برآمدات پر مبنی ترقی ہی پاکستان کے معاشی استحکام کا واحد راستہ ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی بحرانوں سے مستقل نجات دلانے اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے برآمدات پر مبنی ترقی ہی واحد قابلِ عمل حکمتِ عملی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف صنعت کاروں اور برآمدکنندگان کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا، جس کی قیادت پاکستان بزنس کونسل (PBC) کے سابق چیئرمین شبیر دیوان نے کی۔
یہ ملاقات حکومت کے نجی شعبے اور صنعتی برادری کے ساتھ جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی، جس کا مقصد آئندہ بجٹ کی تیاری اور معاشی اصلاحات سے متعلق پالیسی سازی میں اسٹیک ہولڈرز کی آرا کو شامل کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے گفتگو کے دوران اس امر پر زور دیا کہ ملکی معیشت کو بار بار کے آئی ایم ایف پروگرامز سے نکالنے کے لیے ضروری ہے کہ پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اور ہمیں تحفظاتی پالیسیوں سے نکل کر ایک مسابقت پر مبنی معیشت کی طرف بڑھنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کے معیشت پر زیادہ اثرات نہیں ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ نظام میں غیر ضروری تحفظ نے مقامی صنعت کو غیر مسابقتی بنا دیا ہے، اور وزیر اعظم ان پالیسی اصلاحات کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں جن کا مقصد ایک کھلی اور منصفانہ مارکیٹ کا قیام ہے۔
وزیر خزانہ نے پیداواری لاگت میں اضافے، مہنگی توانائی، اور پیچیدہ ٹیکس نظام کو بنیادی رکاوٹیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ڈھانچہ جاتی مسائل کو حل کیے بغیر مقامی صنعت کی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ وفاقی بجٹ کو ایک حکمتِ عملی پر مبنی دستاویز کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے جو کہ مالیاتی ترجیحات کو طویل المدتی برآمداتی ترقی سے ہم آہنگ کرے گا۔
ملاقات کے دوران حکومت کے ٹیرف میں اصلاحات سے متعلق منصوبے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ٹیرف نظام میں تبدیلی ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کی تجویز زیرغور نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
شبیر دیوان نے حکومتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ پالیسی میں تسلسل اور اعتماد کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون پر آمادہ ہے۔ انہوں نے پالیسی سازی میں نجی شعبے کے فعال کردار کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب نے یقین دلایا کہ نجی شعبے کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اصلاحات کے اگلے مرحلے میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک پیداواری، مستحکم اور عالمی معیشت سے مربوط فریم ورک کے قیام کے لیے عوامی و نجی شعبے کا باہمی اشتراک کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان سینیٹر محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ و محصولات وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سینیٹر محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام پیدا کرے گی،میاں زاہد حسین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان وپالیسی ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے 27 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم آئینی ڈھانچے کومزید مؤثراورریاستی اداروں میں توازن پیدا کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں مجوزہ ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کوختم کرکے چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) کا نیا منصب قائم کیا جائے گا جوآرمی چیف ہی کے پاس ہوگا، یوں تمام افواج کی کمان ایک ہی قیادت کے تحت آجائے گی۔ اس سے ادارہ جاتی ہم آہنگی اورقومی سلامتی میں بہتری آئے گی جوسرمایہ کاری کے فروغ اورمعاشی استحکام کے لیے ناگزیرہے۔میاں زاہد حسین نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کوبھی خوش آئند قراردیا جوآئین کی تشریح اوربنیادی حقوق سے متعلق مقدمات کی خصوصی سماعت کرے گی، جبکہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیارزیادہ تراپیلوں تک محدود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات سے کاروباری تنازعات کے جلد حل اورعدالتی بوجھ میں کمی ممکن ہوگی۔انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ کاروباری طبقے کے 80 فیصد سے زائد جی ڈی پی میں حصہ کے پیش نظرسیاسی وآئینی استحکام براہِ راست معاشی اعتماد سے جڑا ہے۔ آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ مضبوط معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ ملکی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو اور کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔میاں زاہد حسین نے حکومت پرزوردیا کہ وہ اس ترمیم کے حتمی مسودے کی تیاری میں کاروباری برادری، ماہرینِ معیشت اورقانونی ماہرین کواعتماد میں لے تاکہ 27 ویں ترمیم ملک میں جمہوری اصولوں، صوبائی مالی خودمختاری اورعدلیہ کی آزادی کومحفوظ بناتے ہوئے ایک مستحکم اورخوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ سکے۔