ایکنک نے 355 ارب روپے سے زائد کے 9 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں ایکنک نے 355 ارب روپے سے زائد کے 9 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق منصوبے ٹرانسپورٹ، توانائی، تعلیم، پانی، تجارت، سیاحت، قدرتی آفات کے بعد بحالی کے ہیں۔
اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی بھی اصولی منظوری دی گئی جبکہ کوئٹہ میں منگی ڈیم، پانی کی ترسیل کے نظام سے متعلق منصوبے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا میں دیہی رابطہ سڑکوں کی بہتری، سیاحت سے متعلق منصوبے کی منظوری بھی دی گئی، سندھ میں سیلاب سے متاثرہ انفرااسٹرکچر کی بحالی، تعلیم سے متعلق منصوبے منظور کیے گئے۔
اجلاس میں 100 ڈیزل الیکٹرک لوکوموٹیوز کی مرمت سے متعلق منظوری دی گئی، اسلام آباد و برہان میں ٹرانسمیشن سسٹم مضبوط بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ایکنک کی ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم کی ترقی کے منصوبے کی منظوری دی گئی، ایف بی آر کے کسٹمز ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منصوبے کی کی منظوری
پڑھیں:
حکومت نے 285 اشیاء پر دوبارہ ڈیوٹی عائد کرنے کی منظوری دیدی : نجی ٹی وی کا دعویٰ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران تقریباً 285 درآمدی مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹیز کے مکمل خاتمے یا کمی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے نئے سرے سے ڈیوٹیز عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے پانچ سالہ نئے ٹیرف پالیسی پلان کے تحت مقامی صنعتوں کے تحفظ میں52 فیصد کمی کا ہدف رکھتے ہوئے1984ٹیرف لائنز پر ریگولیٹری ڈیوٹیز ختم یا کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب ان میں سے285پر دوبارہ نظرثانی کے بعد نئی ڈیوٹیز پیر کو نوٹیفائی کی جائیں گی۔
معیشت میں بہتری پر مریم اورنگزیب کا وزیراعظم کو خراج تحسین
پالیسی بورڈ نے ریگولیٹری ڈیوٹیز کی از سرِ نو تشکیل کی منظوری دی جس سے مجوزہ ریونیو خسارہ200ارب روپے سے کم ہوکر174ارب روپے تک آجائیگا۔ پہلے مرحلے میں خام مال اور نیم تیار شدہ مصنوعات پر ڈیوٹی کم کرنے کا منصوبہ تھا لیکن حکومت نے مقامی طور پر تیار ہونیوالی تیار شدہ اشیا پر بھی ڈیوٹیز کم کردی تھیں جس پر صنعتوں کو چینی مسابقت کے باعث نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کوکمیٹی اسٹیئرنگ کے کچھ ارکان نے متنبہ کیاکہ اگر برآمدات میں متوقع اضافہ نہ ہوا تو زرِ مبادلہ کے ذخائر کو نقصان پہنچ سکتا ہے، نظرثانی کے بعد پہلے سال کے دوران828کی بجائے970ٹیرف لائنز پر کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی جبکہ142اشیا کو ان سلیبز میں منتقل کیا جائیگاجن پر20فیصد یا اس سے کم شرح لاگو ہے۔
پنجاب اسمبلی:ارکان معطلی کے بعد اپوزیشن کا اجلاس بلانے کا اختیار محدود
اسی طرح602 اشیاپر ریگولیٹری ڈیوٹی میں20فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا، جو اب کم ہو کر538 لائنز تک محدود ہوگیا ہے،64لائنز پر اب کمی نہیں کی جائیگی۔وزیراعظم کے مشیر تجارت رانا احسان افضل کے مطابق پانچ سال میں اوسط ٹیرف شرح کو 20.2 فیصد سے کم کرکے9.7فیصد تک لانے کا ہدف برقرار ہے۔
مزید :