یوم آزادی: معرکہ حق میں استعمال طیاروں، ٹینکوں، توپوں، دیگر جنگی ہتھیاروں کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
فوٹو: پی ٹی وی
بھارت کےخلاف تاریخی فتح اور آزادی کا جشن، ملک بھر میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار آگئی، شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں شہریوں کیلئے معرکہ حق میں استعمال طیاروں، ٹینکوں، توپوں، ریڈارز اور دیگر جنگی ہتھیاروں کی نمائش بھی کی گئی۔
یوم آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب کچھ دیر بعد جِناح اسپورٹس اسٹیڈیم اسلام آباد میں ہوگی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، وزیرِاعظم شہباز شریف، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، قومی اور غیر ملکی شخصیات بھی تقریب میں شریک ہوں گی۔
تقریب میں مسلح افواج کی پریڈ اور فضائی مظاہرہ بھی ہوگا، وزیراعظم معرکہ حق مونومنٹ کی رونمائی کریں گے۔
بھارت کے خلاف تاریخی فتح اور آزادی کا جشن پوری قوم اس وقت دہری خوشی منا رہی ہے، ملک کا ہر شہر، ہر گلی، محلہ سبز ہلالی پرچم کے رنگوں میں رنگ گیا۔
قومی اسمبلی میں یوم آزادی اور معرکہ حق پر متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی، جس میں وطن کیلئے لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا، اپنی سالمیت اور خود مختاری کی ہر قیمت پر حفاظت کا عزم دہرایا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: معرکہ حق
پڑھیں:
کشمیر کا مقدمہ عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اٹھائیں گے،وزیراعظم آزادکشمیر
مظفر آباد(نیوز ڈیسک)آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ انہیں ملنے والی یہ بھاری ذمہ داری اللہ کا فضل ہے، اور وہ پوری قوت کے ساتھ ریاست اور تحریکِ آزادی کشمیر کے لیے کام کریں گے۔
مظفرآباد میں منعقدہ تقریب حلف براداری کے بعد خطاب کرتے ہوئے فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ مشکل ترین حالات میں اس منصب کو سنبھالنا آسان نہیں، لیکن وہ یقین رکھتے ہیں کہ اللہ انسان پر اتنا ہی بوجھ ڈالتا ہے جتنا وہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انسان اپنی قوت سے کمزور ہو تو اللہ اسے وہ سکت بھی عطا کرتا ہے جس سے وہ ذمہ داری نبھا سکے۔
وزیراعظم نے اپنی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان پر اعتماد کی یہ روایت نصف صدی پر محیط ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 1975 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ان کے والد ممتاز حسین راٹھور کو کابینہ میں اہم ذمہ داری دی، بعد ازاں 1990 میں بے نظیر بھٹو نے انہیں وزارتِ عظمیٰ کا منصب سونپا، اور 2025 میں پارٹی نے اُن پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں وزیراعظم منتخب کروایا۔
فیصل ممتاز راٹھور نے سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور اور پارٹی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی بدولت پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی۔
وزیراعظم نے آزاد کشمیر کی حیثیت کو “تحریکِ آزادی کشمیر کے بیس کیمپ” کے طور پر دوبارہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے دو بڑے تقاضے ہیں:
اوّل، تحریکِ آزادی کی آبیاری اور اس کے لیے بھرپور کردار ادا کرنا۔
دوّم، خطے کی تعمیر و ترقی کو یقینی بنانا۔
انہوں نے اس موقع پر تحریکِ آزادی کشمیر کے شہداء، مجاہدین اور اُن تمام خاندانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے جدوجہد کے لیے اپنی زندگیاں وقف کیں۔
وزیراعظم نے پاک فوج کو بھی سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایل او سی کے قریب بسنے والے شہری فوج کی بدولت محفوظ ہیں، اور مشکل حالات میں بھی فوجی جوان اپنی جانوں پر کھیل کر عوام کی حفاظت کر رہے ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ کی طرح کشمیر کے مقدمے کو قوت سے اٹھاتی رہے گی اور ریاست کے اندر ترقی، استحکام اور عوامی بہبود ان کی اولین ترجیحات ہوں گی۔