بلوچستان: بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
صوبہ بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ اور گرد و نواح میں مطلع صاف اور موسم خشک اور معتدل رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے شمالی علاقوں میں بھی موسم خشک، خنک اور جنوبی و وسطی علاقوں میں گرم رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔
آج دوپہر میں بارکھان، کوہلو، قلعہ عبداللّٰہ، قلعہ سیف اللّٰہ، نوشکی، ہرنائی میں بھی بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ژوب، موسیٰ خیل، خضدار، قلات، خاران، لسبیلہ، اواران، کیچ، پنجگور اور گردونواح میں بھی بارش کی توقع کی جا رہی ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رہنے کا امکان
پڑھیں:
بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ: امن و امان کیلیے ڈبل سواری اور چہرہ ڈھانپے پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت بلوچستان نے انتہائی اہم اور سخت سکیورٹی اقدامات اٹھائے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے کئی پابندیاں عائد کر دی ہیں جن کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد صوبے میں ممکنہ تخریبی کارروائیوں اور سکیورٹی خدشات کو دور کرنا ہے۔
نئے نوٹیفکیشن میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ اقدام سیکورٹی کی بہتر نگرانی اور تخریبی عناصر کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ڈبل سواری پر عائد پابندی مقررہ مدت کے لیے نافذ العمل رہے گی اور اس کے اطلاق کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو عوامی مقامات پر نقاب یا چہرہ ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
اس کے علاوہ محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے تحت کئی دیگر پابندیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان میں گاڑیوں پر سیاہ یا ٹینٹڈ شیشوں کا استعمال شامل ہے، جس پر اب سخت پابندی ہو گی۔ حکومتی اداروں کے مطابق کالے شیشوں والی گاڑیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ سب سے اہم پابندیوں میں سے ایک دھماکا خیز مواد اور آتشیں اسلحہ کی کسی بھی قسم کی نقل و حمل پر مکمل ممانعت ہے تاکہ تخریب کاری کے تمام راستے بند کیے جا سکیں۔