علما جمعے کے اجتماعات میں بھارتی جارحیت کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کروائیں؛ مولانا فضل الرحمان کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپیل کی ہے کہ علما جمعے کے اجتماعات میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کروائیں۔
جمیعت علما اسلام کے جاری اعلامیے کے مطابق کل 9 مئی کو یوم دفاع منایا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے اس حوالے سے اپیل کی ہے کہ علما جمعے کے اجتماعات میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کروائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپنے وطن کے دفاع کے لیے ہر قربانی دیں گے، وطن کے دفاع کے لیے ہم سب ایک ہیں، ہماری بہادر فوج جرات کے ساتھ دشمن کے سامنے کھڑی ہے، پوری قوم ان کی پشت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن کا دفاع فرض بھی اور ہمارا ایمانی حق بھی ہے، قوم دشمن کی ہرجارحیت کا جواب دینے کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
واضح رہے کہ ایک روز قبل جے یو آئی سے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ وقت قومی اتحاد کا ہے اور بھارتی جارحیت کیخلاف پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے میں بھارتی جارحیت
پڑھیں:
علامہ مقصود ڈومکی کا مولانا ہدایت الرحمان اور ساجد ترین سے رابطہ، زائرین کے مسائل پر گفتگو
جماعت اسلامی اور بی این پی کے رہنماؤں سے رابطہ کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے رہنماؤں سے زائرین کے مسائل اور ایم ڈبلیو ایم کے لانگ مارچ سے متعلق گفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں علامہ راجہ ناصر عباس کا بھرپور استقبال کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی کا رکن صوبائی اسمبلی، امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا ہدایت الرحمان اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین سے رابطہ کرکے انہیں زائرین کو درپیش مشکلات اور زائرین مارچ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے زائرین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور زائرین مارچ کے شرکاء کا بلوچستان پہنچنے پر بلوچستان کے عوام بھرپور استقبال کریں گے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مولانا ہدایت الرحمان سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ زائرین امام حسین علیہ السلام کا کراچی سے ریمدان بارڈر کی جانب مارچ ایک پرامن احتجاجی تحریک ہے، جو ان کے آئینی و شہری حقوق کی بازیابی کے لئے جاری ہے۔ حکومت وقت کی جانب سے زائرین کے بائے روڈ سفر پر لگائی گئی پابندیاں ناجائز اور غیرقانونی ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر یہ پابندیاں ختم کی جائیں، اور ریمدان و تفتان بارڈر زائرین کے لئے کھولے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں زائرین کا راستہ روکنا ان کے مذہبی عقیدے، بنیادی انسانی اور شہری حقوق پر ڈاکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن زائرین نے ایران اور عراق کے ویزے حاصل کئے، وہ اب عین موقع پر نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت سے محروم کئے جا رہے ہیں۔ اس فیصلے سے زائرین کو مالی طور پر بھی اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس موقع پر مولانا ہدایت الرحمان نے ایم ڈبلیو ایم کے زائرین مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کو روکنے کے بجائے راستوں کو پرامن، محفوظ اور آسان بنایا جائے۔ تاکہ لوگ اپنے عشق و عقیدت کے تحت زیارت کا سفر جاری رکھ سکیں۔ ان شاء اللہ، گوادر پہنچنے پر گوادر کے عوام زائرین مارچ کا شایان شان استقبال کریں گے۔ بعد ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین سے بھی رابطہ کیا اور انہیں زائرین کو درپیش مشکلات اور زائرین مارچ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین نے کہا کہ بلوچستان کے عوام مہمان نواز ہیں، اور ہم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ان کے تمام ساتھیوں کو بلوچستان کی سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ بی این پی کے کارکن اور بلوچستان کے عوام زائرین مارچ کا والہانہ استقبال کریں گے۔