جنگ بندی کے باوجود پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا، بھارتی عہدیدار
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
نئی دہلی اور کراچی: بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک اہم آبی تقسیم کے معاہدے، سندھ طاس معاہدہ، کی معطلی ابھی تک جاری ہے، باوجود اس کے کہ دونوں ممالک نے ہفتہ کو شدید لڑائی کے بعد سیز فائر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ 4 بھارتی عہدیداروں نے ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا۔
سندھ طاس معاہدہ، جسے 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی سے مرتب کیا گیا تھا، میں دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم کے حوالے سے ضابطہ طے کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت سندھ، جہلم، اور چناب دریا پاکستان کو ملے، جب کہ بھارت کو بیاس، راوی، اور ستلج دریاوں کا پانی دیا گیا۔
بھارت نے گزشتہ ماہ اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد ایک حملے میں ہندو سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جو بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہوا۔
پاکستان نے اس تشدد میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس معاہدے کی معطلی کے خلاف عالمی قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، کیونکہ یہ معاہدہ پاکستان کے 80 فیصد زرعی اراضی کے لیے پانی فراہم کرتا ہے۔
پاکستان کے واٹر منسٹری کے ایک ذریعے نے بتایا، ”سندھ طاس معاہدہ حقیقت میں (سیز فائر) بات چیت کا حصہ نہیں تھی۔“
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایک بھارتی حکومتی ذریعے نے یہ بھی بتایا کہ معاہدے پر ”کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے“۔
اس حوالے سے بھارت کی وزارت خارجہ یا پاکستان کی واٹر منسٹری اور اطلاعات کے وزیر کی جانب سے فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اس وقت کے بعد کی ایک اور متعدد جوابی کارروائیوں میں سے تھا، جس میں زمینی سرحدوں کی بندش، تجارت کا تعطل، اور ایک دوسرے کے شہریوں کے لیے بیشتر اقسام کی ویزوں کے اجراء کی معطلی شامل تھی۔
بھارتی حکومت کے دو ذرائع نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ پاکستان کے خلاف اٹھائے گئے تمام اقدامات، بشمول تجارت اور ویزوں پر پابندیاں، اگرچہ دونوں ممالک میں لڑائی میں وقفہ آیا ہے، تاہم وہ بدستور برقرار رہیں گے۔
اس معاملے پر بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور یو اے ای کا معاہدہ، مخصوص پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط ختم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2025ء ) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مخصوص پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط ختم کردی گئی اس حوالے سے معاہدہ طے پاگیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سرکاری و سفارتی پاسپورٹ پر ویزا کی شرط ختم کرنے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے، اس حوالے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 12 سال کے طویل وقفے کے بعد ابوظہبی میں مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کا 12واں اجلاس منعقد ہوا، وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ان کے ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید کی قیادت میں ہونے والے اجلاس کو دونوں برادر ممالک کے درمیان سٹریٹیجک، اقتصادی اور ترقیاتی تعاون کو ایک نئی بلندی تک پہنچانے کی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
اس بارے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، انفرا اسٹرکچر اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جن میں ایک بڑا اقدام دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ سے استثنیٰ کا معاہدہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شیخ عبداللہ بن زاید کے ساتھ ویزہ سے استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد، برادرانہ تعلقات اور ادارہ جاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عکاس ہیں، یہ پیشرفت پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے سفارتی، تجارتی اور اقتصادی روابط کی مظہر ہے، اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت (AI) و ڈیجیٹل معیشت میں تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی باقاعدہ اتفاق ہوا جو مستقبل میں دونوں ممالک کے معاشی مفادات کو مزید وسعت دے گا۔