پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بی بی سی نے پہلگام واقعہ میں بھارتی جھوٹ کا پردہ چاک کردیا۔

ذرائع نے کہا کہ پہلگام فالس فلیگ حملے میں مودی، بھارتی فوج اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی ناکامی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، بی بی سی نے پہلگام حملے کےحوالے مودی سرکار اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے کردار پر سوالات اٹھا دئیے۔

ذرائع کے مطابق پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے سیلیش بھائی کلاٹھیا کی بیوہ شیتل کلاٹھیا تعزیت کیلئے آنے والے وزیر پر برس پڑیں،  شیتل کلاٹھیا نے کہا کہ آپ کے پاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن ٹیکس دینے والوں کا کیا ہے، پہلگام میں 26 افراد مارے گئے وہاں نہ تو کوئی سیکیورٹی تھی اور نہ ہی میڈیکل ٹیم۔

پہلگام حملے میں بال بال بچ جانے والے پارس جین نے دعویٰ کیا کہ  ’’پہلگام کے مقام پر نہ تو کوئی پولیس اہلکار موجود تھا اور نہ ہی فوجی اہلکار‘۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ’سی آر پی ایف کا کیمپ حملے کی جگہ سے 7 کلومیٹر جبکہ راشٹریہ رائفلز محض 5 کلومیٹر دور تھی‘ بی بی سی نے بھی اپنی رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ: پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر سکیورٹی کیوں موجود نہ تھی؟

بی بی سی نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد پولیس کم از کم ایک گھنٹے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی،  صحافی انورادھا بھسین  نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو پہلگام پہنچنے میں تو دیر ہوئی مگر چند گھنٹوں میں ان کے پاس حملہ آوروں کی تصاویر تھیں،  آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی کشمیر میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔

بی بی سی نے کہا کہ پہلگام حملہ سکیورٹی کی مجموعی خامی کا نتیجہ ہے،  جس جگہ اتنی بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں وہاں ایک بھی سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ بی بی سی کی یہ رپورٹ ثابت کرتی ہے کہ بھارتی فوج اور اس کی انٹیلیجنس پہلگام میں مکمل طور پر ناکام رہے، بھارت کو چاہئے کہ وہ پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنی سکیورٹی کی ناکامیوں کو دور کرے،  بھارت کے پہلگام فالس فلیگ حملےکےحوالے سے اب ہر جانب سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پہلگام فالس فلیگ پہلگام حملے نے کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

ایرانی میزائلوں نے نیتن یاہو کو بنکر سے نکلنے پر مجبور کردیا

قدس کی غاصب اور جابر صیہونی وزیراعظم تل ابیب کے جنوب میں ایرانی میزائل کے حملے سے ہونے والی تباہی کو قریب سے دیکھنے کے مقام پر پہنچے۔ صیہونی وزیراعظم نے تل ابیب کے جنوب میں واقع بات یام میں ایرانی میزائل حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے مسلسل میزائلی حملوں سے صیہونیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ اب مقبوضہ سرزمین سے بھاگنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔قدس کی غاصب اور جابر صیہونی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو تل ابیب کے جنوب میں ایرانی میزائل کے حملے سے ہونے والی تباہی کو قریب سے دیکھنے کے مقام پر پہنچے۔ الجزیرہ نے عبرانی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ بن یامین نیتن یاہو نے تل ابیب کے جنوب میں واقع بات یام میں ایرانی میزائل حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔

بن یامین نیتن یاہوپر صیہونیوں کا بڑا دباو تھا کہ وہ بنکر سے نکل جائیں اس لئے کہ عالمی سطح پراس کی بڑے پیمانے پر جگ ہنسائی ہو رہی ہے کہ وہ ایرانی حملوں کے خوف سے بنکر میں چھپ گئے ہیں۔ اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ نیتن یاہو ایرانی میزائل حملوں کی وجہ سے زیر زمین اپنی کابینہ کا اجلاس کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی میزائلوں نے نیتن یاہو کو بنکر سے نکلنے پر مجبور کردیا
  • اسلام آباد ترکیہ کی ریڈ لائن ہے، انقرہ کی سکیورٹی اسلام آباد سے جڑی ہے، ترک رکن پارلیمنٹ علی شاہین
  • ہمارے ٹیکس پر چلنے والے ادارے سیاستدانوں سے متعلق جھوٹ گھڑتے ہیں:فضل الرحمن  
  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے گھر پر راکٹ حملہ
  • باجوڑ میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے گھر پر راکٹ حملہ
  • لاہور، کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی اسرائیلی حملے کی مذمت
  • غدیر کا احیا؛ کیوں اور کیسے؟
  • 5ہزارسےزائدمجالس وجلوسوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی؛ ڈی آئی جی آپریشنز
  • لکی مروت:پولیس اہلکار اغوا کے بعد قتل، لاش ہسپتال منتقل
  • ایران پر اسرائیلی حملے: پی آئی اے نے فلائٹ پلان تبدیل کردیا