بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے، سینیٹر شیری رحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 11 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے، بھارت نے امن کو ناگزیر نہیں سمجھا، بھارت کی ہندوتوا پالیسی ایک شکست کے بعد تبدیل نہیں ہوگی، بھارتی حکومت نے جو اپنی قوم سے وعدے کیے تھے وہ اس کے حلق میں پھنس گئے ہیں، بھارت کو خود احتسابی ضرور کرنی چاہیے کہ وہاں کتنی تباہی ہوئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے، بھارت کو خود احتسابی ضرور کرنی چاہیے کہ وہاں کتنی تباہی ہوئی، تباہی بارے بھارت خود کبھی نہیں بتائے گا لیکن سب سامنے آ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے امن کو ناگزیر نہیں سمجھا، بھارت کی ہندوتوا پالیسی ایک شکست کے بعد تبدیل نہیں ہوگی۔رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے جو اپنی قوم سے وعدے کئے تھے وہ اس کے حلق میں پھنس گئے ہیں، حقائق نہیں چھپ سکتے، دنیا بھارت سے سوال کر رہی ہے، بھارتی لوگ بھی بھارتی سرکار سے سوالات پوچھ رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردشمن نے پاکستان کا غلط اندازہ لگایا، بھارت کے ایما پر بلوچستان پر جنگ مسلط کرنے والوں کو بھی سوچنا ہوگا، سرفراز بگٹی دشمن نے پاکستان کا غلط اندازہ لگایا، بھارت کے ایما پر بلوچستان پر جنگ مسلط کرنے والوں کو بھی سوچنا ہوگا، سرفراز بگٹی نور مقدم قتل کیس،مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر شاہینوں نے گھس کر مارا، اکھنڈ بھارت کا خواب چکنا چور کر دیا، عظمی بخاری جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا تھا ، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف امید ہے حکومت جیتی ہوئی جنگ مذاکرات کی میز پر نہیں ہارے گی، حافظ نعیم الرحمان آئندہ مالی سال کا بجٹ 2جون کو پیش ہوگا، درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سینیٹر شیری

پڑھیں:

کشمیر کیساتھ ریزرویشن میں ناانصافی پر حکومت رپورٹ پیش کرے، ڈاکٹر بشیر ویری

نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائیگا مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا، اسکے باوجود ہماری حکومت وعدوں کی تکمیل کیلئے سنجیدگی سے کوشش کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور ایم ایل اے بجبہارا ڈاکٹر بشیر ویری نے میڈیا کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں کہا کہ پارٹی نے انہیں نگروٹہ اسمبلی حلقہ میں این سی امیدوار شمیم بیگم کی انتخابی مہم کے لئے مقرر کیا ہے اور وہ اس وقت جموں میں انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ڈاکٹر بشیر ویری سے جب یہ پوچھا گیا کہ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے نگروٹہ میں انتخابی جلسے کے دوران مائیک میں خرابی کے باعث تقریر ادھوری چھوڑ کر اسٹیج کیوں چھوڑا، تو انہوں نے کہا کہ جب کوئی لیڈر عوام سے خطاب کے لئے وقت نکالتا ہے اور آخر میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے بات نہیں کر پاتا تو یہ افسوسناک لمحہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مقرر کے لئے یہ لمحہ بے حد مایوس کن ہوتا ہے جب وہ کسی خاص موضوع پر بات کرنا چاہتا ہو مگر اچانک مائیک بند ہو جائے۔

انتخابی مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نگروٹہ نیشنل کانفرنس کا گڑھ رہا ہے، عوام شمیم بیگم کو کامیاب بنائیں گے، ہمیں پوری امید ہے کہ این سی کو واضح جیت حاصل ہوگی۔ ریزرویشن کے مسئلے پر ڈاکٹر بشیر ویری نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے کیونکہ یہاں کی 90 فیصد آبادی جنرل کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے۔ حکومت کی جانب سے بنائی گئی سب کمیٹی کی رپورٹ میں تاخیر تشویشناک ہے، اگر یہ رپورٹ مزید مؤخر ہوئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ڈیلی ویجرز کے مسئلے پر انہوں نے بی جے پی اور دیگر جماعتوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے گزشتہ 14 سالوں میں اس طبقے کے لئے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجرز کا مسئلہ حقیقی ہے لیکن حکومت کیا کریں گی ابھی بھی جموں کشمیر کے بزنس رولز کی فائل ہوم منسٹری میں زیر التوا ہے اور لیفٹیننٹ گورنر کے پاس اختیارات موجود ہیں، مگر حکومت مؤثر فیصلے نہیں کر رہی، ڈیلی ویجرز کو باقاعدہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منتخب حکومت اور ایل جی انتظامیہ کے درمیان فاصلہ کم ہونے کے بجائے بڑھتا جا رہا ہے، جو عوامی مسائل کے حل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ انتخابی منشور پر عمل درآمد کے سوال پر ڈاکٹر بشیر ویری نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے دوران جو وعدے کئے تھے، انہیں پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے، اگرچہ ہمیں امید تھی کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا، اسکے باوجود ہماری حکومت وعدوں کی تکمیل کے لئے سنجیدگی سے کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، فیصل جاوید
  • حکومت کی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی، اے این پی کا عشائیے میں شرکت کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کی اے این پی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
  • ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی “وندے ماترم” مہم،ریاستی حکومت کا انکار
  • ایشیاکپ ٹرافی کا معاملہ: پاکستان اور بھارت میں برف پگھلنے لگی، اہم شخصیات کی ملاقات ہوگئی،بی سی سی آئی کی تصدیق
  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • ماس ٹرانزٹ پروگرام، مسئلہ کا حل
  • کشمیر کیساتھ ریزرویشن میں ناانصافی پر حکومت رپورٹ پیش کرے، ڈاکٹر بشیر ویری