آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پاکستان نے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے جاری اعلامیے میں بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری اور سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں اور اپنے جمہوری مستقبل کی تشکیل میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ان کے وقار کے تحفظ، ان کے حقوق کے دفاع (بشمول پُرامن اجتماع اور احتجاج کے حق)، ان کے جذبات کے احترام اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ عزم نہ صرف ہماری آئینی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اہلِ جموں و کشمیر کے ساتھ ہمارے دیرینہ اخلاقی فرض کو بھی اجاگر کرتا ہے، اس کے برعکس، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی اور بہنیں اب بھی قبضے کے سائے تلے ایک سنگین حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ طاقت کے بے دریغ استعمال، بنیادی آزادیوں کی نفی، اور انسانی حقوق کی منظم اور سنگین پامالیاں، معصوم کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی پہچان بن چکی ہیں، تاکہ ان کی جائز جدوجہد کو دبایا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا کہ اختلافِ رائے کو دبانے کی کوششیں، آبادیاتی ساخت میں تبدیلی اور شہری آزادیوں سے انکار صورتحال کی سنگینی کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق، خاص طور پر ان کے بنیادی حقِ خودارادیت کا احترام کرنا چاہیے، جیسا کہ متعلقہ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام کا راستہ کشمیر کے مسئلے کے حل سے ہی گزرتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خارجہ نے کہا اور اقوام کہا کہ
پڑھیں:
فیصل راٹھور اور ان کے والد ممتاز راٹھور کی وزارت عظمیٰ کے حلف اور ادوار میں مماثلت
کولاج بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹنو منتخب وزیرِ اعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
فیصل ممتاز راٹھور اور اِن کے والد راجا ممتاز حسین راٹھور کی وزارتِ عظمیٰ کے حلف اور ادوار میں دلچسپ مماثلت سامنے آئی ہے۔
1990ء میں راجا ممتاز حسین راٹھور سے بطور صدر ریاست سردار عبدالقیوم نے وزارتِ عظمی کا حلف نہیں لیا تھا، صاحبزادہ اسحاق ظفر نے بطور اسپیکر قانون ساز اسمبلی ممتاز حسین راٹھور سے حلف لیا تھا۔
فیصل ممتاز راٹھور کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی۔
نومنتخب وزیرِاعظم فیصل راٹھور سے بھی صدر بیرسٹر سلطان نے علالت کے باعث حلف نہیں لیا، قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے فیصل ممتاز راٹھور سے حلف لیا ہے۔
ممتاز حسین راٹھور 1990ء میں وزیرِ اعظم بنے تھے جن کی حکومت صرف 9 ماہ چل سکی تھی۔
فیصل راٹھور اگست 2026ء تک وزیرِ اعظم رہیں گے، اِن کی مدت بھی تقریباً 9 ماہ بنے گی۔