سکیش چندرشیکھر کا جیکولین فرننڈس کے نام جیل سے جذباتی پیغام، اداکارہ کیلئے جزیرہ خرید لیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی اداکارہ جیکولین فرنینڈس کے مبینہ سابقہ بوائے فرینڈ سکیش چندرشیکھر نے اداکارہ کے نام جذباتی پیغام شیئر کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 200 کروڑ بھارتی روپے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سکیش چندرشیکھر نے اداکارہ جیکولین فرنانڈس کے نام ایک جذباتی پیغام شیئر کیا ہے، جس میں انہوں نے ان کی مرحومہ والدہ کم فرنینڈس کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
سکیش نے اپنے پیغام میں کہا کہ جیکولین کی والدہ ’جیکولین کی بیٹی کے روپ میں دوبارہ جنم لیں گی‘۔
View this post on InstagramA post shared by Pinkvilla (@pinkvilla)
اپنے پیغام میں سکیش نے کہا کہ انہوں نے انڈونیشیا کے جزیرہ بالی میں وہ زمین خرید لی ہے جہاں پہلے کھیتی باڑی ہو رہی تھی۔ اب وہاں ایک نجی باغ تیار کیا گیا ہے جسے ’کمز گارڈن بائی جیکولین فرنینڈس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ سکیش نے اس باغ کو ایسٹر کے موقع پر جیکولین کے لیے تحفہ قرار دیا اور کہا کہ یہ ان کی والدہ کی یاد میں پیش کیا گیا ہے۔
جیل میں قید سکیش نے مزید کہا کہ وہ جیکولین کو اس مشکل وقت میں سہارا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ سکیش نے اصرار کیا کہ بہت سے لوگ صرف ذاتی مفاد کے لیے جیکولین کے قریب ہیں، لیکن وہ خود ان کے ساتھ خلوص نیت سے کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈگاری میں غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی خاتون بانو کی مبینہ والدہ گل جان کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے، جس میں انہوں نے قتل کو ’بلوچی رسم و رواج‘ کے مطابق قرار دیتے ہوئے سرداروں اور معتبرین کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ویڈیو بیان میں گل جان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی بانو کوئی کم سن لڑکی نہیں تھی بلکہ 5 بچوں کی ماں تھی۔ اس کے بچے نور احمد (18 سال)، واصد (14 سال)، فاطمہ (12 سال)، صدیقہ (9 سال) اور ذاکر (6 سال) ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان: غیرت کے نام پر قتل، ایف آئی آر میں کیا لکھا گیا؟
انہوں نے کہا کہ بحثیت بلوچ، کسی کا دل نہیں مانتا کہ ایک ماں اپنے بچوں کو چھوڑ کر کسی کے ساتھ بھاگ جائے، لیکن جب ایسا ہوا تو ہمیں غیرت پر فیصلہ کرنا پڑا۔
گل جان نے اپنے بیان میں کہا کہ بانو احسان اللہ نامی شخص کے ساتھ 25 دن تک فرار رہی، جو نہ صرف ان کے گھر کے قریب رہتا تھا بلکہ بارہا ان کے بیٹوں کو دھمکیاں بھی دیتا رہا اور متنازع ویڈیوز بنا کر بھیجواتا تھا۔ خاتون کے مطابق، اس کے بیٹے جلال کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
گل جان نے یہ تسلیم کیا کہ ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا اور دعویٰ کیا ’ہم نے جو کچھ کیا وہ غیرت کے تحت اور بلوچی رسم و رواج کے مطابق کیا، نہ کہ کسی جرگے یا عدالت کے ذریعے۔‘
یہ بھی پڑھیے ڈیگاری واقعہ: بانو اور احسان کا پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن کیا بتاتی ہیں؟
انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے براہِ راست اپیل کی کہ ہمارے سردار اور معتبرین کو رہا کیا جائے۔ ہمارے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، اور مرد حضرات موجود نہیں ہیں، ہمیں انصاف چاہیے، ہم نے ناحق کچھ نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بانو قتل کیس بلوچستان دوہرا قتل غیرت کے نام پر قتل