کراچی: کام کاج کا کیوں کہا؟؟ بے رحم اولاد نے والد کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کراچی:
جوہر آباد کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 15 فلاح مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوار مشکوک افراد سے بوری میں بند ایک شخص کی لاش ملی۔
پولیس نے موٹرسائیکل سوار دونوں افراد کو حراست میں لے کر بوری بند لاش کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا، ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹر ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق مقتول کی شناخت 60 سالہ خاور انجم کے نام سے کی گئی۔
مقتول حکمت کا کام کرتا تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق اندرون سندھ میر پور خاص سے تھا، مقتول کو اس کے دونوں بیٹوں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا اور لاش کو بوری میں بند کر کے موٹرسائیکل پر ٹھکانے لگانے لے جا رہے تھے تاہم پولیس نے معمول کے مطابق چیکنگ کے دوران موٹرسائیکل سوار کو مشکوک جانتے ہوئے روک کر تلاشی لی تو بوری میں سے لاش ملی۔
مقتول کے دونوں بیٹوں ابراہیم اور افضل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقتول خاور انجم اپنے بیٹوں کے ساتھ مدرسہ ذکریا خیریا میں ایک کمرے میں رہائش پذیر تھا، ایس ایچ او جوہر آباد راشد رحمان کے مقتول والد کے بچے بے روزگار تھے۔ چھوٹا بیٹا کراچی یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس کا طالب علم تھا۔ بچوں اور والد کے درمیان جھگڑا رہتا تھا۔
ایس ایچ او جوہر آباد کے مطابق ملزمان نے بیان میں بتایا کہ والد کی جانب سے میر پور خاص ٹنڈو جان محمد میں موجود زمینوں پر کام کرنے کا کیلئے زور دیا جاتا تھا جس پر اکثر والد سے اختلاف ہوتا تھا۔ گزشتہ رات کھانا کھانے کے بعد والد کو کولڈرنک میں چوہے مار دوائی ملا کر دی جس کے بعد بدترین تشدد کرکے والد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔
صبح لاش کو پلاسٹک میں پیک کیا اور بوری میں ڈال کر ٹھکانے لگانے کیلئے جا رہے تھے کہ پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے ۔ پولیس حکام کے مطابق مقتول کے آبائی علاقے میں اہلیہ، ایک بیٹا اور بیٹی موجود ہے۔ تاہم اہل خانہ کے آنے کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کیا جائیگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ہیوی ٹریفک گردی کا سلسلہ جاری، واٹر ٹینکر اور ٹرک نے 2 موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا
شہر میں ہیوی گاڑیوں کے جان لیوا حادثات تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے، نارتھ کراچی میں واٹر ٹینکر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار نوجوان کی جان لے لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نارتھ کراچی دو منٹ چورنگی یو ٹرن کے قریب واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ واٹر ٹینکر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
حادثے کے بعد مشتعل افراد نے موقع پر جمع ہوکر واٹر ٹینکر پر پتھراؤ کیا گیا اور نذر آتش کی بھی کوشش کی گئی تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر واٹر ٹینکر نذر آتش ہونے سے بچالیا۔
متوفی نوجوان کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی جس کی کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی تاہم عمر 20 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔
بلال کالونی پولیس نے واٹر ٹینکر اور متوفی کی موٹر سائیکل اپنے قبضے میں لیکر اسے تھانے منتقل کر دی جبکہ پولیس متوفی نوجوان کی شناخت کے حوالے سے کوششیں کر رہی ہے۔
قبل ازیں سپر ہائی وے پاکستان کانٹے کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ایدھی کے رضا کاروں نے عباسی شہید اسپتال منتقل کی۔
ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 27 سالہ محمد نواز کے نام سے کی گئی۔ ایس ایچ او سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا ولایت شاہ نے بتایا کہ حادثہ مزدا لوڈنگ ٹرک کی ٹکر سے پیش آیا ہے جس کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے مزدا ٹرک کو اپنے قبضے میں لیکر تھانے منتقل کر دیا ہے اور اس حوالے سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔