کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 280 روپے 46 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ تگڑا رہا، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مارچ میں 4 ارب 10 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات موصول ہونے کے بعد آنے والے مہینوں میں ترسیلات مزید بڑھنے کی امیدوں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں امریکی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 36 پیسے کی کمی سے 280 روپے 20 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن اس دوران درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 280 روپے 46 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282 روپے 9 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر ڈالر کی قدر مارکیٹ میں

پڑھیں:

شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، مارکیٹ سے چینی غائب

راولپنڈی/ لاہور:

شوگر ملز، بروکرز، ہول سیل ڈیلرز اور کریانہ مرچنٹس میں ابھی تک چینی کی ہول سیل اور پرچون فروخت کا میکنزم نہیں بن سکا جس کے باعث جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد جبکہ لاہور چینی نایاب ہوگئی۔

لاہور اور اسلام آباد میں کل ہونے والی ملاقاتیں بھی عملی طور بے نتیجہ نکلیں۔

گزشتہ 13 روز سے چینی کی ہول سیل سپلائی بند ہے جس سے کریانہ اسٹور اسٹاک ختم ہوگیا جن کے پاس چینی رہ گئی ہے وہ اندرون شہر 210 روپے کلو اور نواحی علاقوں میں 220 روپے کلو فروخت کر رہے ہیں۔

کریانہ مرچنٹس نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں 165 روپے کلو ہول سیل چینی فراہم کی جائے تو ہم 173 روپے کلو پر فروخت کرنے کو تیار ہیں۔

دوسری جانب، انتظامیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مہنگی چینی فروخت کرنے اور ذخیرہ کرنے پر 127 دکانداروں کے چالان کیے جبکہ 7 دکانداروں کو گرفتار کرکے مجموعی طور پر 2 لاکھ 28 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، 4 دکانیں سیل بھی کی گئیں۔

لاہور میں پہلے چھوٹے بڑے ڈیپارٹمنٹ اسٹورز اور اب گلی محلوں میں واقع کریانہ دکانوں سے بھی چینی غائب ہوگئی۔

ملز مالکان، تھوک اور پرچون فروش کسی جگہ بھی سرکاری ریٹ پر چینی دستیاب نہیں۔ تھوک کاروبار کرنے والے ملز مالکان جبکہ چھوٹے دکاندار تھوک کا کاروبار کرنے والوں پر الزام لگا رہے ہیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب سے حکومت نے سرکاری ریٹ مقرر کیا ہے چینی شہر سے غائب ہوگئی ہے، حکومت اگر ملز مالکان پر قابو پا لے تو چینی سرکاری ریٹ پر عوام کو دستیاب ہو سکتی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ چینی شہر سے غائب ہوگئی، حکومتی رٹ کہاں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ٹیرف کے جھٹکے سے ایشیائی مارکیٹس مندی کا شکار
  • عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں نمایاں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمت میں توقع سے کم کمی
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار
  • پہلی مرتبہ پاکستانی کے بانڈز کی لین دین اضافی قیمت پر ہورہی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
  • نئے پاکستانی کرنسی نوٹوں کا ڈیزائن منتخب
  • ڈالر اسمگلنگ: طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے کیا تعلق؟
  • سیاسی گھرانے کی شخصیت کے 10 کروڑ ڈالر کرپٹو کے کام میں ڈوب گئے
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
  • شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، مارکیٹ سے چینی غائب