راولپنڈی:

ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو بھارتی حملے کا نشانہ بننے والے مقامات کا دورہ کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج پاکستانی قوم کی حمایت سے دشمن کو بھرپور اور مکمل جواب دے رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت نے 6 مقامات پر 24 حملے کیے ہیں، جس میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ دو لاپتا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احمد پور ایسٹ میں مسجد سبحان کو نشانہ بنایا گیا یہاں 4 حملے ہوئے اور 5 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، جن میں ایک تین سالہ بچی بھی شامل ہیں، دو مرد اور دو خواتین بھی شہید ہوئے اور 31 زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں ایک مسجد شہید ہوئی ہے، شہری آبادی میں 4 کوارٹرز کو نقصان پہنچا جہاں عام لوگ رہائش پذیر تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مظفر آباد میں شاہی والا نالہ میں مسجد بلال کو نشانہ بنایا گیا اور یہاں دشمن کی طرف سے 7 حملے کیے گئے، اس میں ایک بچی زخمی اور ایک مسجد شہید ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا، 5 حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ لڑکا شہید ہوئے، ایک ماں اور بیٹی زخمی ہیں۔

میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ مریدکے میں مسجد ام القرا کو نشانہ بنایا گیا، 4 حملے کیے گئے، ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہے، دو لوگ یہاں لاپتا ہوگئے ہیں، مسجد شہید ہوگئی ہے، اطراف میں غریب لوگوں کے کوارٹرز کو نقصان پہنچا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیالکوٹ کے شمال میں گاؤں کوٹلی لوہاراں پر دو حملے کیے گئے، ایک گولہ پھٹا نہیں اور ایک گولہ کھلے کھیت میں گرا ہے یہاں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آخری مقام شکرگڑھ کے قریب ہے جہاں دو حملے کیے گئے، نقصان نہیں ہوا ہے تاہم ایک ڈسپنسری کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دشمن کے اس بزدلانہ، بلااشتعال، بلاجواز حملے کا بھرپور جواب افواج پاکستان پاکستانی قوم کی حمایت سے دے رہی ہے اور دیتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقامات میں لائن آف کنٹرول پر گزشتہ روز قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو لے جایا گیا تھا کیونکہ بلاجواز جو الزامات لگائے جاتے ہیں اسے آگاہ کیا جائے، اسی طرح صبح میڈیا کو مریدکے اور بہاولپور کو جانا تھا، جس کا اعلان حکومت کی جانب سے کل شام کو کیا گیا تھا۔

میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ آج میڈیا کو جہاں معصوم شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا ہے وہاں میڈیا کو لے جایا جائے تاکہ بھارت کی اس ننگی جارحیت کو تمام دنیا دیکھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا گیا ڈی جی آئی ایس پی آر حملے کیے گئے احمد شریف نے کہا کہ میڈیا کو

پڑھیں:

ایران میں رجیم چینج بڑی غلطی، حملہ تباہی لائے گا،میکرون کا ٹرمپ کو دوٹوک جواب

کاناناسکس(نیوز ڈیسک)فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ مؤقف پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی کارروائی کے ذریعے ایران میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش کی گئی تو خطے میں تباہ کن افراتفری پھیل سکتی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے شہر کاناناسکس میں ہونے والے جی-7 اجلاس کے بعد میکرون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے سخت مخالف ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر مذاکرات شروع کیے جائیں۔

میکرون کا کہنا تھا، “ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا چاہتے ہیں، مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم فوجی حملے کے ذریعے حکومت بدلنے کی کوشش کریں، کیونکہ اس کا انجام مکمل افراتفری ہوگا۔”

ٹرمپ کا سخت مؤقف
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف بیانات میں شدت لاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ امریکہ ایران سے “غیرمشروط ہتھیار ڈالنے” کا مطالبہ کرتا ہے اور اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ٹرمپ نے میکرون کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ وہ جی-7 اجلاس سے ایران اسرائیل جنگ بندی کے لیے جلدی روانہ ہوئے تھے۔

اسرائیلی اور جرمن قیادت کا مؤقف

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو صدام حسین جیسا انجام بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح صدام کو 2003 میں ہٹایا گیا، ویسا ہی کچھ ایران میں بھی ہو سکتا ہے۔

ادھر جرمن چانسلر فریڈرک مرز نےکہا ہے کہ اسرائیلی فوج مغرب کے لیے “گھناؤناکام” کر رہی ہے، مگر اگر امریکہ نے حمایت نہ کی تو ایران کی زیرزمین تنصیب “فوردو” کو تباہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔اگر ابھی اسرائیل کا ساتھ نہ دیا گیا تو اسرائیل ہتھیاروں کی کمی کا شکار ہوجائےگا۔

میکرون کا تاریخی حوالہ

میکرون نے عراق اور لیبیا میں امریکی مداخلت کے تباہ کن نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “کیا کسی کو لگتا ہے کہ عراق پر 2003 کا حملہ اچھا فیصلہ تھا؟ یا لیبیا میں کارروائی کامیاب رہی؟ نہیں!”

فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ خطے میں پہلے ہی بہت سے ممالک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، جن میں عراق اور لبنان شامل ہیں، اور انہیں مزید عدم استحکام نہیں بلکہ استحکام کی ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت نے ایران کا ساتھ چھوڑ دیا

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا عالمی تھنک ٹینکس اور میڈیا سے مکالمہ؛ پاکستانی مؤقف بھرپور انداز میں پیش
  • ایران نے پاسدارانِ انقلاب کے نئے انٹیلی جنس چیف کا اعلان کر دیا
  • پہلگام حملہ بھارتی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی تھی، امرجیت سنگھ
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ،وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب
  • جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، امریکا جنگ میں شامل ہوا تو بھرپور جواب دیں گے،ایران
  • غزہ میں امداد کیلئے جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 11فلسطینی شہید
  • غزہ میں جاری صیہونی منظم نسل کشی مہم کے دوران مزید 69 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 67 سے زیادہ فلسطینی شہید
  • ایران میں رجیم چینج بڑی غلطی، حملہ تباہی لائے گا،میکرون کا ٹرمپ کو دوٹوک جواب
  • سی سی ڈی کے قیام کے بعد پولیس مقابلوں میں 35 فیصد اضافہ