Islam Times:
2025-08-14@00:48:00 GMT

ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا اعلان

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ شام نے کئی برسوں تک جنگ، قتل و غارت اور تباہی دیکھی ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم ان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کی طرف قدم بڑھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد سخت اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا، یہ پابندیاں گزشتہ برس اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے نافذ تھیں۔ انہوں نے یہ بیان ریاض میں سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا۔ٹرمپ نے کہا کہ شام نے کئی برسوں تک جنگ، قتل و غارت اور تباہی دیکھی ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم ان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کی طرف قدم بڑھائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ پابندیاں ایک وقت میں ضروری تھیں، مگر اب شام کو دنیا کے سامنے کچھ خاص دکھانے کا وقت ہے، ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ نئی حکومت ملک کو استحکام اور امن کی طرف لے جائے گی۔ اس اعلان کے بعد شام کے شہر حمص اور لطاکیہ سمیت کئی شہروں میں جشن منایا گیا، شہری سڑکوں پر نکل آئے، سعودی اور شامی جھنڈے لہراتے رہے، نعرے بازی کی گئی۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ٹرمپ کے 50 فیصد ٹیرف کے بعد بھارت میں امریکی برانڈز کی بائیکاٹ مہم زور پکڑ گئی

بھارت میں امریکی مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ رہی ہے، جس کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا ہے۔ 

اس فیصلے نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو سخت دباؤ میں ڈال دیا ہے اور سماجی و کاروباری حلقوں میں "میک ان انڈیا" اور مقامی مصنوعات کو ترجیح دینے کا نعرہ دوبارہ گونجنے لگا ہے۔

بھارت دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور امریکی برانڈز کے لیے ایک اہم منڈی ہے، جہاں مڈل کلاس کے بڑھتے ہوئے طبقے کو عالمی معیار کے برانڈز خاص کشش دیتے ہیں۔ 

میٹا کی واٹس ایپ کے سب سے زیادہ صارفین بھارت میں ہیں، ڈومینوز پیزا کے سب سے زیادہ آؤٹ لیٹس بھی یہیں ہیں، جبکہ پیپسی اور کوکا کولا مشروبات کی مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ایپل اسٹورز کے افتتاح پر لمبی قطاریں لگنا عام بات ہے، اور اسٹاربکس کی خصوصی ڈسکاؤنٹ آفرز پر کافی شاپس بھر جاتی ہیں۔

ٹرمپ کے ٹیرف فیصلے کے بعد اگرچہ ابھی امریکی مصنوعات کی فروخت میں کسی بڑی کمی کی اطلاع نہیں، مگر سوشل میڈیا پر اور مختلف شہروں میں "بائیکاٹ امریکن برانڈز" کے پیغامات تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ مودی کے حامی گروپ اور کاروباری رہنما صارفین کو مقامی برانڈز کی حمایت کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • یورپ کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر امریکہ کی تنقید
  • امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دینے کا وقت آ گیا ہے، عراقچی
  • صدر زیلینسکی نے الاسکا میں امریکی اجلاس کو پیوٹن کی ’ذاتی فتح‘ قرار دیدیا
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر امریکی پابندیاں، کیا اب دہشتگردوں کو حاصل بھارتی حمایت ختم ہو پائےگی؟
  • پی آئی اے کا یوم آزادی پر کرایوں میں خصوصی 14 فیصد رعایت دینے کا اعلان
  • ٹرمپ کے 50 فیصد ٹیرف کے بعد بھارت میں امریکی برانڈز کی بائیکاٹ مہم زور پکڑ گئی
  • 16 امریکی اداروں کے خلاف متعلقہ پابندیاں مزید 90 دن تک معطل رہیں گی، چینی وزارت تجارت
  • سعودی عرب اور خلیجی ممالک جانے والے مسافروں کیلئے بڑا ریلیف
  • اب تک کتنے ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے یا اس کا اعلان کرچکے ہیں؟
  • سعودی عرب کا آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم