اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کا امرتسر پر حملہ کرکے پاکستان اور سکھوں کو لڑانے کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق اب مودی سرکار بھارتی پنجاب میں فالس فلیگ آپریشن کرکے الزام پاکستان پر لگا کر سکھوں کی حمایت حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ بھارت نے تین میزائل خود امرتسر پر گرائے۔ نائب وزیراعظم  اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے بھارت کا اپنا ڈرون سکھوں کے گوردوارہ میں گرا ہے۔ بھارت کا مقصد سکھوں کو پاکستان کے خلاف کرنا ہے۔ بھارتی فوج کی  جارحیت میں ناکامی کے بعد بھارتی میڈیا بدحواس ہو گیا۔ بھارتی میڈیا پر دکھایا جا رہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب میں میزائل فائر کیا۔ میزائل حملے کا ڈرامہ بھی پہلگام فالس فلیگ آپریشن جیسا ہے۔ ذرائع کے مطابق مودی حکومت نے خود بھارتی پنجاب پر حملہ کرنے کا نیا منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ اس کا الزام پاکستان پر لگا کر عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا جا سکے۔ اس مجوزہ فالس فلیگ آپریشن (مودی سرکار کی سازش) کا مقصد بھارتی سکھوں کی ہمدردی اور حمایت حاصل کرنا ہے، جو پہلے ہی پاکستان کے حق میں بیانات دے چکے ہیں۔ سکھ برادری پاکستانی پنجاب کو مقدس سرزمین مانتی ہے اور وہ پاکستان پر حملے کے حق میں نہیں ہیں۔ مودی حکومت کی کوشش ہے کہ بھارتی سکھوں کو اپنے ساتھ ملا کر لاہور اور سیالکوٹ جیسے پاکستانی شہروں پر جارحیت کا جواز پیدا کرے۔بھارتی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں حملوں کی بھی فیک نیوز چلا دی، پاکستان سکیورٹی ذرائع نے اسے غلط قرار دے دیا۔ دوسری جانب جمعرات کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایف 16 اور جے ایف 17  لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے بارے میں بے بنیاد اور جھوٹے دعوے کئے جا رہے ہیں۔ جھوٹی اور من گھڑت کہانیاں آپ کو کہیں نہیں ملیں گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بھارتی پنجاب سکھوں کو نے کہا

پڑھیں:

ایلون مسک کا بھارتی حکومت پر مقدمہ: کیا مودی سرکار اظہار رائے کا گلا گھونٹ رہی ہے؟

ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے درمیان انٹرنیٹ سنسرشپ پر شدید قانونی جنگ جاری ہے۔

یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایکس نے مارچ 2025 میں بھارتی حکومت کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا، جس میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا مواد ہٹانے کے احکامات آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی اور بھارتی آئین کے منافی ہیں۔

بھارت کی حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ غیر قانونی مواد، جعلی خبروں اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ حکومت نے اکتوبر 2024 میں "سہیوگ" نامی ویب پورٹل متعارف کرایا جس کے ذریعے اب سینکڑوں سرکاری ادارے اور پولیس اہلکار براہ راست سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مواد ہٹانے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

ایلون مسک کی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ انہیں سیاسی تنقید، طنزیہ پوسٹس، اور کارٹونز ہٹانے کے لیے بھی کہا گیا۔ مثلاً ایک پوسٹ میں وزیراعظم مودی اور ریاستی وزیراعلیٰ کو مہنگائی کی نمائندگی کرتے "ریڈ ڈائناسور" سے لڑتے دکھایا گیا، جسے حکام نے "اشتعال انگیز" قرار دیا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق مارچ 2024 سے جون 2025 کے دوران بھارت نے X سے 1400 سے زائد پوسٹس اور اکاؤنٹس ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ان میں کچھ پوسٹس جعلی معلومات اور قابل اعتراض مواد پر مبنی تھیں، لیکن بہت سی پوسٹس سیاسی طنز یا حکومت پر تنقید پر مبنی تھیں۔

ایلون مسک جو خود کو "آزادی اظہار کا حامی" کہتے ہیں، بھارت سمیت کئی ممالک میں حکومتوں کے ساتھ اس حوالے سے تنازعات کا سامنا کر چکے ہیں۔ تاہم بھارت، جہاں ایکس کے لاکھوں صارفین ہیں، مسک کے لیے ایک اہم مارکیٹ بھی ہے۔

اگرچہ مسک اور مودی کے ذاتی تعلقات بظاہر خوشگوار ہیں، لیکن یہ قانونی جنگ ٹیکنالوجی، اظہار رائے اور حکومتی اختیار کے درمیان ٹکراؤ کی مثال بن چکی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار خطے کو ایک بار پھر جنگ میں دھکیلنے کی تیاریوں میں مصروف
  • مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے
  • فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • امریکا کیساتھ کشیدگی میں اضافہ، مودی 7سال بعد چین کا دورہ کریں گے
  • ہوڈی مودی کی منجی ٹھک گئی!
  • بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
  • آپریشن سندور میں شکست کے بعد مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو
  • ایلون مسک کا بھارتی حکومت پر مقدمہ: کیا مودی سرکار اظہار رائے کا گلا گھونٹ رہی ہے؟
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا منصوبہ بھی ناکام
  • آج کا دن بھارتی ظلم، بربریت اور مودی سرکار کی فاشسٹ سوچ کا ثبوت ہے