علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو جو ٹاسک اسلام آباد سے ملتا ہے، وہ اچھے بچوں کی طرح اسے پورا کرتے ہیں، دیکھتے ہیں اب وزیراعلی مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے۔
پشاور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، اگر کوئی ادارہ خاموش ہے تو وہ نیب ہے، پاکستان تحریک انصاف این آر او کے لیے لوگوں کے پاں پڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ ایک دوسرے پر کرپشن کیالزامات لگا رہے ہیں، ہمارے صوبے کے پیسوں کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے، جب میں گورنر نہیں تھا تب بھی کہتا تھا کہ صوبے میں کرپشن کی جا رہی ہے، یہاں نوکریاں بیچی جا رہی ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلی کے پی نے ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں میں اڑا دیے، پی ٹی آئی کے وزرا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں اور نیب خاموش ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے پی مائنز اینڈ منرلز بل پر دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کریں، وزیراعلی یا نوکری کریں گے یا بل پاس کریں گے؟، لاہور میں ہمارے صوبے کے پیسے عیاشیوں پر اڑائے جا رہے ہیں، اس صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے
علی امین گنڈاپور خود کہہ رہے ہیں کہ ان کیسابق وزرا چور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اپنے آپ پر الزمات لگا رہے ہیں، لیکن نیب اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ خاموش ہیں، سابق صوبائی وزیرخزانہ کہہ رہے ہیں وزیراعلی نے سارے پیسے جلسے جلوسوں پر لگائے، اعظم سواتی نے قرآن پر ہاتھ لکھ کر کہا اسٹبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے انہیں کہا گیا، آپ صوبے کی ترقی کے لیے افغانستان جاتے ہیں لیکن چین کیوں نہیں جاتے؟۔گورنر کے پی نے کہا کہ نائب وزیراعظم افغانستان گئے ہیں، وہ وہاں یہ پوائنٹس ڈسکس کرلیں گے، میں نے ہمیشہ افسوس کیا ہیکہ وزیراعظم نے کبھی پشاور آنے کی تکلیف نہیں کی، وزیراعظم بتادیں کہ کے پی کو پی ٹی آئی کو ٹھیکہ پر دیا ہے، کیا وزیراعظم پشاور میں کسی حادثے کا انتظار کر رہے ہیں اور پھر آئیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور آنے کی دعوت دیتا ہوں، وزیراعلی کے پی کسی سے بات چیت نا کرنیکی ہٹ دھرمی چھوڑ دیں، کے پی حکومت کرم میں 25 کلومیٹر روڈ نہیں کھول سکتی اور اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز بل علی امین گنڈاپور فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ رہے ہیں رہی ہے بل پاس
پڑھیں:
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے تحت پشاور میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔ مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔ اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔ اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔ کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔
علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔