پاکستان سے صرف دہشتگردی اور آزاد کشمیر پر بات ہو سکتی ہے، نریندر مودی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نے کہا ہے کہ پاکستان سے بات صرف دہشتگردی اور آزاد کشمیر پر ہو سکتی ہے، پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔
نریندر مودی پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد آج منظر عام پر آئے اور قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف جو کارروائی کی اس کا کبھی انہوں نے سوچا بھی نہ ہوگا۔
بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ آپریشن ’سندور‘ کے ذریعے ہم نے واضح پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت پر حملہ کریں گے تو ہماری طرف سے منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیں جواب دینے کے لیے صرف سرحد پر تیاری کی ہوئی تھی لیکن ہم نے ملک کے اندر جا کر کارروائی کی۔
نریندر مودی نے دعویٰ کیاکہ پاکستان کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی کہ آئندہ دہشتگردی کی کارروائی نہیں ہوگی، جس پر ہم نے بھی اتفاق کرلیا۔
بھارتی وزیراعظم نے دعویٰ کہاکہ آپریشن سندور کے دوران پاکستان میں 100 سے زیادہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ پہلگام میں دہشتگردوں کی جانب سے جو ظلم کیا گیا اس کے بعد ملک کے علاوہ دنیا بھی خوف میں مبتلا تھی، یہ دہشتگردی کا بدترین چہرہ تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افواج پاکستان بُنیان مرصوص پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی دہشتگردی سندور نریندر مودی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان ب نیان مرصوص پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی دہشتگردی وی نیوز
پڑھیں:
مودی سرکار پر دھاندلی الزامات اور عالمی تنہائی، سیاسی اور اقتصادی مشکلات میں اضافہ
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اپنے 11 سالہ اقتدار کے سب سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، جہاں انہیں نہ صرف ملکی سیاست میں دھاندلی کے سنگین الزامات کا سامنا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کو سفارتی تنہائی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، مودی حکومت کو 2024 کے عام انتخابات میں کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے جعلی ووٹروں کے ذریعے دھاندلی کے الزامات کا سامنا ہے، جو ان کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بہار کے ریاستی انتخابات میں بھی مودی کی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ان کے اقتدار کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔
اقتصادی محاذ پر بھی بھارت مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ امریکا نے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد بھاری اور بدترین محصولات عائد کر دیے ہیں، جس سے بھارتی معیشت پر دباؤ بڑھا ہے۔ ماہرین سیاسی تجزیہ کار آرتی جیراتھ کے مطابق، مودی وہ طاقت اور جرات نہیں دکھا سکا جس کا وہ دعویٰ کرتا رہا ہے، اور محصولات کی جنگ بہار کے انتخابات میں ان کی مہم کا مرکزی نکتہ بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں: مودی اور پیوٹن کا ٹیلی فونک رابطہ، یوکرین صورتحال اور تجارتی تعلقات پر گفتگو
’ووٹ وائب‘ ایجنسی کے حالیہ سروے کے مطابق، مودی کا نیشنل ڈیموکریٹک الائنس بہار میں اقتدار برقرار رکھنے میں مشکلات کا شکار ہو گا۔ اس سلسلے میں “ووٹ وائب” کے بانی امیتابھ تیواری کا کہنا ہے کہ مودی آئندہ ہفتوں میں امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف ردعمل کے طور پر چین اور روس کا دورہ کر سکتے ہیں، تاہم یہ سفارتی کوششیں ان کی عالمی ساکھ پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
مزید برآں، ڈیٹا انٹیلیجنس فرم “مارننگ کنسلٹ” نے پاکستان کے ساتھ اچانک جنگ بندی کو مودی کے ہندو قوم پرست حمایتی حلقوں میں مایوسی کا باعث قرار دیا ہے۔ نئی دہلی کے “آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن” کے وزٹنگ فیلو رشید قدوائی نے کہا ہے کہ مودی کی برانڈ ویلیو میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے، اور بہار میں شکست ان کی سیاسی چمک کو ماند کر دے گی۔
مجموعی طور پر، معاشی دباؤ، انتخابی دھاندلی کے الزامات اور سفارتی تنہائی کے امتزاج نے مودی کی سیاسی ساکھ کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی کی ناقص پالیسیاں نہ صرف بھارت بلکہ ان کی اپنی پارٹی بی جے پی کے لیے بھی خطرے کا پیش خیمہ بن گئی ہیں۔ مودی سرکار کے لیے یہ وقت آزمائش کا ہے، جہاں انہیں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
"مارننگ کنسلٹ" بھارت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز ٹرمپ ووٹ وائب