عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا،کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا،کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، دوسری جنگ عظیم کے دوران جب جرمن طیارے لندن پر بمباری کر رہے تھے تو ونسٹن چرچل نے کہا تھا اگر ہماری عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں، تو ہمیں شکست نہیں ہو سکتی، بدقسمتی سے آج ہمارا عدالتی نظام اس معیار کے بالکل برعکس کھڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “دوسری جنگ عظیم کے دوران جب جرمن طیارے لندن پر بمباری کر رہے تھے تو وزیرِاعظم ونسٹن چرچل نے کہا تھا: "اگر ہماری عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں، تو ہمیں شکست نہیں ہو سکتی۔(جاری ہے)
" بدقسمتی سے، آج ہمارا عدالتی نظام اس معیار کے بالکل برعکس کھڑا ہے۔
انصاف نہ صرف تاخیر کا شکار ہے، بلکہ دانستہ طور پر دبایا جا رہا ہے۔ مجھے اور میری اہلیہ کو صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنا کر قید میں رکھا گیا ہے۔ میرے وکلا اور اہل خانہ سے ملاقات نہ ہونے دینا ان جعلی مقدمات کی قلعی کھول دیتا ہے۔ خواتین کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، وہ پوری دنیا کے سامنے پاکستان کا امیج تباہ کر رہا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مسلسل جیل میں رکھنا، عالیہ حمزہ کی بلاجواز گرفتاری، اور بشریٰ بی بی کو ایسے مقدمے میں سزا دینا جس سے ان کا کوئی تعلق ہی نہیں، اس انتقامی طرز سیاست کا واضح ثبوت ہے۔ عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا ہے۔ مجھے اپنے وکلا سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ میرے کیسز کی سنوائی ہی نہ ہو تاکہ جھوٹے مقدمات میں مجھے قید رکھا جا سکے۔ اور الیکشن کے بعد بننے والے جعلی حکومتی سیٹ اپ کو قانونی تحفظ دیا جا سکے۔ عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سے متعلق موجودہ پالیسی ہرگز درست نہیں۔ ان کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک اور زبردستی ملک بدری کے اقدامات ملک میں مزید بدامنی اور نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ بلوچستان طرز کے اغوا کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل تفشیش ہیں- “فیصلہ سازوں” کی غلط پالیسیوں کے نتائج کا ملبہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر آئے گا اس لیے علی امین کو ان معاملات پر ایکشن لینا چاہیے- دھاندلی کے کیسز ایک سال سے لٹکے ہوئے ہیں ، اس حوالے سے جنید اکبر سیاسی اور احتجاجی حکمت عملی بنائیں- بار کونسلز الیکشن میں انتظار پنجوتھہ انصاف لائیرز فورم کے اپنے امیدوار سامنے لائیں اور ساری پارٹی صرف اپنے امیدواران کو سپورٹ کرے-“.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن ۔۔۔!!!بابراعظم نے تنقید کرنے والوں کو جواب دیدیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پی ایس ایل 10 میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے خود پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن مجھے باتیں کرنے سے زیادہ گراونڈ میں کھیلنا پسند ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل 10کا سیزن بحیثیت ٹیم اور انفرادی کارکردگی اوپر نیچے جا رہا ہے، آغاز میں ہم نے وننگ کمبی نیشن بنانے کی کوشش کی، دو فتوحات ملیں لیکن ہمیں کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔بابر اعظم کا کہنا تھا آدھا ایونٹ گزر چکا ہے ہم نے کئی میچز کبھی بیٹنگ اور کبھی بولنگ میں ہارے، فیلڈنگ میں خاص طور پر ہم اچھے نہیں رہے، کنڈیشنز خواہ کوئی بھی ہوں پلان کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ اہم وقت پر وکٹ نہیں دیتے یا پھر کیچ نہیں چھوڑتے۔
بابر اعظم نے اس حوالے سے کہا کہ لوگ مجھے کریز پر زیادہ دیر تک دیکھنا چاہتے ہیں، میں اپنی چھوٹی اننگز سے بھی لطف اندوز ہوتا ہوں لیکن لوگوں کی توقع کے مطابق لمبا نہیں کھیل پا رہا، مجھ سے غلطیاں ہوتی ہیں، اگلی مرتبہ ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن پھر کوئی اور غلطی ہو جاتی ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ کرکٹ میں ایسا ہوتا رہتا ہے، اہم بات یہ ہے کہ آپ کتنا فوکس رہتے ہیں، میں اب بھی بہت فوکس ہوں، اپنی گیم کے مطابق چلتا ہوں، مجھے بھی اندازہ ہے کہ آج کل اسٹرائیک ریٹ اور تیز کھیلنے کی بات ہوتی ہے، مجھے کسی کو ثابت نہیں کرنا کہ میں کیسا پلیئر ہوں، سب کو پتہ ہے میں ہمیشہ صورتحال اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتا ہوں۔