پاک فوج پروفیشنل اور مضبوط ہے، سابق بھارتی ایئر مارشل کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز گفتگو کرنے والے بھارتی ٹی وی کے پروگرام میں پاک افواج کی صلاحیتوں کی گونج سنائی دی۔
بھارت کے جارح مزاج انڈین صحافی ارناب گوسوامی اکثر خبروں میں رہتے ہیں اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ انڈیا کے سب سے متنازع ٹی وی اینکر ہیں۔ وہ اپنے پروگرامز میں پاکستان کے خلاف نفرت کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔
ارناب گوسوامی جو پاک بھارت جنگ کے حامی ہونے اور جارحانہ صحافت کی وجہ سے مشہور ہیں ان کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کے پروگرام میں موجود مہمان پاک فوج کی تعریفیں کرتے نظر آ رہے ہیں۔
میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے صحافی نے بتایا کہ کس طرح پاک افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی افواج کو دھول چٹا دی۔
اس موقع پر میزبان نے پروگرام میں موجود مہمان اور سابق بھارتی ائیر مارشل سنجیو کپور سے بھی پاک افواج کی صلاحیتوں سے متعلق سوال کیا۔
سابق بھارتی ایئر مارشل سنجیو کپور نے جواب دیتے ہوئے پاک افواج کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بالکل ہماری جانب آئے گا، ان کی فوج بہت تگڑی ہے۔
سنجیو کپور کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے طور پر اس ہنگامی صورتحال کی تیاری کر رکھی تھی کیونکہ پاکستان کے پاس ایک پیشہ ورانہ اور بہترین مسلح افواج ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاک افواج
پڑھیں:
سابق خاتون وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کا 72 واں یوم پیدائش ہفتہ 21 جون کو منایا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) پاکستان کی دو بار منتخب ہونے والی سابق خاتون وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کا 72 واں یوم پیدائش ہفتہ 21 جون کو منایا گیا۔ الیکٹرانک، ریڈیو اور سوشل/ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک حقیقی جمہوری اور ترقی پسند ریاست بنانے کے لیے ان کی لگن اور ان کی کوششوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ایک وژنری رہنما تھیں جنہوں نے انتہائی وفاداری اور خلوص کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کی اور آمریت اور دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، جس کی وجہ سے انہیں دو خودکش حملوں کا سامنا کرنا پڑا اور ایک خود کش حملہ میں شہید ہو گئیں۔(جاری ہے)
وہ سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی دختر تھیں اور انہوں نے اپنے والد کی میراث کو زندہ رکھا اور اپنی زندگی میں ترقی پسند پاکستان کے مشن کو جاری رکھا۔
شہید رانی کا نصب العین اقلیتوں کے حقوق کا تحفط اور خواتین کو بااختیار بنانا رہا اور وہ جلد ہی غیر مراعات یافتہ طبقے کی آواز بن گئیں اور پسماندہ طبقات کی ایک مہربان رہنما کے طور پر بھی شہرت حاصل کی۔وہ 1988 سے 1990 تک اور پھر 1993 سے 1996 تک پاکستان کی 11ویں وزیر اعظم رہیں۔ 2007 میں شائع ہونے والی اپنی کتاب "مفاہمت: اسلام، جمہوریت اور مغرب" پر انہیں قومی و بین الاقوامی اعزاز ات سے نوازا گیا۔ ان کی تصانیف کے اہم موضوعات جمہوریت کی بحالی، اقلیتوں کے حقوق، خواتین کو بااختیار بنانا اور آمریت، دہشت گردی اور اسلامی بنیاد پرستی کے خلاف جنگ تھے ۔ محترمہ بےنظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک خود کش حملہ میں قتل کر دیا گیا۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سماجی و سیاسی حلقوں کے زیر اہتمام منعقدہ تقریبات میں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔