حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز

لاہور (سب نیوز)وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کسانوں کے لیے امدادی گندم پیکیج کا اعلان کردیا، کسانوں کو آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں کے لیے براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے صوبے کے کسانوں کے لیے گندم پیکیج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو کاشتکار کو بھر پور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں ، ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔
صوبائی حکومت کے گندم پیکیج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست مالی امداد دی جائے گی جبکہ وزیراعلی کی جانب سے ان کے لیے آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور گندم کو موسمی اثرات اورکسانوں کومارکیٹ کے دبا سے محفوظ رکھنے کے لیے4 ماہ مفت اسٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی۔
وزیراعلی پنجاب نے الیکٹرانک ویئر ہاسنگ ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ بھی کیا ہے، ای ڈبلیو آر سسٹم کے تحت گندم ذخیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک رسید ملے گی، اور 24گھنٹے کے اندر چیک کی مانند رسید بینک کو دے کر کل لاگت کا 70فیصد تک قرض لیا جا سکے گا۔ وزیراعلی کی جانب سے گندم خریداری کے لیے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم اسٹوریج کے لیے ویئر ہاس کی بحالی اور تعمیر کے لیے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا۔گندم کے کاشتکاروں کو اسٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی۔
فلور مل اور گرین لائسنس ہولڈرز کوگندم کی فوری اور لازمی خریداری اور اسٹوریج کی مجموعی گنجائش کے 25فیصد تک لازمی گندم اسٹور رکھنے کے لیے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیا کی برآمدات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: گندم پیکیج کا اعلان وزیراعلی پنجاب کاشتکاروں کو ارب روپے کے دی گئی ہے کا فیصلہ کے تحت کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی

وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔  اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔

صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ