے باہر بچوں کو تعلیمی نظام میں لانا اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں پی پی پی کے مثبت نتائج دیکھے ہیں آنے والے اقدامات میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو بڑھانے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور آبادی کے لیے صحت کے بہتر نتائج کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی توقع ہے اس کے علاوہ ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں کراچی جیسے منصوبے سرکلر ریلوے اور کراچی بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم پی پی پی کے ذریعے شہری نقل و حمل کو جدید بنانے کے لیے سندھ کی حکمت عملی کا حصہ رہے ہیں . انہوں نے کہاکہنئے بجٹ میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے اور عوامی نقل و حمل کے موثر اختیارات فراہم کرنے کے لیے ایسے منصوبوں کے تسلسل اور توسیع کے لیے وسائل مختص کیے جانے کا امکان ہے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد لچکدار انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرکے موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنا ہے اس میں سندھ بیراج جیسے منصوبے شامل ہیں جو سمندری پانی کی مداخلت کو روکنے اور زرعی پیداوار کو بحال کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں اس طرح مقامی کمیونٹیز کی روزی روٹی کو سہارا دیتے ہیں. انہوں نے کہا کہ سندھ کا آئندہ بجٹ پی پی پی کو ترقی اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے ایک ذریعہ کے طور پر فائدہ اٹھانے کے مسلسل عزم کی عکاسی کرتا ہے پی پی پی بورڈ میں کنسلٹنٹ پلاننگ نے کہاکہ ان اقدامات میں نجی شعبے کو شامل کرکے، حکومت پائیدار ترقی حاصل کرنے اور اپنے شہریوں کے لیے معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے مہارت، کارکردگی اور سرمایہ کاری کو بروئے کار لانا چاہتی ہے انہوں نے کہاکہ پائیدار ترقی کے لیے پی پی پی موڈ کو سندھ میں مرکزی دھارے میں لانا ہو گا بجائے اس کے کہ اسے چند خصوصی منصوبوں کے لیے استعمال کیا جائے. انہوں نے بتایاکہ پی پی پی کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ پی پی پی کے منصوبے کامیاب اور باہمی طور پر فائدہ مند ہیں متعلقہ پالیسیوں کو اپنانے، قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کے قیام اور لاگت کی وصولی اور پی پی پی کے سرکاری انتظامات کے لیے واضح رہنما خطوط متعارف کرانے کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات میں نجی سرمایہ کاری کے لیے ایک جامع سازگار ماحول پیدا کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پی پی پی موڈ میں نجی شعبے کی طرف سے فنانسنگ، ترقی، آپریشن اور انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال شامل ہے جو کہ دوسری صورت میں پبلک سیکٹر فراہم کرے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہے انہوں نے کہا انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے کہ پی پی پی کو بہتر کے لیے
پڑھیں:
کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر لیک ہونے والی رپور ٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا.(جاری ہے)
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلا اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں سب قانون ختم ہو چکے ہیں.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لئے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دئیے گئے ہیں. عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لا کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لا سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لئے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے.