واشنگٹن/یروشلم : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ منقطع کر دیا ہے۔ 

ترک نشریاتی ادارے انادولو کے مطابق، ٹرمپ کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ صدر کو شک ہے کہ نیتن یاہو انہیں چالاکی سے استعمال کر رہے ہیں۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو کے رپورٹر یانر کوزین نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا کہ ٹرمپ کو یہ اطلاع دی گئی کہ اسرائیلی وزیر رون ڈرمر کا رویہ امریکی ریپبلکن رہنماؤں سے ملاقات میں غیرسنجیدہ اور خود پسندانہ تھا۔ اسی لیے ٹرمپ نے فیصلہ کیا کہ وہ نیتن یاہو سے رابطے ختم کر دیں۔

دوسری جانب، اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں امدادی خوراک کی فراہمی کا آپریشن جلد شروع کیا جائے گا، اور یہ اسرائیل کی شمولیت کے بغیر ہوگا۔ ہکابی نے کہا کہ امداد کا نیا نظام اقوام متحدہ اور دیگر شراکت داروں کے تعاون سے چلے گا، اور اس میں اسرائیلی فوج کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔

ادھر اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ اور خطے میں ایرانی و یمنی خطرات سے متعلق کوئی واضح لائحہ عمل نہ ہونے پر امریکا میں ناراضی بڑھ رہی ہے۔ 

واضح رہے کہ اسرائیل کے حملوں سے اکتوبر 2023 سے اب تک 52 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات پر بین الاقوامی فوجداری عدالت اور عالمی عدالت انصاف میں مقدمات زیر سماعت ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیتن یاہو

پڑھیں:

صیہونی سیاستدان کیجانب سے اسرائیلی معیشت کو مفلوج کردینے کی کال

غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے سے متعلق کسی بھی نئے اسرائیلی منصوبے کیخلاف سختی کیساتھ خبردار کرتے ہوئے سابق اسرائیلی ڈپٹی آرمی چیف و سربراہ ڈیموکریٹس پارٹی نے وسیع مظاہروں کا مطالبہ کیا اور زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو حکومت اپنا جواز کھو چکی ہے اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج کے سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور اسرائیلی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس پارٹی کے سربراہ یائیر گولن نے غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے سے متعلق کسی بھی منصوبے کے خلاف سختی کیساتھ خبردار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی رژیم کے سابق ڈپٹی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے اور اس علاقے پر مارشل لاء کے نفاذ سے میری مخالفت کی وجوہات، اس منصوبے کے بھاری اخراجات ہیں بشمول؛ مالی، وسیع فوجی جانی نقصان، بین الاقوامی تنہائی، اسرائیل کو ایک نفرت انگیز ریاست میں تبدیل کر دینے اور قیدیوں کے مارے جانے کے اعتبار سے!

صہیونی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس پارٹی کے سربراہ نے نیتن یاہو کابینہ کو اس مقصد سے روکنے کے لئے اسرائیلی معیشت کو مفلوج کر دینے اور مقبوضہ فلسطینی اراضی کے طول و عرض میں وسیع پیمانے پر مظاہروں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو حکومت اپنی قانونی حیثیت کھو چکی ہے۔ یائیر گولن نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ نیتن یاہو کابینہ ایسے منصوبوں پر عمل پیرا ہے کہ جن کی قیمت آئندہ نسلیں ادا کریں گی اور جو اسرائیل پر ابدی جنگ مسلط کرنے کا باعث بھی بنیں گے! 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی
  • نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل فوجی قبضے کا منصوبہ، اسرائیلی آرمی چیف اور اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کردی
  • غزہ پر قبضے کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانا ہوگی, حماس کی اسرائیل کو وارننگ
  • بھارت نے پاکستان کیخلاف اسرائیلی اسلحہ استعمال کیا؛ نیتن یاہو کا بڑا اعتراف
  • نیتن یاہو کا اعتراف: اسرائیلی اسلحہ دیکر ’آپریشن سندور‘ میں بھارت کی مدد کی
  • ٹرمپ کا بڑا فیصلہ: روسی صدر پیوٹن سے براہ راست ملاقات کریں گے
  • نیتن یاہو کی اہلیہ و بیٹے کیجانب سے اسرائیلی آرمی چیف پر ایک مرتبہ پھر شدید تنقید
  • صیہونی سیاستدان کیجانب سے اسرائیلی معیشت کو مفلوج کردینے کی کال
  • امریکی صدر ٹرمپ کی غزہ پر مکمل اسرائیلی قبضے کی خاموش حمایت 
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا معاملہ اسرائیل پر چھوڑ دیا