اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2025ء)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ حکومت ملک بھر بالخصوص خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے اسٹارٹ اپس کی ہر ممکن معاونت کر رہی ہے، ہم انہیں محض کاروباری ادارے نہیں، بلکہ معیشت کے انجن، روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے، اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے محرک سمجھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کے روز نیشنل انکیوبیشن سینٹر (NIC) اسلام آباد کے دورہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر خیبر پختونخوا کو اس موقع پر نیشنل انکیوبیشن سنٹر کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سید احمد مسعود کیجانب سے ادرہ کے اغراض و مقاصد اور مجموعی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، گورنر نے اس موقع پر ادارہ کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے نیشنل انکیوبیشن سنٹر اسلام آباد کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز پاکستان میں اختراع، کاروبار اور ڈیجیٹل ترقی کی علامت بن چکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ این آئی سی اسلام آباد نے پاکستانی ٹیلنٹ کو بین الاقوامی سطح تک رسائی دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے،ایسے اقدامات نہ صرف مقامی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

گورنر نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں ملک بھر سے نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے، بحیثیت گورنر خیبر پختونخوا یوتھ انگیجمنٹ، خواتین کی خودمختاری سے متعلق اقدامات انکی اولین ترجیحات میں شامل ہے،انہوں نے نیشنل انکیوبیشن سنٹر کی انتظامیہ کو خیبر پختونخوا دورہ کی دعوت دیتے ہوئے صوبہ کے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپس مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس ضمن میں گورنر ہاؤس پشاور کیجانب سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا- گورنر نے اپنے خطاب میں بھارتی جارحیت سے متعلق کہا کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں بزدلانہ حرکت کی اور پاکستان کے امن کے پیغام کو غلط سمجھا، ملک بھر بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام اپنی مسلح افواج کے متحد کھڑے ہیں اور بھارت کو منہ توڑ جواب ابھی بھی دیا ہے اور آئندہ بھی دیتے رہیں-.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گورنر خیبر پختونخوا نیشنل انکیوبیشن اسلام ا باد

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کا بجٹ بروقت منظور نہ ہوا تو وفاق کونسا اختیار استعمال کر سکتا ہے؟

پشاور:

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مشاورت کیے بغیر خیبر پختونخوا حکومت کو بجٹ منظوری سے روک رکھا ہے لیکن بجٹ شیڈول کے مطابق 24 جون کو بجٹ منظور کروانا ہے۔

عمران خان نے وزیراعلیٰ، مشیر خزانہ اور سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کو مشاورت کے لیے طلب کر رکھا ہے۔

آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ 30 جون تک منظور کروانا حکومتی ذمہ داری ہے، گورنر 30 جون تک بجٹ منظوری نہ ہونے پر وزیراعلیٰ کو اعتماد کا کہہ سکتے ہیں، بجٹ منظور نہ ہونے پر یکم جولائی سے سرکاری فنڈز کا استعمال رک جائے گا جبکہ معاشی بحران پر آرٹیکل 234 اور 235 کے تحت وفاق صوبے میں ایمرجنسی لگا سکتا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی ماہرین کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے لیکن تاحال حل نہیں نکل سکا، 30 جون تک بجٹ منظور نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہوگی۔

صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کہ بجٹ اپنے شیڈول کے مطابق منظور ہو، ہم چاہتے ہیں کوئی آئینی مسئلہ نہ بنے لیکن ہمارے قائد کا حکم ہے کہ مشاورت کے بغیر بجٹ منظور نہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ بھی پالیسی بیان دے چکے ہیں اگر کوئی بحران جنم لیتا ہے تو اس کی وفاقی حکومت ذمہ دار ہوگی۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ بجٹ کی منظوری بانی چیئرمین کی مشاورت سے مشروط ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرانی تنخواہ پر کام جاری رکھیں، بانی چیئرمین سے ملاقات ہو یا نہ ہو بجٹ تو منظور کرنا ہوگا۔

پیپلزپارٹی کے ایم پی اے احمد کنڈی کا کہنا ہے کہ اگر بجٹ صوبائی اسمبلی منظور نہیں کرتی تو صوبہ معاشی طور پر دیوالیہ ہو جائے گا اور معاشی بحران کے باعث آئین میں حل موجود ہے، اگر بجٹ منظور نہیں ہوتا تو اس کی اسمبلی ہر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق رواں اسمبلی سیشن ارکان کی ریکویزیشن پر بلایا گیا ہے تو بجٹ اجلاس کے دوران دوسرا ایجنڈا بھی زیر بحث لایا جا سکتا ہے اور بجٹ 24 جون کے بعد بھی منظوری کیا جا سکتا ہے تاہم اس حوالے سے حکومت، اسمبلی سیکریٹریٹ اور محکمہ قانون کی مشاورت جاری ہے۔

دوسری جانب، خیبرپختونخوا اسمبلی نے بجٹ پر بحث کے بعد مطالبات زر کا شیڈول جاری کر دیا، سرکاری محکموں کے مطالبات زر کی منظوری آج سے دی جائے گی۔

حکموں کے مطالبات زر منظور ہونے سے بجٹ کی منظوری کا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے۔

وزیراعلی خیبر پختونخوا نے حکومتی ارکان کو مطالبات زر پر ووٹںگ سے روکا ہوا ہے، مطالبات زر کے بعد 24 جون کو فنانس بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • صوبائی حکومت گنڈاپور کیلئے سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے، فیصل کریم کنڈی
  • اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بارش کی پیشگوئی
  • بے نظیر ہنرمند پروگرام قوم کے نوجوانوں کو بااختیار بنائے گا، صدر مملکت آصف زرداری
  • وزیراعلیٰ جب چاہیں پختونخوا اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں، ترجمان صوبائی حکومت
  • وزیراعلیٰ پنجاب کے صوبہ بھر میں مفت تعلیم کے ذریعے مزدوروں کے بچوں کو بااختیار بنانے کے اقدام قابل تحسین ہیں، عوامی رائے
  • وزیراعلیٰ  جب چاہیں پختونخوا اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں، ترجمان صوبائی حکومت
  • خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی منظم سازش کی جارہی ہے، علی امین گنڈاپور
  • خیبر پختونخوا کا بجٹ بروقت منظور نہ ہوا تو وفاق کونسا اختیار استعمال کر سکتا ہے؟
  • حکومت گرانے کی کوشش کی جا رہی،کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرسکتاہوں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان