غزہ میں امداد رسانی سے متعلق اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں، عرب سفارت کار
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ میں عرب ممالک کے گروپ کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت کو فوری طور پر غزہ کے راستے کھولنے چاہییں تاکہ امدادی سامان اندر داخل ہو سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں عرب ممالک کے گروپ کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت کو فوری طور پر غزہ کے راستے کھولنے چاہییں تاکہ امدادی سامان اندر داخل ہو سکے۔ فارس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ میں عرب ممالک کے گروپ کے نمائندے نے بدھ کی صبح سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر غزہ کے راستے کھولے اور امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دے۔ اس عرب سفارتکار نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں، جو غزہ کی صورت حال پر منعقد ہوا، کہا کہ ہم اسرائیل کی امداد رسانی سے متعلق تجویز کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔ الجزیرہ چینل نے ان کے حوالے سے رپورٹ دیا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اور بغیر کسی رکاوٹ کے امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے دے اور تمام راستے کھولے۔ عرب ممالک کے نمائندے نے مزید کہا کہ اونروا کے بارے میں اسرائیل کے اقدامات غیر منصفانہ ہیں اور ان کا مقصد فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے۔ عالمی برادری کو ان خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے نمائندے نے سلامتی کونسل عرب ممالک کے فوری طور پر کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت: شہدا کی تعداد 65 ہزار 419 سے متجاوز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں اسرائیل کی جاری جارحیت اور جنگی کارروائیوں میں اب تک 65 ہزار 419 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 1 لاکھ 67 ہزار 160 افراد زخمی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق وزارت صحت کے ترجمان نے کہاکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 37 لاشیں مختلف اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے چار افراد کو ملبے تلے سے نکالا گیا، مزید 175 زخمیوں کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ درجنوں افراد تاحال ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر دبے پڑے ہیں لیکن ریسکیو ٹیموں کو شدید بمباری اور محاصرے کے باعث ان تک پہنچنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں امدادی سامان لینے کی کوشش کرنے والے 5 فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کر شہید کردیا جبکہ 20 زخمی ہوگئے، اس طرح 27 مئی کے بعد سے اب تک 2,531 فلسطینی امداد کے حصول کے دوران شہید اور 18,531 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
خیال رہےکہ اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو دوبارہ حملے شروع کیے تھے، جس کے بعد سے اب تک 12,823 فلسطینی شہید اور 54,944 زخمی ہوچکے ہیں، یہ حملے اس جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے بعد کیے گئے جس پر رواں سال جنوری میں اتفاق ہوا تھا۔
واضح رہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) گزشتہ نومبر میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں بھی نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے، جہاں غزہ پر جاری اس جنگ کو عالمی برادری نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔