دنیا کو حقائق کی فراہمی میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہیں: صدر، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس) صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی یوم صحافت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آئینِ پاکستان آزادیِ اظہارِ رائے کی ضمانت دیتا ہے، دنیا کو حقائق کی فراہمی میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہیں۔

اپنے بیان میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ مکالمے کے فروغ اور مسائل اجاگر کرنے میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے، آئین پاکستان آزادی اظہار رائے کی ضمانت دیتا ہے، حکومت نے صحافیوں کے تحفظ اور فلاح کیلئے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ جعلی خبروں، غلط معلومات اور سنسنی خیز ماحول سے میڈیا کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے، اعلیٰ صحافتی معیار، خبروں میں درستی اور پیشہ ورانہ مہارت برقرار رکھی جائے، میڈیا کو عوام اور سرکاری اداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہئے۔

صدر مملکت نے عالمی یوم صحافت پر مقبوضہ کشمیر، غزہ میں دوران رپورٹنگ جان گنوانے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیراعظم
عالمی یوم صحافت پر اپنے بیان میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافت اور صحافیوں پر کڑی پابندیاں عائد ہیں، فلسطین، مقبوضہ کشمیر میں بربریت کے خلاف آواز بلند کرنے والے میڈیا ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کو بندوق کے زور پر کچل رہی ہے۔

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خاتمے اور پسماندہ طبقوں کیلئے آواز بلند کرنےمیں میڈیا کا اہم کردار ہے، فیک نیوز کے خاتمے کیلئے میڈیا کے ساتھ مل کر قوانین تیار کیے ہیں، اہلِ صحافت کی مشاورت، تعاون اور تائید سے اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آزادی اظہار رائے کیلئے اہل صحافت کے ساتھ مل کر جدوجہد کی ہے، صحافت کے ذریعے حقائق، اخلاقیات اور عوامی فلاح ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، حکومت نے صحافیوں کےحقوق، تنخواہوں کی ادائیگی اور میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کیا ہے، قوانین کی بہتری سے صحافت کی آزادی اوردرست معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ہمارا ذمہ دار میڈیا قومی، عوامی مفادات کے تحفظ کی کاوشوں کی حمایت کرتا رہے گا، دنیا کو حقائق کی فراہمی کی جدوجہد میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہیں اور پاکستان کا آئین آزادی اظہار رائے کا ضامن ہے۔

آزادی صحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد اورزندہ قوم کی پہچان ہے: مریم نواز

علاوہ ازیں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادیِ صحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد اورزندہ قوم کی پہچان ہے، آزاد، خودمختار اور ذمہ دار میڈیا ہی وہ طاقت ہے جو حکمرانوں کو جوابدہ بناتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزادی صحافت کیلئے صحافی برادری کی کاوشیں اور قربانیاں قابل تحسین ہیں، جمہوریت اور آزادیٔ صحافت ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں، صحافت آزاد اور ذمہ دار ہو تو جمہوریت مضبوط ہوتی ہے-

انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کی جدو جہد میں ساتھ ہیں، صحافیوں کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے، صحافی برادری کیلئے ’’اپنے گھر” کا خواب پورا کرنے کےلئے کوشاں ہیں-

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربزنس کمیونٹی غیر جانبدار میڈیا کے ساتھ کھڑی ہے، صدر ایف پی سی سی آئی کسی بھی جارحیت پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے: چین کا بڑا اعلان ڈاکٹر غلام علی کی چھٹی، وزارت فوڈ سیکیورٹی نے نئے چیئرمین پی اے آر سی کی تقرری کا عمل شروع کر دیا پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا دن منایا جارہا ہے پاکستان کی سالمیت کے دفاع کیلئے چین ہرطرح کی مدد کرے گا، وکٹر گا کا بھارتی اینکر کو جواب سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرلی پاکستان ریلوے کا بڑا فیصلہ ، عام آدمی بھی ٹرین میں موجود لگژری سیلون بک کراسکیں گے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: دنیا کو حقائق کی فراہمی

پڑھیں:

دنیا بھر میں آزادی صحافت بدترین سطح پر، آر ایس ایف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 مئی 2025ء) صحافتی آزادی کے عالمی نگراں ادارے رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے اپنی سالانہ درجہ بندی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں صحافت کی آزادی ''تاریخی طور پر بدترین سطح‘‘ پر پہنچ چکی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔

فرانس میں قائم غیر سرکاری ادارے آر ایس ایف نے یہ رپورٹ گلوبل پریس فریڈم ڈے کے موقع پر جاری کی ہے۔

گلوبل پریس فریڈم ڈے ہر سال تین مئی کو منایا جاتا ہے۔ یہ درجہ بندی کیسے کی جاتی ہے؟

آر ایس ایف کی رپورٹ اس کے مطابق، دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی اُن ممالک میں رہتی ہے، جہاں صحافتی آزادی کی صورتحال ''انتہائی سنگین‘‘ قرار دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

آر ایس ایف نے تئیس برس قبل صحافتی آزادی کی درجہ بندی کرنے کا عمل شروع کیا تھا۔

اس مرتبہ پہلی بار ہوا ہے کہ اس ادارے کا مرکزی انڈیکس اپنی نچلی ترین سطح پر آ گیا ہے۔

یہ درجہ بندی ماہرین کی رائے اور ہر ملک میں صحافیوں کے خلاف پرتشدد واقعات سمیت دیگر اہم اعداد و شمار کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں پانچ زمروں میں جائزہ لیا جاتا ہے: سیاست، قانون، معیشت، سماجی و ثقافتی ماحول اور سلامتی۔

امریکہ میں صحافتی آزادی کی صورتحال پر آر ایس ایف کا مؤقف

آر ایس ایف نے کہا کہ امریکہ میں صحافتی آزادی کی صورتحال صدر ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مسلسل خراب ہو رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا، ''امریکہ میںڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور میں صحافتی آزادی میں خطرناک حد تک تنزلی آئی ہے، یہ بات حکومت کے آمرانہ رجحان کی نشاندہی کرتی ہے۔‘‘

اس ادارے نے ٹرمپ انتظامیہ پر سرکاری اداروں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے، آزاد میڈیا کی حمایت کم کرنے اور رپورٹرز کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ کی عالمی درجہ بندی 2024 کے مقابلے میں دو درجے گر کر 57ویں نمبر پر آ گئی۔ اب امریکہ آزادی صحافت کے حوالے سے مغربی افریقی ملک سیئرالیون سے بھی نیچے ہے۔

جرمنی کی درجہ بندی میں تنزلی

اس رپورٹ کے مطابق یورپ بدستور دنیا کا وہ خطہ ہے، جہاں صحافی سب سے زیادہ آزادی سے کام کرتے ہیں۔ دوسری طرف چین، شمالی کوریا اور اریٹیریا 180 ممالک کی فہرست میں سب سے نچلی پوزیشن پر ہیں۔

آر ایس ایف رپورٹ کے مطابق اس مرتبہ بھی ناروے پہلے نمبر پر ہے، گزشتہ نو سال سے اس یورپی ملک کو یہ اعزاز حاصل ہے۔ اس کے بعد ڈنمارک، سویڈن، نیدرلینڈز اور فن لینڈ کا نمبر آتا ہے۔ دنیا بھر میں صرف سات ممالک میں صحافت کی صورتحال ''اچھی‘‘ قرار دی گئی ہے اور یہ سب یورپ میں ہیں۔

جرمنی، جو پچھلے سال دسویں نمبر پر تھا، ایک درجہ نیچے آ کر گیارہویں نمبر پر آ گیا۔

آر ایس ایف نے اس کی وجہ دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے صحافیوں پر بڑھتے ہوئے حملے اور مخاصمانہ ماحول کو قرار دیا۔

مزید کہا گیا کہ جرمن صحافیوں کو مشرقِ وسطیٰ کے تنازع پر رپورٹنگ کرتے وقت بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

فلسطینی صحافیوں کی مشکلات

اس رپورٹ میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے دوران فلسطینی صحافیوں کی حالت زار کا بھی ذکر کیا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق، ''غزہ میں اسرائیلی فوج نے نیوز رومز تباہ کیے، تقریباً 200 صحافی ہلاک کیے اور 18 ماہ سے زائد عرصے سے پٹی کا مکمل محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے۔‘‘ پاکستان کی صورتحال

عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی 180 ممالک میں سے 158ویں نمبر پر آئی ہے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں چھ درجے کی کمی ہے۔

آر ایس ایف کے مطابق پاکستان میں صحافیوں کو بڑھتی ہوئی سنسرشپ، سیاسی دباؤ اور تشدد کا سامنا ہے۔ کچھ صحافیوں کو قتل بھی کیا گیا ہے، جن میں سے اکثر کیسز میں انصاف نہیں مل سکا۔

مزید برآں، حکومت کی جانب سے پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) میں ترامیم اور توہین عدالت قوانین کے نفاذ نے میڈیا کی آزادی کو مزید محدود کیا ہے۔ صحافیوں کی تنظیموں نے ان قوانین کو ''کالے قوانین‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

اس رپورٹ میں پاکستان سمیت 42 ممالک کو ''ریڈ زون‘‘ میں شامل کیا گیا ہے، جہاں صحافت کرنا انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔

ادارت: امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے صحافیوں نے ہر دور میں قربانیاں دیں،خرم نواز گنڈا پور
  • قومی مفادات کے حوالے سے پاکستانی میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کی تحسین کرتا ہوں، وزیر اعظم
  • آزادی صحافت کا عالمی دن: صدر، وزیراعظم کا جانیں قربان کرنے والے صحافیوں کو خراج عقیدت
  • دنیا بھر میں آزادی صحافت بدترین سطح پر، آر ایس ایف
  • پسماندہ طبقات کیلئے آواز بلند کرنے میں میڈیا کا اہم کردارہے:آصف علی زرداری
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا دن منایا جارہا ہے
  • آرٹیکل 19 چند ضوابط کے تحت آزاد صحافت کی ضمانت دیتا ہے: صدر مملکت
  • آزادی صحافت کا عالمی دن آج منایا جائے گا
  • میڈیا کو جھوٹ، فیک نیوز، پرو پیگنڈے، غیر ملکی ایجنڈوں اور سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے استعمال نہ ہونے دیا جائے، وزیر اعظم شہباز شریف کا آزادی صحافت کے عالمی دن پر پیغام