اسپیس ایکس کی جانب سے خلاء میں مزید 28 انٹرنیٹ سیٹلائٹس روانہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسپیس ایکس نے فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے 28 وی ٹو انٹرنیٹ سیٹلائٹس کو زمین کے نچلے مدار میں روانہ کردیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ 28 سیٹلائٹس زمین کے نچلے مدار میں پہلے سے ہی موجود تقریباً 7,300 سیٹلائٹس میں نیا اضافہ ہے۔پے لوڈ لے جانے والے فالکن 9 راکٹ کو شام 6:51 کے بعد لانچ کیا گیا۔
یہ پہلے اسٹیج کے فیول بوسٹر کے لیے 18 واں مشن تھا، جو لانچ کے تقریباً 8 1/2 منٹ بعد بحر اوقیانوس میں تعینات ڈرون شپ پر اترا۔یہ دوبارہ قابل استعمال بوسٹر، ٹیل نمبر 1080 کے ساتھ، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن، 2 کارگو مشنز اور یورپی خلائی ایجنسی کی یوکلڈ آبزرویٹری کے لیے 2نجی خلاءبازوں کے مشن کو شروع کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
یہ 440 واں موقع تھا جب اسپیس ایکس نے دوبارہ قابل استعمال ایندھن کے بوسٹر کو استعمال کیا۔ یہ اسپیس ایکس کا مجموعی طور پر 468 واں لانچ اور سال کا 51 واں لانچ ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسپیس ایکس
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ