Islam Times:
2025-06-29@09:31:28 GMT

ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا اعلان

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ شام نے کئی برسوں تک جنگ، قتل و غارت اور تباہی دیکھی ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم ان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کی طرف قدم بڑھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد سخت اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا، یہ پابندیاں گزشتہ برس اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے نافذ تھیں۔ انہوں نے یہ بیان ریاض میں سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا۔ٹرمپ نے کہا کہ شام نے کئی برسوں تک جنگ، قتل و غارت اور تباہی دیکھی ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم ان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کی طرف قدم بڑھائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ پابندیاں ایک وقت میں ضروری تھیں، مگر اب شام کو دنیا کے سامنے کچھ خاص دکھانے کا وقت ہے، ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ نئی حکومت ملک کو استحکام اور امن کی طرف لے جائے گی۔ اس اعلان کے بعد شام کے شہر حمص اور لطاکیہ سمیت کئی شہروں میں جشن منایا گیا، شہری سڑکوں پر نکل آئے، سعودی اور شامی جھنڈے لہراتے رہے، نعرے بازی کی گئی۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

دہلی یونیورسٹی نے اسلام ، پاکستان ، چین کے حوالے سے کورسزختم کردیے

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2025ء) دہلی یونیورسٹی کے پینل کی طرف پوسٹ گریجویٹ پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے اسلام، پاکستان اور چین کے کورسز کو خارج کر دیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یونیورسٹی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیمی معاملات نے ”اسلام اور بین الاقوامی تعلقات، پاکستان اور دنیا، عصری دنیا میں چین کا کردار اور پاکستان میں ریاست اور معاشرہ“ کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے ۔

یہ ہدایت وائس چانسلر یوگیش سنگھ کی طرف پاکستان کی تعریف والے مواد کو ہٹانے کی سفارش کے بعد کی گئی ہے ۔یونیورسٹی کے فیکلٹی ارکان نے اس ہدایت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے محض ایک سیاسی اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کورسز کو ہٹانے سے جغرافیائی فہم کو نقصان پہنچے گا۔

(جاری ہے)

ڈیموکریٹک ٹیچرز فرنٹ کی سکریٹری ابھا دیو کہتی ہیں کہ یونیورسٹیوں کی تعلیمی خود مختاری ختم ہو رہی ہے، عقائد کے نظام پر مبنی کورسز کو ختم کرنا انتہائی تشویشناک ہے۔

اکیڈمک کونسل کے ایک منتخب رکن متھوراج دھوسیا نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے اختیار کے دائرہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی مشورہ دے سکتی ہے،یکطرفہ طور پر حکم نہیں دے سکتی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام تعلیمی اداروں میں اسلامو فوبیا اور پاکستان مخالف جذبات کے وسیع تر رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ 2014 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد دہلی یونیورسٹی نے مختلف انڈرگریجویٹ کورسز، خاص طور پر تاریخ اور سماجیات کے نصاب میں نمایاں تبدیلی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی یونیورسٹی نے اسلام ، پاکستان چین کے حوالے سے کورسز ختم کردیے
  • امریکہ نے ویزا کے لیے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی،امیدواروں کی آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی
  • امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی
  • دہلی یونیورسٹی نے اسلام ، پاکستان ، چین کے حوالے سے کورسزختم کردیے
  • اقوام متحدہ کی بچوں اور مسلح تنازعات پر رپورٹ سے پاکستان کے حوالہ جات ہٹانے کا خیرمقدم
  • چین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا، صدر ٹرمپ کا اعلان
  • سعودی عرب کی غیرملکیوں کو بڑی سہولت فراہم کرتے ہوئے ایک ماہ کی توسیع دینے کا اعلان کر دیا
  • امریکا کیجانب سے ایران کو جزوی طور پر اقتصادی پابندیاں ختم کرنیکی پیشکش کا امکان
  • ایران پر پابندیاں یا مذاکرات؟ ٹرمپ کا دوہرا پیغام سامنے آ گیا
  • محرم الحرام کے دوران عائد ہونے والی پابندیاں اور مسائل، ملتان میں مشترکہ پریس کانفرنس