پرڈیو یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک ایسا روبوٹ بنایا ہے جو اعشاریہ 103 سیکنڈ میں ایک روبک کیوب حل کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روبکس کیوب کیا ہے اور کہاں سے آیا؟

طلبہ کی ٹیم نے اس ربورٹ کو ’ Purdubik’s Cube ‘ کا نام دیا ہے۔ اس ٹیم میں شامل ایک طالبعلم ’ پیٹروہے‘ کے مطابق ایک انسانی پلک جھپکنے میں تقریباً 200 سے 300 ملی سیکنڈ کا وقت لگتا ہے۔ لہٰذا اس سے پہلے کہ آپ کو یہ احساس ہو کہ یہ ربورٹ حرکت کر رہا ہے، یہ روبک کیوب کو حل کر لیتا ہے۔

یاد رہے کہ پچھلا ریکارڈ اعشاریہ 305 سیکنڈز یا  305 ملی سیکنڈ تھا، جو 2024 میں مٹسوبشی الیکٹرک کارپوریشن کے کمپوننٹ پروڈکشن انجینئرنگ سینٹر کے ذریعہ بنائے گئے روبوٹ نے قائم کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پرڈیو یونیورسٹی روبک کیوب عالمی ریکارڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روبک کیوب عالمی ریکارڈ روبک کیوب

پڑھیں:

سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی رفتار میں کمی کا رجحان برقرار ہے، اور گزشتہ ہفتے مہنگائی کی سالانہ شرح میں 1.52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں بھی 0.18 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ادارے کی جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کے دباؤ میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران 12 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 14 کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 25 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

مہنگی ہونے والی اشیاء میں بجلی 6.88 فیصد، گڑ 1 فیصد، چینی 0.88 فیصد، ایل پی جی 1.24 فیصد، ٹماٹر 0.99 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 0.69 فیصد، خشک دودھ 0.03 فیصد، کھلا دودھ 0.38 فیصد، دہی 0.36 فیصد، جلانے کی لکڑی 0.11 فیصد اور لہسن 5.15 فیصد شامل ہیں۔

دوسری جانب، جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں آلو 1.27 فیصد، انڈے 12.27 فیصد، پیاز 1.46 فیصد، مرغی 10.75 فیصد، دال ماش 0.49 فیصد، دال مونگ 0.39 فیصد، کیلا 2.75 فیصد اور آٹا 1.01 فیصد شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مختلف آمدنی والے طبقات کے لیے سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح درج ذیل رہی:

ماہانہ آمدنی 17,732 روپے تک رکھنے والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کمی کے ساتھ منفی 2.06 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

17,733 سے 22,888 روپے آمدنی والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد کمی کے ساتھ منفی 3.31 فیصد رہی۔

22,889 سے 29,517 روپے آمدنی والے طبقے کے لیے یہ شرح 0.15 فیصد کمی کے ساتھ منفی 1.80 فیصد رہی۔

29,518 سے 44,175 روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح 0.27 فیصد کمی کے ساتھ منفی 0.97 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

جب کہ 44,176 روپے سے زائد ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.25 فیصد کمی کے ساتھ منفی 0.20 فیصد رہی۔

ادارہ شماریات کے مطابق مجموعی طور پر مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری ہے جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر مثبت اثر ڈال رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی:13 کروڑ کی ڈکیتی کرنیوالے بہن بھائی ٹک ٹاکر نکلے
  • دلجیت اور ہانیہ کی فلم ’سردار جی 3‘ پاکستانی سنیما پر نئے ریکارڈ کیساتھ چھا گئی
  • چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم
  • دفاع وطن کیلئے جان قربان کرنیوالے ہمارے اصل ہیرو ہیں، آصف علی زرداری
  • کراچی میں صبح سے ابتک کہاں کتنی بارش ہوئی؟
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بلوم برگ کی رپورٹ پر اظہار اطمینان
  • پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں بڑی کمی ریکارڈ، بلوم برگ کی رپورٹ
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
  • پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کرنیوالے ارکان پر بھاری جرمانے عائد
  • سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ