گرین بسوں کی خریداری میں تاخیر پر وزیراعلیٰ بلوچستان کا اظہار برہمی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
گرین بسوں کی خریداری میں تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین بسیں جون سے قبل سڑکوں پر لائی جائیں، مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام پر عملدرآمد کے جائزہ اجلاس میں محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کی جانب سے جاری منصوبوں پر اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
محکمہ ٹرانسپورٹ کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی تاکید کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ تمام محکمے جون سے قبل جاری منصوبے مکمل کریں، سست رفتار منصوبوں کے فنڈز فعال اسکیموں کو منتقل کیے جائیں۔
میر سرفراز بگٹی نے محکمہ کھیل کے 2015 سے نامکمل منصوبوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، منصوبوں میں تاخیر عوام کے لیے مسائل اور اخراجات میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تیز رفتار اقدامات ناگزیر ہیں، انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک سال میں گرین بس پروجیکٹ کے لیے 21 بسیں بھی نہ خریدی جاسکیں۔
انہوں نے گرین بسوں کو رواں برس جون سے قبل سڑکوں پر فعال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے، اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات سمیت تمام محکموں کے سیکریٹریز شریک ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تاخیر چیف سیکریٹری گرین بس پروجیکٹ میر سرفراز بگٹی وزیر اعلٰی بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تاخیر چیف سیکریٹری گرین بس پروجیکٹ میر سرفراز بگٹی وزیر اعل ی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کرتے ہوئے وزیر اعلی کا اظہار کے لیے
پڑھیں:
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری
اسلام آباد:
اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور جنید انور چوہدری نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں گڈانی منصوبے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر جنید انور چوہدری کا کہنا تھا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری نہ صرف ملکی معیشت کا اہم جزو ہے بلکہ یہ شعبہ پاکستان کی ماحولیاتی حکمت عملی میں بھی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شپ ری سائیکلنگ کو عالمی ماحولیاتی معیار سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہو چکا ہے، اس سے نہ صرف آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے میں بھی مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے، حفاظتی اقدامات بہتر کرنے اور ماحول دوست شپ ری سائیکلنگ کو فروغ دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
سیکریٹری بحری امور سید ظفر علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت 30 بستروں پر مشتمل اسپتال، میڈیکل عملے کے لیے رہائشی بلاکس، مزدوروں کے لیے رہائشی کالونیاں، 32 کلومیٹر طویل سڑک، اسکول، پبلک پارک اور جدید پانی کی فراہمی و نکاسی کا نظام بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے متعلقہ اداروں کو منصوبے کی شفافیت اور بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی معاہدے 'ہانگ کانگ کنونشن برائے محفوظ اور ماحول دوست شپ ری سائیکلنگ' پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
جنید انور چوہدری کا کہنا تھا کہ گڈانی ہر سال 12 لاکھ ٹن سے زائد اسٹیل فراہم کرتا ہے جو ملکی سکریپ و اسٹیل سپلائی چین میں اہم کردار ادا کرتا ہے، تاہم طویل عرصے سے زوال پذیر اس صنعت کو اب جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گڈانی کبھی دنیا کا سب سے بڑا شپ بریکنگ مرکز تھا، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے ورنہ یہ صنعت مکمل طور پر زوال کا شکار ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گڈانی کی بحالی سے پاکستان کے ماحولیاتی اہداف کے حصول، گرین اکانومی کے فروغ اور خطے میں پائیدار شپ ری سائیکلنگ میں قائدانہ کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے صوبائی حکومتوں اور انڈسٹری سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔