بھارتی سفارتی عملے کے 13 ارکان کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
لاہور:
پاکستان میں تعینات بھارتی سفارتخانے کے 13 ارکان، جن میں ایک سینئر ڈپلومیٹ اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں، واہگہ بارڈر کے راستے بھارت واپس بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب نئی دہلی میں تعینات پاکستان ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی بھی متوقع ہے، جو پیر کے روز وطن واپس پہنچیں گے۔
واضع رہے کہ بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کو جواز بناتے ہوئے جہاں پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے وہیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے مشیروں کو ’ناپسندیدہ شخصیات‘ قرار دیتے ہوئے انہیں انڈیا سے واپس بھیجنے کا کہا تھا۔
بھارتی اقدامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے بھی اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے دفاعی، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ان کی واپسی کا حکم دیا جبکہ بھارتی سفارتی عملے کی تعددا 50 سے کم کر کے 30 کرنے کا حکم دیا تھا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے اپنے اپنے عملے میں کمی کا فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سفارتی عملے میں یہ کمی جنوبی ایشیا میں امن کی کوششوں کے لیے ایک منفی اشارہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید سرد مہری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟
سن 1965 کی جنگ کے 16ویں روز ٹینک، بکتر بند گاڑیوں اور بھاری آلات کے نقصانات کے علاوہ بھارتی فوج کے جانی نقصان کی تعداد 6889 تک جا پہنچی۔
سیالکوٹ اور جموں کے محاذ پر پاکستان کی مسلح افواج بالخصوص پاک فضائیہ نے دشمن کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے 36 بھارتی ٹینک تباہ کر دیے۔
پاک فوج نے واہگہ، اٹاری اور کھیم کرن میں بھارتی حملے کو ناکام بنایا اور اسے 12 میل بھارتی حدود میں دھکیلتے ہوئے 6 میل تک کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ پاک فوج نے دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچاتے ہوئے راجوڑی سیکٹر کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔
https://cdn.jwplayer.com/players/WQsJqc7T-jBGrqoj9.html
پاکستان نیوی نے بحیرہ عرب پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے بھارتی نیوی کی نقل و حمل مکمل طور پر بند کر دی جبکہ پاک فضائیہ کے سیبر طیاروں نے بھارتی فضائیہ کے دو ہنٹر طیاروں کو دریائے بیاس پر مار گرایا۔
سیالکوٹ، جموں، واہگہ، اٹاری، کھیم کرن اور گدرو سیکٹر میں پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے 20 بھارتی ٹینک، متعدد فوجی گاڑیاں اور گن پوزیشنز کو تباہ کر دیا۔
سن 1965 کی جنگ قوم کی اپنی مسلح افواج کے ساتھ محبت اور عقیدت کے ان گنت واقعات سے بھرپور ہے جس کی مثال 16 ستمبر کا دن تھا جب پاکستان کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور عطیات کی صورت میں ڈیفنس فنڈ میں مالی امداد فراہم کی۔