خاتون کا مذاق اُڑانے اور سرعام تشدد کرنے والے میڈیکل اسٹور مالکان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
لاہور:
خاتون کا مذاق اُڑانے اور سرعام تشدد کرنے والے میڈیکل اسٹور مالکان کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق خاتون پر تشدد کرنے والے میڈیکل اسٹور مالکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ میو اسپتال میں یاسمین اپنے بچے کے علاج کے لیے آئی تھی۔ خاتون میڈیکل اسٹور پر دوا واپس کرنے گئی تو میڈیکل اسٹور پر موجود عملے نے مذاق اُڑایا اور تھپڑ مارے۔
بعد ازاں خاتون یاسمین کی جانب سے چوکی میو اسپتال پولیس کو تحریری درخواست دی گئی، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیاگیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان میں بلا ل حسین اور عثمان شامل ہیں جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرنے والے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔