واٹس ایپ پر نیا امیج اسکیم، کس طرح ڈیٹا اور او ٹی پیز چرائے جاتے ہیں؟ خبردار کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
دنیا بھر میں واٹس ایپ صارفین کو ایک نئے خطرناک اسکیم کا سامنا ہے جس میں ہیکرز تصاویر کے ذریعے فون تک رسائی حاصل کر کے ذاتی معلومات اور او ٹی پیز چرا سکتے ہیں۔
خلیج ٹائمز کے مطابق یہ اسکیم عام لوگوں کے لیے فوری طور پر شناخت کرنا مشکل ہے کیونکہ اس میں دھوکہ دہی کے روایتی طریقے استعمال نہیں ہو رہے۔ ہیکرز واٹس ایپ پر اجنبی نمبروں سے “ہیلو” یا “گڈ مارننگ” جیسے بے ضرر پیغامات کے ساتھ تصاویر بھیجتے ہیں جن میں اسٹیگنوگرافی کے ذریعے میلویئر چھپایا جاتا ہے۔
اسٹیگنوگرافی ایک ایسی تکنیک ہے جس کے ذریعے کسی تصویر یا فائل کے اندر خفیہ ڈیٹا چھپایا جاتا ہے جو مخصوص سسٹم پر پہنچ کر ایکٹو ہو جاتا ہے۔ جیسے ہی صارف ایسی تصویر ڈاؤن لوڈ کرتا ہے میلویئر اس کے موبائل میں انسٹال ہو کر ہیکرز کو فون کا کنٹرول دے سکتا ہے۔
مودی سرکار نے کشیدگی بڑھا دی ہے ، کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا، سابق بھارتی ائیر وائس مارشل کا بیان
ہیکرز اس کنٹرول کے ذریعے نہ صرف فون میں محفوظ حساس معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں بلکہ او ٹی پیز، میسجز اور دیگر ڈیٹا بھی دیکھ سکتے ہیں، جو مالی دھوکہ دہی یا شناخت کی چوری کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ خود کو اس اسکیم سے محفوظ رکھنے کے لیے خود احتیاط برتیں۔ خودکار تصویر ڈاؤن لوڈ کا آپشن بند کریں، اجنبی نمبروں سے آنے والے پیغامات کو نظرانداز کریں، فون کا سافٹ ویئر باقاعدگی سے اپڈیٹ کریں اور کسی قابل اعتماد اینٹی وائرس کا استعمال کریں تاکہ ہیکنگ سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے ذریعے
پڑھیں:
بحرین کا گولڈن ویزا کن پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے؟
بحرین نے غیر ملکیوں کے لیے ایک نئی ’گولڈن ریزیڈنسی ویزا‘ اسکیم متعارف کرادی جو 10 سال کی طویل مدتی رہائش فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیریبین جزائر: سرمایہ کاری کے بدلے شہریت، پاسپورٹ اور ویزا فری دنیا
اس اسکیم کا مقصد سرمایہ کاروں، باصلاحیت افراد، ریٹائرڈ شہریوں اور ان غیر ملکیوں کو فائدہ دینا ہے جو طویل عرصے سے بحرین میں مقیم ہیں۔ ویزا حاصل کرنے والوں کو بحرین میں بغیر کسی کفیل کے رہنے، کام کرنے، کاروبار کرنے اور اپنے اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت حاصل ہوگی۔
مزید پڑھیے: ’سوشل میڈیا پوسٹس نوجوانوں کے مستقبل کی دشمن، ویزا اور نوکری کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے‘
پاکستانی شہری بھی اس گولڈن ویزے کے لیے اہل قرار دیے گئے ہیں بشرطیکہ وہ اسکیم کی مقررہ شرائط پوری کریں۔ خاص طور پر وہ پاکستانی جو پہلے سے بحرین میں ملازمت کر رہے ہیں یا سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہیں اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
گولڈن ویزے کی کتنی اقسام ہیں؟گولڈن ریزیڈنسی ویزے کے لیے حکومتِ بحرین نے 4 اقسام مقرر کی ہیں:
1۔ وہ غیر ملکی جو کم از کم 5 سال سے بحرین میں کام کر رہے ہوں اور ان کی ماہانہ بنیادی تنخواہ 2،000 بحرینی دینار ہو؛
2۔ وہ افراد جنہوں نے بحرین میں کم از کم 200،000 دینار کی جائیداد خرید رکھی ہو؛
3۔ وہ ریٹائرڈ افراد جن کی پنشن 2،000 دینار یا بیرونِ ملک سے آمدن 4،000 دینار ماہانہ ہو؛
4۔وہ باصلاحیت افراد جنہیں بحرین کی کسی سرکاری اتھارٹی نے غیر معمولی ٹیلنٹ کے طور پر تسلیم کیا ہو۔
ویزا حاصل کرنے کے بعد یہ لازمی ہے کہ سالانہ کم از کم 90 دن بحرین میں قیام کیا جائے۔ اور ویزہ ہولڈر اپنے اہلِ خانہ کو بھی اپنے ساتھ لا سکتا ہے۔
درخواست کا طریقہ کار اور فوائدگولڈن ویزے کے لیے درخواست کا عمل مکمل طور پر آن لائن ہے۔ درخواست دہندہ کو متعلقہ مالی، پیشہ ورانہ یا سرمایہ کاری کے ثبوت کے ساتھ ابتدائی فیس جمع کروانی ہوگی اور اپنی اہلیت کے مطابق متعلقہ کٹیگری میں اپلائی کرنا ہوگا۔ منظوری کی صورت میں 10 سالہ رہائشی ویزا جاری کیا جاتا ہے، جسے بعد میں تجدید بھی کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے لیے مواقعبحرین کی یہ اسکیم نہ صرف وہاں کی معیشت کو فروغ دے گی بلکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک سے ہنر مند افراد کے لیے نئی راہیں کھولے گی۔ خاص طور پر پاکستانی پروفیشنلز، بزنس مین اور ریٹائرڈ افراد کے لیے یہ ایک اہم موقع ہے کہ وہ قانونی اور محفوظ طریقے سے طویل مدتی رہائش حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بحرین بحرین گولڈن ویزا بحرین گولڈن ویزا اسکیم پاکستانیوں کے لیے بحرین کا ویزا