بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر کو مستقل بنانے کیلئے متحرک ہوگیا اور کہا دونوں ملکوں میں پائیدار جنگ بندی کیلئے تعمیری کردار کی پیشکش کردی۔

تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں چینی نائب وزیرخارجہ سن وڈونگ نے پاک بھارت سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔

چینی نائب وزیر خارجہ نے پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی سےملاقات میں پاک بھارت سیز فائر کا خیرمقدم کیا اور ملاقات میں اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سن ویڈونگ نے کہا چین پاکستان اور بھارت کی جانب سے جامع اور دیرپا جنگ بندی کے حصول کا خیرمقدم اورحمایت کرتا ہے اور دونوں ملکوں میں پائیدار جنگ بندی کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

چینی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں میں پائیدار جنگ بندی کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، چین پاکستان اور بھارت کی جانب سے جامع اور دیرپا جنگ بندی کے حصول کا خیرمقدم اورحمایت کرتا ہے۔

واضح رہے بھارت نے سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب پھر دراندازی کی کوشش کی اور اسے ‘آپریشن سندھور’ کا نام دیا گیا ، جس میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا اور 31 شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے بھارت کے کیخلاف آپریشن بنیان المرصوص کا آغاز کیا ، جس میں پاک فضائیہ کے جے ایف سیونٹین تھنڈر نے جدید ترین ایس فور ہنڈریڈ ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کرکے بھارت کی فضائی ڈھال پاش پاش کردی جبکہ ناگروٹا میں براہموس میزائل کا ذخیرہ بھسم کردیا اور پاکستان کے عوام پر حملہ کرنے والی ایئربیسز کو ملیامیٹ کردیا گیا۔

جس کے بعد ہفتے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہفتے نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چین پاکستان اور بھارت کے درمیان بھارت کے

پڑھیں:

پاکستان بھارت میں امن کے لئے روس اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ ماریہ ذخارووا

مخچکالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی 2025ء) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ ذخارووا نے کہا ہے کہ روس نے ہمیشہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت سے مسائل کا حل نکالنے کے طریقہ کار پر زور دیا ہے روس دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا انھوں نے یہ بات روس میں مقیم پاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی کے سوال کے جواب میں کہی۔

روسی کی مسلم اکثریتی جمہوریہ داغستان کے دارالحکومت مخچکالا میں ایک بریفنگ میں اشتیاق ہمدانی کے خطے میں پائیدار امن کے حصول کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے ‎جواب میں ماریہ ذخارووا کا کہنا تھا کہ روس بھارت اور پاکستان کے درمیان مکالمے کی مسلسل حمایت کرتا ہے۔ ہم نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان ہونے والے فائر بندی کے معاہدے کا پرجوش خیرمقدم کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ معاہدہ طویل المدتی اور پائیدار ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

ہم یہ بھی پرامید ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام اختلافات کو 1972 کے شملہ معاہدے اور 1999 کے لاہور اعلامیے کی روشنی میں دوطرفہ سیاسی و سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے گا۔ ‎ماریہ ذخارووا نے مذید کہا کہ‎ روس کے نزدیک، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی نہ صرف خطے میں امن و استحکام کو فروغ دے گی بلکہ بین الاقوامی تعلقات میں توازن اور تعاون کے نئے دروازے کھولے گی۔

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ انسداد دہشت گردی جیسے مشترکہ مسائل پر باہمی تعاون ضروری ہے اور اس تعاون کو کثیر الجہتی پلیٹ فارمز جیسے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے ذریعے جاری رکھا جانا چاہیے تاکہ جنوبی ایشیا میں اعتماد کی فضا قائم ہو سکے۔ ‎دونوں ممالک کی جوہری صلاحیت کے تناظر میں امناور سیکیورٹی کے قیام میں روس کے کردار کے حوالے سے اشتیاق ہمدانی کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ماریہ ذخارووا کا کہنا تھا کہ روس بطور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن، عالمی کو اپنی اہم ذمہ داری سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ وقت میں سلامتی کونسل کا مغربی اثر و رسوخ اسے غیر مؤثر، غیر ذمہ دار اور سیاست زدہ بنا چکا ہے جس سے بین الاقوامی نظام میں غیر یقینی صورتحال جنم لے رہی ہے۔ اسی بنا پر، روس اور چین جیسے ذمہ دار ممالک کی جانب دنیا دیکھ رہی ہے تاکہ وہ عالمی امن کے اس خلا کو پُر کریں اور سلامتی کونسل کو اس کے اصل کردار کی طرف واپس لے آئیں۔

‎ماریہ ذخارووا نے مذید کہا کہ علاقائی سطح پر، روس پہلے ہی متعدد بار امن، سیکیورٹی اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات کر چکا ہے۔ روس کی فعال شمولیت شنگھائی تعاون تنظیم جیسے فورمز میں اس بات کا ثبوت ہے کہ روس علاقائی سلامتی کو سنجیدگی سے لیتا ہے، خصوصاً انسداد دہشت گردی اور اس سے جڑے مسائل میں۔روس کا مؤقف واضح ہے کہ بین الاقوامی قوانین کا احترام ناگزیر ہے۔

اگر ان قوانین کو نظر انداز کیا گیا تو جوہری ہتھیاروں سے متعلق خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے جو کہ عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرناک ہو گا۔ لہٰذا، روس پُرامن، متوازن اور قانون پر مبنی عالمی نظام کے فروغ کا خواہاں ہے تاکہ جوہری اور سلامتی کے مسائل کو ذمہ داری سے حل کیا جا سکے۔ .‎اشتیاق ہمدانی کے مطابق روس کا موقف پاکستان اور بھارت کے درمیان مکالمہ خطے میں پائیدار امن کا ضامن ہو سکتا ہے ‎روس نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان بامعنی مکالمے کی ضرورت پر زور دیا ہے، اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہی خطے میں طویل المدتی امن اور استحکام کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔

‎علاوہ ازیں، روس نے انسداد دہشت گردی جیسے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے پلیٹ فارم کو مؤثر قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ ایسے پلیٹ فارمز پر اشتراک سے ہمسایہ ممالک کے درمیان اعتماد بحال ہو سکتا ہے۔ ‎اشتیاق ہمدانی کا کہنا ہے کہ روس کی اقوام متحدہ کی موجودہ صورتحال پر تنقید کہ سلامتی کونسل مغربی اثر و رسوخ میں ہے اور اس کی غیر فعالیت کے سبب روس اور چین جیسے ذمہ دار ممالک پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ یہ حقائق اقوام متحدہ کے وجود کا مقصد اور اس کا قبلہ درست کرنے کے لئے دنیا کو سوچنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب امریکا سے پہلے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے متحرک تھا، سفارتکار جاوید حفیظ
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کردی
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کب تک ممکن ہے؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا
  • ٹیرف پر مذاکرات کیلئے پاکستانی حکام آئندہ ہفتے ڈیل کیلئے امریکہ آئیں گے، ٹرمپ
  • پاک بھارت کشیدگی جوہری تباہی کا باعث بن سکتی تھی، ہم نے دونوں کو جنگ سے روکا: ٹرمپ
  • آئندہ تصادم ہوا تو پورے پاکستان، بھارت میں ہو گا: جنرل ساحر
  •  روس اور پاکستان کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری:بھارت کو ایک اور سفارتی ناکامی کا سامنا کرنا پڑ گیا
  • بھارت کی سفارتی ناکامی: روس اور پاکستان کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری
  • پاکستان بھارت میں امن کے لئے روس اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ ماریہ ذخارووا
  • پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ کا کردار کلیدی ہے: رضوان سعید شیخ