رجب بٹ اپنی بیوی کے ساتھ مبینہ بدسلوکی پر تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
معروف یوٹیوبر رجب بٹ اپنی بیوی کے ساتھ مبینہ بدسلوکی پر تنقید کی زد میں آگئے۔
پاکستان کے مشہور یوٹیوبر اور ڈیجیٹل مواد تخلیق کار رجب بٹ ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے، اس بار وجہ ان کا اپنی اہلیہ ایمان کے ساتھ رویہ ہے جو ان کے حالیہ فیملی ڈنر وی لاگ میں دیکھنے کو ملا۔
رجب بٹ کے یوٹیوب پر 6.75 ملین سبسکرائبرز ہیں، وہ اپنے خاندانی وی لاگز، والدین، بہن اور دوستوں کے ساتھ محبت بھرے تعلقات کی وجہ سے مداحوں میں خاصے مقبول ہیں۔
ان کی اہلیہ ایمان بھی ان کے ویڈیوز میں اکثر نظر آتی ہیں اور ناظرین ان کے وقار اور شائستگی کی تعریف کرتے ہیں۔
یوٹیوبر کا ایک وی لاگ یوٹیوب پر جاری ہوا جس میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ کھانے پر موجود تھے، یہ وی لاگ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا، جس کے ایک خاص حصے نے ناظرین کو مایوس کر دیا، اس حصے میں دیکھا گیا کہ رجب بٹ نے اپنی بہن غزل کو کھانے کی پیشکش کی، مگر اپنی بیوی ایمان کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔
یہ لمحہ لاکھوں ناظرین نے محسوس کیا اور سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان آ گیا۔ مداحوں کا کہنا تھا کہ رجب بٹ اپنی بیوی کے جذبات کا خیال نہیں رکھتے اور یہ بار بار دیکھا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ میرا دل ایمان کے لیے رو رہا ہے، میں نے رجب بٹ سے نفرت کرنا شروع کر دی ہے، وہ ایک اچھے بھائی، دوست اور بیٹے ہو سکتے ہیں، مگر شوہر کے طور پر ناکام ہیں، ایمان ایک تعلیم یافتہ اور باوقار خاتون ہیں، وہ بہت کچھ برداشت کر رہی ہیں، انہیں اس سلوک کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔
صارفین نے کہا کہ اسلام میں بیوی کے حقوق کو بھی اتنی ہی اہمیت دی گئی ہے جتنی ماں، بہن اور والدین کو، رجب ہر کسی کو ترجیح دیتے ہیں، سوائے اپنی بیوی کے اور یہ رویہ ناقابل قبول ہے، سلام ہے ایمان کی برداشت کو، وہ واقعی سب کچھ خاموشی سے سہہ رہی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپنی بیوی کے کے ساتھ
پڑھیں:
ہمارا بائیکاٹ کرنے والے سن لیں! پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، تھنک ٹینک آذر بائیجان
باکو: آذربائیجان کے معروف تھنک ٹینک، انسٹی ٹیوٹ فار ڈیمو کریسی اینڈ ہیومن رائٹس کے سربراہ ڈاکٹر احمد شاعر اوغلو کا پاکستان کے حق میں دلیرانہ موقف سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کو پابندیوں اور سفری بائیکاٹ کی دھمکیاں دینے والے تاریخ کو غور سے پڑھیں، آذربائیجان کی قوم نے کسی دباؤ کے آگے جھکنا نہیں سیکھا، ہم اپنے بھائی پاکستان کے ساتھ جائز موقف پر مضبوطی سے کھڑے ہیں کوئی بھی سیاسی دھمکی ہمارا موقف تبدیل نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ٹورازم کمپنیاں خواہ بائیکاٹ اور معاشی دباؤ کی بات کریں لیکن باکو نے پہلے ہی ایک بہت مضبوط اور واضح جواب دے دیا ہے ہم اپنا انصاف پسند موقف نہیں چھوڑیں گے، آذربائیجان نے کبھی ذاتی فائدے کے لیے کسی بھائی کو دھوکا نہیں دیا ہماری دوستی کاروبار نہیں، یہ اقدار کا معاملہ ہے، ہر بائیکاٹ ہمیں اور مضبوط بناتا ہے، ہم ایک ایسی قوم ہیں جو نہ صرف اپنی معیشت بلکہ اپنی سیاسی آزادی کا بھی تحفظ کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے سیاح کم آئیں، چاول کی کچھ برآمد رک جائے لیکن عزت اور بھائی چارہ ہمیشہ باقی رہے گا، ہم پاکستان کا ساتھ نہ دیتے تو کل اپنی نظروں کا سامنا نہ کرپاتے، زندہ باد آذربائیجان۔