بھارتی الزامات بے بنیاد ،پہلگام واقعے کی شفاف و غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، شہبازشریف کی یواین سیکرٹری جنرل سے گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بھارتی الزامات بے بنیاد ،پہلگام واقعے کی شفاف و غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، شہبازشریف کی یواین سیکرٹری جنرل سے گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے یواین سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے واضح کیا ہے کہ پاکستان پر بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں۔
وزیراعظم نے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ میں بڑی قربانیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں اور پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں اور پہلگام واقعے کی شفاف و غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں اہم نکتہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشکل ترین مسائل بھی معنی خیز اور مثبت بات چیت سے حل کیے جا سکتے ہیں۔بر صغیر کے دو پڑوسی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہم کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان اور بھارت کے لیے قابل قبول کسی بھی اقدام کی حمایت کریں گے۔
انھوں نے کہا ہر اس اقدام کی حمایت کریں گے جس سے پاک بھارت تنا میں کمی آئے، اور بات چیت دوبارہ شروع ہو، مشکل ترین مسائل بھی معنی خیز اور مثبت بات چیت سے حل کیے جا سکتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسینیٹ میں بھارت کی بے بنیاد الزام تراشیوں اور جارحانہ عزائم کیخلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور سینیٹ میں بھارت کی بے بنیاد الزام تراشیوں اور جارحانہ عزائم کیخلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا الرٹ جاری پہلگام فالس فلیگ،مودی سرکار نے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں ہندووں کو ہتھیار پہنچا دئیے،ویڈیو سب نیوز پر پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے آئندہ 15روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہنے کا امکان پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس، بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات پنشنرز اور انکے اہل خانہ کوبھی ادائیگیوں کا انکشافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی الزامات بے بنیاد پہلگام واقعے کرتے ہیں
پڑھیں:
بھارت الزامات لگانے کے بجائے اپنی دہشت گردی پر غور کرے،ترجمان دفتر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بھارت کے پاکستان مخالف حالیہ بیانات کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی کو دوسروں پر الزام تراشی سے پہلے اپنی سرحد پار دہشت گردی، تخریب کاری اور قتل و غارت گری کا محاسبہ کرنا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بھارتی وزیر خارجہ کے پاکستان مخالف بیانات پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ سطح کے سفارتی بیانات میں اشتعال انگیزی اور منفی لب و لہجہ کسی طور قابلِ قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے برسلز میں دیے گئے انٹرویوز میں جو بیانات سامنے آئے، وہ نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہیں بلکہ خطے میں امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی وزیر خارجہ کی گفتگو اُس کے منصب کی عزت کی عکاس ہونی چاہیے، نہ کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ یا پروپیگنڈے کا ذریعہ۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایک من گھڑت مظلومیت کا بیانیہ مسلسل عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے، جو اب بے نقاب ہو رہا ہے۔
شفقت علی خان نے یاد دلایا کہ بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کر کے مقبوضہ کشمیر میں اپنے ریاستی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، مگر دنیا اب ان ہتھکنڈوں سے واقف ہو چکی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے خلاف مہم جوئی اور دشمنی پر مبنی بیانیہ ترک کرے اور جھوٹے جواز گھڑ کر اپنی جارحانہ پالیسیوں کو درست ثابت کرنے کی ناکام کوششوں سے باز آ جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ امن بقائے باہمی، بات چیت اور سفارت کاری کا حامی رہا ہے، لیکن ساتھ ہی اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ گزشتہ ماہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا پاکستان نے بروقت اور مؤثر جواب دیا، جو ہماری دفاعی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شفقت علی خان نے بھارتی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیانات میں جنونیت اور الزام تراشی کے بجائے وقار اور تدبر ہونا چاہیے۔ تاریخ ان رہنماؤں کو یاد رکھتی ہے جنہوں نے دانش مندی اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کیے، نہ کہ اُنہیں جو صرف شور مچاتے رہے۔