بچے نے اپنی ماں کے فون سے 70 ہزار لالی پاپ آرڈر کر دیے!
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
امریکا میں ایک بچے نے اپنی والدہ کے فون سے ایمازون سے 70 ہزار ڈم ڈم لولی پاپ آرڈر پر منگوا کر 4200 ڈالر خرچ کر دیے۔
امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لیکزنگٹن کی رہائشی ہولی لے فیورز کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے گھر کے دروازے پر ڈم-ڈم 30 ڈبے دیکھ کر شدید حیرانی ہوئی۔ ہر ڈبے میں 2340 لالی پاپ موجود تھے۔
ہر ڈبے کی قیمت 130 ڈالر ہے جس سے 30 ڈبوں مجموعی قیمت 4200 ڈالر بنتی ہے۔
ہولی کے بیٹے لیام (جو کہ دوسری جماعت میں پڑھتے ہیں) نے والدہ کے فون سے کھیلتے وقت لالی پاپ کا آرڈر دینے کا اعتراف کیا۔
ایمازون نے ابتدائی طور پر آٹھ ڈبے واپس لینے کی حامی بھری ،بعد ازاں ایمازون نے خاتون سے رابطہ کر کے سارے ڈبے واپس لینے پر اتفاق کر لیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پلاسٹک آلودگی صحت کے لیے سنگین خطرہ، سالانہ 1.5 ٹریلین ڈالر کا نقصان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اگست 2025ء) معروف طبی محققین اور ڈاکٹروں کی طرف سے تیار کردہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں شائع کی گئی ہے، جب جنیوا میں پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک عالمی معاہدے پر نئی بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔
دی لانسیٹ میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق، ''پلاسٹک بچپن سے بڑھاپے تک بیماریوں اور اموات کا باعث بن رہا ہے، جس سے صحت سے متعلق سالانہ 1.5 ٹریلین ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہو رہا ہے۔
‘‘رپورٹ میںپلاسٹک کے اثرات کا موازنہ ہوا کی آلودگی اور سیسے سے کیا گیا اور کہا گیا کہ قوانین اور پالیسیوں کے ذریعے اس کے صحت پر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین نے جنیوا میں جمع ہونے والے تقریباً 180 ممالک کے نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ناکام کوششوں کے بعد بالآخر ایک معاہدے پر اتفاق کریں۔
(جاری ہے)
الیکٹرک گاڑیوں کے ٹائر آلودگی کے لیے ایک نیا درد سر
بوسٹن کالج امریکہ کے ڈاکٹر اور محقق فلپ لینڈریگن نے خبردار کیا کہ پلاسٹک آلودگی سے سب سے زیادہ کمزور افراد، خاص طور پر بچے، متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ''ہم پر لازم ہے کہ ہم اس کا سدباب کریں۔ جنیوا میں ملاقات کرنے والوں سے گزارش ہے کہ وہ اس عالمی بحران کے جواب میں معنی خیز اور موثر بین الاقوامی تعاون کے لیے مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کا چیلنج تسلیم کریں اور موقع بروئے کار لائیں۔‘‘ مائیکرو پلاسٹک کا خطرہرپورٹ میں مائیکرو پلاسٹک کے چھوٹے ذرات کے بارے میں بھی خبردار کیا گیا، جو فطرت اور انسانی جسموں میں ہر جگہ پائے گئے ہیں۔
مائیکرو پلاسٹک کے صحت پر مکمل اثرات ابھی پوری طرح معلوم نہیں لیکن محققین نے اس پلاسٹک کے ممکنہ اثرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ری سائیکلنگ سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
پلاسٹک کی پیداوار اور ری سائیکلنگرپورٹ کے مطابق دنیا میں پلاسٹک کی پیداوار 1950 میں دو ملین ٹن سے بڑھ کر سن 2022 میں 475 ملین ٹن ہو چکی تھی اور سن 2060 تک اس کی پیداوار میں تین گنا اضافے کا امکان ہے۔
تاہم، فی الحال 10 فیصد سے بھی کم پلاسٹک ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ پلاسٹک اور ماحولیاتی بحرانلینڈریگن نے کہا کہ پلاسٹک کا عالمی ''بحران‘‘ ماحولیاتی بحران سے جڑا ہوا ہے کیونکہ پلاسٹک فوسل ایندھن سے بنتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''یہ دونوں آج ہزاروں لوگوں میں بیماری، اموات اور معذوری کا باعث بن رہے ہیں اور آنے والے برسوں میں جیسے جیسے سیارہ گرم ہوتا جائے گا اور پلاسٹک کی پیداوار بڑھتی جائے گی، یہ نقصانات بھی مزید شدید ہو جائیں گے۔‘‘
اس رپورٹ میں پلاسٹک آلودگی کے صحت پر اثرات کو ٹریک کرنے کے لیے ایک نئے منصوبے کا بھی اعلان کیا گیا، جو دی لانسیٹ کاؤنٹ ڈاؤن سیریز کا حصہ ہے۔
ادارت: کشور مصطفیٰ