قوم کو عظیم کامیابی مبارک ہو، پاکستان سرخرو ہوا ،امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیر و صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام نے حالیہ صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹر پر کہا ہے کہ “الحمدللہ! پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے دیا۔” انہوں نے پوری قوم کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور افواجِ پاکستان خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے، یہ وطن امن چاہتا ہے مگر دشمن کو جواب دینا بھی جانتا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے اور بھارت کو جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا ہے۔ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔”
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
300 ارب کا بوجھ کم کرنا کیا پاور ڈویژن کی کامیابی نہیں؟ اویس لغاری
وفاقی وزیر اویس لغاری—فائل فوٹووفاقی وزیر اویس لغاری نے سوال اٹھایا ہے کہ 300 ارب کا بوجھ کم کرنا کیا پاور ڈویژن کی کامیابی نہیں ہے؟
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اویس لغاری نے توانائی کے مطالباتِ زر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلم گھمن نے کہا کہ وہ ایک سال پہلے سے آئی پی پیز پر بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کہاوت ہے آپ کنویں کے مینڈک سے سمندر کی بات نہیں کر سکتے، ہماری حکومت کی بہتر کارکردگی کے باعث ان کا لیڈر روز بروز غیر متعلقہ ہوتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے 200 یونٹ والے بجلی صارفین کے بل آدھے ہوجائیں گے، اویس لغاریاویس لغاری نے کہا کہ بلوچستان کے 27 ہزار ٹیوب ویلز زرعی کمیونٹی استعمال کر رہی تھی، 13 ہزار 600 ٹیوب ویلز کے مالکان نے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر سولرائزیشن کا عمل مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کمیشن، وینڈر اور افسر شاہی کی رکاوٹوں کے بغیر سولر سسٹم فراہم کیے گئے، ہم نے صارفین کو 110 ارب روپے اوور بلنگ کے واپس کیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مستقبل میں حکومت کو بجلی کی خرید سے روک دیا ہے، خیبر پختونخوا میں 35 فیصد فیڈرز پر 100 فیصد بجلی میسر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہی کے حلقوں میں جہاں لوگ پوری پیمنٹ کرتے ہیں ان کو 100 فیصد بجلی میسر ہے، کبھی ڈیرہ غازی خان کے لوگوں کو چور نہیں کہا۔
اویس لغاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کنزیومرز پر بوجھ بڑھنے کے باوجود کبھی ٹیرف کو چیلنج نہیں کیا گیا، کبھی ریگولیٹر کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا گیا۔