بچے نے اپنی ماں کے فون سے 70 ہزار لالی پاپ آرڈر کر دیے!
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
امریکا میں ایک بچے نے اپنی والدہ کے فون سے ایمازون سے 70 ہزار ڈم ڈم لولی پاپ آرڈر پر منگوا کر 4200 ڈالر خرچ کر دیے۔
امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لیکزنگٹن کی رہائشی ہولی لے فیورز کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے گھر کے دروازے پر ڈم-ڈم 30 ڈبے دیکھ کر شدید حیرانی ہوئی۔ ہر ڈبے میں 2340 لالی پاپ موجود تھے۔
ہر ڈبے کی قیمت 130 ڈالر ہے جس سے 30 ڈبوں مجموعی قیمت 4200 ڈالر بنتی ہے۔
ہولی کے بیٹے لیام (جو کہ دوسری جماعت میں پڑھتے ہیں) نے والدہ کے فون سے کھیلتے وقت لالی پاپ کا آرڈر دینے کا اعتراف کیا۔
ایمازون نے ابتدائی طور پر آٹھ ڈبے واپس لینے کی حامی بھری ،بعد ازاں ایمازون نے خاتون سے رابطہ کر کے سارے ڈبے واپس لینے پر اتفاق کر لیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نسیم وکی نے اپنی اولاد کو شوبز سے کیوں دور رکھا؟
نامور کامیڈین اور تھیٹر آرٹسٹ نسیم وکی نے اپنے بچوں کو ٹی وی اسکرین سے دور رکھنے کی وجہ بتادی۔
ندیم وکی نے ایک پوڈکاسٹ گفتگو کے دوران فنکاروں کی سماجی حیثیت، شوبز انڈسٹری کے رویے اور اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
نسیم وکی نے کہا کہ وہ کئی دہائیوں سے کامیڈی، تھیٹر، ڈرامہ اور فلم کے شعبے سے وابستہ ہیں اور دنیا کے مختلف بڑے شہروں میں پرفارم کر چکے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی اولاد کو شوبز سے دُور رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی بیٹی کو میڈیکل کے شعبے میں بھیجا ہے اور بیٹے کو بھی اعلیٰ تعلیم کی طرف راغب کیا ہے۔ میری بھرپور کوشش ہے کہ میرے بچے اس فیلڈ کا رخ نہ کریں۔
اپنے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے نسیم وکی نے کہا کہ اگرچہ شوبز نے انہیں شہرت دی، مگر وہ اس حقیقت سے بھی آگاہ ہیں کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کو معاشرے میں وہ عزت نہیں دی جاتی جس کے وہ مستحق ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں فنکار کی عزت صرف اسٹیج تک محدود رہتی ہے، پسِ پردہ ان کے بارے میں نامناسب باتیں کی جاتی ہیں، جو دکھ دیتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، مگر یہاں اسٹارز کو اسٹار بننے ہی نہیں دیا جاتا۔جب بھی کوئی شخص نمایاں ہونے لگتا ہے، لوگ اُس کی ٹانگ کھینچنے لگتے ہیں۔ ہم دوسروں کو بلندی پر دیکھنا پسند نہیں کرتے۔
نسیم وکی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نعمان اعجاز جیسے بڑے اور باصلاحیت فنکار کو بھی آج تک وہ مقام نہیں ملا جس کے وہ حق دار ہیں۔ ہمارے ہاں حسد، مخالفت اور عدم پذیرائی کے رجحانات غالب ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کبھی بھی ’کپل شرما شو‘ جیسا کوئی کامیڈی پلیٹ فارم وجود میں نہ آ سکا۔
Post Views: 6