پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین میں دی گئی اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہے، رضا ربانی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
رضا ربانی : فائل فوٹو
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ، جس میں سینیٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کو اپنے اپنے ایوانوں میں قائد حزب اختلاف مقرر کرنے سے روک دیا گیا ہے، آئین میں دی گئی اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہے۔
اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کو یہ آرڈر واپس لینا چاہیے اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور یہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 69 کے تحت تحفظ رکھتے ہیں، ان کے کام میں مداخلت نہ کی جائے۔
رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے معاملات کے خلاف آرڈر جاری کرنے کی غلط روایت لاہور ہائیکورٹ نے شروع کی تھی، جب اس نے سینیٹ کی ایک کمیٹی کے کارروائی کو روک دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے اس فیصلے کے سامنے نرم ردِعمل نے پارلیمنٹ کی خود مختاری پر ایک اور دست درازی کو راہ دی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
فیملی اسپانسرشپ ویزا؛ کویت سے بڑی خبر سامنے آگئی
کویت میں فیملی اسپانسرشپ ویزا سے متعلق زیر گردش خبروں پر بالآخر حکام نے وضاحت کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق کویت کی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ فیملی اسپانسرشپ کے آرٹیکل 22 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سزا معاف کرنے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور بعض ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی رپورٹس مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپانسرشپ آرٹیکل کی خلاف ورزی کرنے والے غیرملکیوں کے ویزا کی حیثیت تبدیل کرکے بھی ملک میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ رہائشی قوانین یا وزارت کے کسی بھی فیصلے کے حوالے سے باضابطہ اعلانات صرف وزارت کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور پلیٹ فارمز کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔
عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں اور صرف وزارت کے جاری کردہ سرکاری بیانات پر ہی انحصار کریں۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق گزشتہ ماہ فیملی اسپانسرشپ (آرٹیکل 22) کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی اقدامات کیے گئے۔
ان کارروائیوں کے تحت خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی شہریوں کے ساتھ ساتھ ان کے اسپانسرز کو بھی ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
آرٹیکل 22 کیا ہے؟آرٹیکل 22 کے تحت کویت میں مقیم غیر ملکی مخصوص شرائط کے ساتھ اپنے اہل خانہ کو اسپانسر کر سکتے ہیں، جن میں کم از کم آمدنی کی شرط بھی شامل ہے تاہم جو افراد جان بوجھ کر کم آمدنی ظاہر کرکے ویزا حاصل کرلیتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔