جنگ بندی کو درست تناظر میں دیکھنا ضروری ہے: ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان—فائل فوٹو
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، جنگ بندی کو درست تناظر میں دیکھنا ضروری ہے۔
ایک بیان میں ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی حدود میں براہموس میزائل داغے، بھارت کی جارحیت پر پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کیا۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق کر لیا، دونوں کے درمیان ساڑھے 4 بجے سے سیز فائر ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے 7 تا 10 مئی تک کئی حملے کیے، بھارتی حملوں میں خواتین، بچوں سمیت معصوم جانیں ضائع ہوئیں، بھارتی حملوں میں عبادت گاہوں سمیت انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق بھارت نے وفاقی دارالحکومت سمیت کئی علاقوں پر قاتل ڈرونز بھیجے، بھارتی میزائل حملوں سے شہری و فوجی اثاثے نشانہ بنے، جس پر پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا۔
شفقت علی خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کا جواب شہری ہلاکتوں سے گریز، درست، محدود اور متوازن تھا، صرف وہ بھارتی اہداف نشانہ بنائے گئے جہاں سے جارحیت ہوئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خارجہ شفقت علی خان ترجمان دفتر بھارت نے
پڑھیں:
طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان پر دہشت گردانہ حملے بڑھے،دفتر خارجہ
طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان پر دہشت گردانہ حملے بڑھے،دفتر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان پر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور 7نومبر کو استنبول میں اختتام پذیر ہوا، پاکستان دوطرفہ مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے، پاکستان کا بنیادی مسئلہ افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی کا ہے، پاکستان دہشتگردی ختم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں، حامیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کیلئے پرعزم ہیں، افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان پر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا۔ وزرات خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کی وجہ افواج اور شہریوں کے جانی نقصان کے باوجود انتہائی تحمل کا مظاہرہ کی، پاکستان نے چار سال دہشت گر کاروائیوں کے باوجود جوابی کارروائی نہیں کی۔ترجمان نے بتایا کہ توقع تھی کہ طالبان افغانستان میں موجود دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کریں گے، چار سال میں افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے مختلف کوششیں کیں، افغانستان کو دو طرفہ تجارت میں نرمی، تعلیمی و طبی ویزوں میں سہولتیں فراہم کیں۔وزرات خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا مقصد ہمیشہ افغانستان کو ایک مستحکم اور پرامن ملک بننے میں مدد دینا ہے، پاکستان کے تعاون کے باوجود طالبان حکومت نے صرف وعدے کئے ، طالبان حکومت نے عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کے حکم پر وزارت عظمی کے عہدہ کیلئے مجوزہ استثنیٰ کی ترمیم واپس لے لی گئی وزیراعظم کے حکم پر وزارت عظمی کے عہدہ کیلئے مجوزہ استثنیٰ کی ترمیم واپس لے لی گئی کال سینٹرز سے کروڑوں کا بھتہ، این سی سی آئی کے مزید 13افسران کیخلاف مقدمہ درج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کا شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ ولادت کے موقع پر پیغام نوجوان نسل کو علامہ اقبالؒ کے پیغامِ خودی کو سمجھنے اور عملی زندگی میں اپنانےکی ضرورت ہے، عاطف اکرام شیخ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026ء کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا معروف کاروباری شخصیت عبدالخالق لک انوسٹر فورم کے جنرل سیکرٹری نامزدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم