“چائنا فلم کنزمپشن ایئر” کا باضابطہ آغاز
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
“چائنا فلم کنزمپشن ایئر” کا باضابطہ آغاز WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :بیجنگ میں “چائنا فلم کنزمپشن ایئر” کا آغاز ہو گیا تاکہ سماجی کھپت کو بڑھانے میں فلم کے مثبت کردار کو بھرپور طریقے سے ادا کیا جا سکے۔ “چائنا فلم کنزمپشن ایئر” لوگوں کے فائدےکے لیے فلمی کھپت کی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ شروع کرے گا، کراس انڈسٹری اور کراس ڈپارٹمنٹل کوآرڈینیشن اور تعاون کو اجاگر کرے گا اور متعدد اقدامات کے ساتھ کھپت کو فروغ کرے گا۔
چائنا اسٹیٹ ریلوے گروپ، چائنا ایسٹرن ائیرلائنز اور مقامی طور پر تیار کردہ شاندار کروز جہاز “ایڈورا میجک سٹی” نے پہلی بار “فلموں کے ذریعے چین کا سفر” اور “فلموں سے متاثر ہو کر سیاحتی مقامات کی سیر” کے موضوع پر فلم تھیم ٹرینیں، پروازیں اور کروز سروسز متعارف کروائی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
چین ایٹمی ہتھیاروں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے‘ تھنک ٹینک کی رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) بین الاقوامی سیکورٹی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سب سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو 2025 ء کے اوائل تک تقریباً 600 جوہری وارہیڈز تک پہنچ چکا ہے۔ ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی ) نے اپنی سالانہ رپورٹ ’ سِپری ائر بک 2025’ میں کہا ہے کہ چین کا جوہری ذخیرہ 2023 سے ہر سال تقریباً 100 وارہیڈز کے حساب سے بڑھ رہا ہے۔ادارے نے خبردار کیا کہ اسلحہ کنٹرول کے عالمی معاہدوں کے کمزور ہونے کے باعث ایک نئی اور خطرناک جوہری دوڑ جنم لے رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 ء تک چین نے تقریباً 350 نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) سائلوز تیار کر لیے یا ان کی تکمیل کے قریب ہے اور ممکنہ طور پر دہائی کے اختتام تک چین کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سائلوز کی تعداد روس یا امریکا کے برابر پہنچ سکتی ہے تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر چین 2035 ء تک 1500 جوہری وارہیڈز تک بھی پہنچ جائے، تو بھی یہ روس اور امریکا کے موجودہ ذخائر کا صرف ایک تہائی ہوگا۔بیجنگ نے کہا ہے کہ وہ ایک’ اپنے دفاع پر مبنی’ جوہری حکمت عملی پر عمل کرتا ہے۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چین ہمیشہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو قومی سلامتی کی ضروریات کے مطابق کم سے کم سطح پر رکھتا ہے اور ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ بیجنگ ہمیشہ اور کسی بھی حالات میں جوہری ہتھیاروں کے پہلے استعمال سے گریز کی پالیسی پر کاربند ہے اور غیر جوہری ریاستوں کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین ’ واحد جوہری ریاست ہے، جس نے ایسی پالیسی اپنائی ہے’ اور بیجنگ ’ اپنے جائز سلامتی مفادات کے تحفظ اور دنیا میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے پرعزم رہے گا۔