بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کےعظیم عوامی ہال میں چائنا- سی ای ایل اے سی فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے کولمبیا کے صدر گسٹووا پیٹرو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں دونوں ممالک نے “بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں ترقی اور تعاون کی منصوبہ بندی” کے معاہدے پر دستخط کیے۔بد ھ کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں ۔ چین کولمبیا کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید ترقی دینے کی خواہش رکھتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ کولمبیا کے باقاعدہ “بیلٹ اینڈ روڈ” کے اعلی معیار کی مشترکہ تعمیرمیں شامل ہونے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک کے تعاون کو بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے 45 سالہ سفارتی تعلقات کی تقریبات کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنا چاہیے، تعلیم، ثقافت، سیاحت وغیرہ کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے، ثقافتی تبادلوں کو بڑھانا چاہیے اور دونوں ممالک کی دوستانہ عوامی حمایت کی بنیاد کو مستحکم کرنا چاہیے۔صدر شی نے کہا کہ چین کولمبیا سمیت لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ مل کر چین-لاطینی امریکا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی کو مزید بہتر بنانے کے لئے تیار ہے۔کولمبیا کے صدر گسٹووا پیٹرو نے کہا کہ کولمبیا چین کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھانے کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولمبیا بین الاقوامی عدل و انصاف کے دفاع اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کی حفاظت کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے ۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے کولمبیا کے نے کہا کہ کے ساتھ کو مزید کے لئے

پڑھیں:

وزیرخزانہ کا شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا اعلان

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک میں بار بار پیدا ہونے والے چینی بحران کی وجوہات کا جائزہ لینے کے بعد شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد چینی کے کاروبار میں شفافیت لانا اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر بہتر پالیسی سازی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ اعلان وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس کے دوران کیا گیا، جہاں چیئرمین مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) ڈاکٹر کبیر سدھو نے چینی بحران پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس حکومت کو شوگر ایڈوائزی بورڈ کی جانب سے گنے کی پیداوار، دستیاب ذخائر اور چینی کی ممکنہ پیداوار سے متعلق  غلط تخمینے فراہم کیے گئے تھے۔
ان ہی تخمینوں کی بنیاد پر چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی، جس کے نتیجے میں ملک میں چینی کی قلت پیدا ہوئی اور قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

غلط ڈیٹا، محدود سپلائی، اور کارٹلائزیشن
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پالیسی سازی کا انحصار شوگر ملز ایسوسی ایشن جیسے اسٹیک ہولڈرز کے فراہم کردہ ڈیٹا پر نہیں ہونا چاہیے۔ فیصلے **آزاد اور شفاف ڈیٹا** کی بنیاد پر ہونے چاہییں تاکہ قومی مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
ڈاکٹر کبیر سدھو نے مزید بتایا کہ مسابقتی کمیشن ، شوگر سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور ریفارم کمیٹی  کو تجاویز بھی دے رہا ہے۔
ماضی کے بحران، آج بھی جاری اثرات
بریفنگ کے دوران 2008-09، 2015-16، اور 2019-20 کے چینی بحرانوں کا جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ کمیشن نے واضح کیا کہ ماضی میں بھی چینی کی **مصنوعی قلت** پیدا کر کے برآمدات سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں کی گئیں، جو درحقیقت کارٹل کا نتیجہ تھیں۔
یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ 2009-10 کی شوگر انکوائری میں کارٹلائزیشن کے واضح شواہد ملے تھے، لیکن 2010 کا اہم فیصلہ آج تک منظرِ عام پر نہیں آ سکا۔ قانونی پیچیدگیوں اور عدالتوں کے اسٹے آرڈرز کے باعث یہ کیس ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
ڈی ریگولیشن کے بعد کیا ہوگا؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ شوگر سیکٹر کو اب مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد پالیسی سازی، قیمتوں کے تعین اور برآمدات کے فیصلے مارکیٹ کے اصولوں پر ہوں گے، اور حکومت صرف نگرانی اور ضابطہ کاری کے کردار میں ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ڈی ریگولیشن کے بعد مسابقتی کمیشن کا کردار مزید بڑھ جائے گا، اور تحقیقات کو مؤثر بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں سے ڈیٹا کی فراہمی کو لازمی بنایا جائے گا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی ہٹ دھرمی پر امریکی وزیر خزانہ برہم، تجارتی مذاکرات خطرے میں پڑ گئے
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے مراکش کے سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • کینیڈا کے گرودوارے میں ’جمہوریہ خالصتان‘ کا بورڈ نصب، انڈیا میں ہلچل مچ گئی
  • پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں غیر متوقع بہتری نے بھارت کو گہری تشویش میں مبتلا کر دیا، فنانشل ٹائمز
  • امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا
  • کیئر اسٹارمر اور مارک کارنی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، یوکرین جنگ بندی پر اتفاق
  • وزیرخزانہ کا شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا اعلان
  • شہباز بھٹی ورکرز موومنٹ پاکستان کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام ،13نکاتی منشور کا اعلان
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا، بلال اظہر کیانی
  • ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں نہیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان