متحدہ علماء محاذ کا اسرائیل کیخلاف اعلان جہاد کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء مشائخ نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی، مفتی مفتی منیب الرحمن، مولانا فضل الرحمن نے پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک میں غزہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظلوم فلسطینیوں کی امداد و نصرت و یکجہتی کیلئے شرعاً جہاد فرض ہونے کا واضح جرأت مندانہ تاریخی اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کے جاری کردہ متفقہ اعلامیہ اور قراردادوں کا خیرمقدم اور تائید و حمایت کرتے ہوئے اسے غزہ فلسطین اور عالم اسلام کے غیور مسلمانوں کے دینی ملی جذبات و امنگوں کا آئینہ دار قرار دیا ہے، جس میں مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مفتی اعظم مولانا مفتی منیب الرحمن، مفکر اسلام مولانا فضل الرحمن نے پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک میں غزہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظلوم فلسطینیوں کی امداد و نصرت و یکجہتی کیلئے شرعاً جہاد فرض ہونے کا واضح جرأت مندانہ تاریخی اعلان کیا ہے۔ نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء مشائخ نے 13 اپریل اتوار کو کراچی میں اسرائیل مردہ باد فلسطین ملین مارچ میں بھرپور شرکت کی اپیل کی، حکومت پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف حافظ جنرل عاصم منیر سے بزور ایٹمی طاقت اسرائیلی مظالم فی الفور رکوانے کا پرزور مطالبہ کیا، اسلامی ایٹمی پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف قائدانہ کردار ادا کریں۔ علماء مشائخ نے پاکستان میں سرکاری سطح پر تمام تر اسرائیلی مصنوعات پر مکمل پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علماء مشائخ نے
پڑھیں:
فلسطین سے ملحقہ 23 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا ہے، خواجہ سلیمان صدیقی
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاجر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ اگر اسلامی ممالک کے حکمران ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرے تو اسرائیل پانچ منٹ میں نست و نابود ہو جائے گا لیکن اسلامی ممالک مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں 26 اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاون کا اعلان کر دیا، ملتان میں اسرائیل مردہ باد ریلی اندرون شہر سے نکالی جائے گی اور مکمل شٹرڈاون ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی، مرکزی سنیئرنائب صدر حاجی بابر علی قریشی، جنوبی پنجاب کے صدر شیخ جاوید اختر، ضلع ملتان کے صدر سید جعفرعلی شاہ، ملتان کے صدر خالد محمود قریشی، تحفظ تاجر اتحاد کے صدر ملک نیاز بھٹہ نے پریس کلب میں اور پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ خواجہ سلیمان صدیقی نے مزید کہا کہ حکومت آج جہاد کا اعلان کریں لاکھوں تاجر اور عوام مظلوم فلسطینیوں کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہیں، افسوس ناک صورتحال یہ ہے کہ یہودی مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کر رہے ہیں تو اپنے امریکی و اسرائیلی مصنوعات و مشروبات کے بائیکاٹ کے نتیجے میں فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی مشروبات کی قیمتوں میں ازخود کئی گنا اضافہ کر کے ظلم ڈھا رہے ہیں، اس سے بڑی بدنصیبی اور کیا ہوگی اگر گورمے کمپنی اور نیکسٹ کولا کمپنی نے سات روز کے اندر مشروبات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس نہ کیا اور مشروب میں کی گئی کمی پوری نہ کی تو ان کے مشروبات کا بھی مکمل طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیں گے اور پبلک مقامات پر ان کی پروڈکٹس کو نذرآتش کریں گے۔
تاجر رہنمائوں نے کہا کہ یہودی 800 سال کے بعد مسجد اقصی داخل ہو گئے ہیں مگر امت مسلمہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، یہاں تک کہ فلسطین سے ملحقہ 23 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا ہے، اگر اسلامی ممالک کے حکمران ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرے تو اسرائیل پانچ منٹ میں نست و نابود ہو جائے گا، لیکن اسلامی ممالک مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، آج ایک بار پھر صلاح الدین ایوبی جیسی شخصیت کی ضرورت ہے جو یہودیوں کا مکمل طور پر قلع قمع کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کے قائد حافظ نعیم الرحمن کا شکر گزار ہوں کہ جماعت اسلامی نے 22 اپریل کو ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی لیکن ملتان میں میری درخواست پر حافظ نعیم الرحمن نے 26 اپریل کو مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی ملک گیر احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے 26 اپریل کو مل کر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے، اگر یہودی حکومت نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم ختم نہ کیا تو مرکزی تنظیم تاجران پاکستان ائندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں اور پاکستانی مصنوعات استعمال کریں۔